ٹرمپ کی امریکیوں کو دو مرتبہ ووٹ ڈالنے کی کوشش کرنے کی ہدایت

اپ ڈیٹ 04 ستمبر 2020
ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا کہ امریکیوں کو پہلے ڈاک کے ذریعے ووٹ ڈالنے کی کوشش کرنی چاہیے۔ فائل فوٹو:اے ایف پی
ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا کہ امریکیوں کو پہلے ڈاک کے ذریعے ووٹ ڈالنے کی کوشش کرنی چاہیے۔ فائل فوٹو:اے ایف پی

واشنگٹن: امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اپنے حامیوں سے 3 نومبر کو دو بار ووٹ ڈالنے کی کوشش کرنے کی درخواست کو دوہراتے ہوئے دعوی کیا ہے کہ صرف اس طریقے سے اس بات کا یقین کر سکتے ہیں کہ ان کی رائے شماری ہوئی ہے۔

ڈان اخبار کی شائع ہونے والی اے ایف پی کی رپورٹ کے مطابق ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا کہ امریکیوں کو پہلے ڈاک کے ذریعے ووٹ ڈالنے کی کوشش کرنی چاہیے، اگر ان کی ریاست میں یہ آپشن موجود ہے تو، ورنہ پھر انتخابات کے دن پولنگ اسٹیشن پر جاکر یہ بھی چیک کریں کہ ان کا بیلٹ گنا گیا ہے یا نہیں، اور اگر نہیں تو دوبارہ ووٹ دیں۔

مزید پڑھیں: فوج امریکی انتخابات میں کوئی کردار ادا نہیں کرے گی، جنرل مارک ملی

سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر بیان جاری کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ 'آپ کو اب یقین ہے کہ 'آپ کا قیمتی ووٹ گنتی میں شامل کیا جارہا ہے اس بات کا آپ کو یقین کرنا چاہیے'۔

واضح رہے کہ میل-ان ووٹنگ کے نظام پر ٹرمپ کا یہ تازہ حملہ تھا جسے پولنگ اسٹیشنز میں ذاتی طور پر ووٹنگ کے لیے داخلے کو کورونا وائرس کے خدشے کے پیش نظر ملک بھر میں تیزی سے بڑھایا جارہا ہے۔

ڈونلڈ ٹرمپ کو درپیش کئی چیلنجز کے باوجود، میل اِن ووٹنگ کا عمل پریکٹس امریکا میں پہلے ہی وسیع اور بڑی حد تک پھیلا ہوا ہے اور اس میں اب تک کوئی مشکلات سامنے نہیں آئی ہیں۔

وہ خود بھی وائٹ ہاؤس میں رہتے ہوئے فلوریڈا میں ووٹ ڈالنے کے لیے غیر حاضر میل-ان آپشن کا استعمال کرتے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: کانیے ویسٹ نے درخواست مسترد کرنے پر الیکشن کمیشن پر مقدمہ کردیا

جہاں ٹرمپ کا کہنا ہے کہ بڑھتی ہوئی میل ان ووٹنگ سے عام طور پر بیلٹ میں چھیڑ چھاڑ اور نتیجے میں دھاندلی کی جاسکتی ہے وہیں انتخابات کے ماہرین کا کہنا ہے کہ اس میں کوئی بڑا خطرہ ہونے کا کوئی ثبوت نہیں ہے۔

سروے سے پتا چلتا ہے کہ ڈیمورٹک پارٹی کی جانب سے میل ان ووٹنگ کے آپشن کا استعمال ریپلکنز کے مقابلے میں زیادہ کیا جاسکتا ہے۔

ٹرمپ نے پہلی بار بدھ کے روز شمالی کیرولائنا کے دورے کے دوران احتیاطی طور پر دوبارہ ووٹ کاسٹ کرنے کا خیال پیش کیا تھا۔

تبصرے (0) بند ہیں