کراچی: بہادر آباد سے خاتون ڈاکٹر کی لاش برآمد

اپ ڈیٹ 04 ستمبر 2020
ڈاکٹر امت اللہ شیخا جنرل سرجن تھیں اور شہر کے مختلف ہسپتالوں میں خدمات انجام دے رہی تھیں، پولیس سرجن — فائل فوٹو
ڈاکٹر امت اللہ شیخا جنرل سرجن تھیں اور شہر کے مختلف ہسپتالوں میں خدمات انجام دے رہی تھیں، پولیس سرجن — فائل فوٹو

کراچی کے علاقے بہادر آباد سے ایک خاتون ڈاکٹر مردہ حالت میں پائی گئیں جنہیں مبینہ طور پر قتل کیا گیا۔

پولیس کے مطابق بہادر آباد سے خاتون کی لاش برآمد کی گئی جو سڑنا شروع ہوگئی تھی۔

انہوں نے کہا کہ 58 سالہ خاتون اَمت اللہ کی لاش ایک گھر سے برآمد ہوئی جو تین دن پرانی ہے۔

لاش کو موت کی اصل وجہ جاننے کے لیے جناح ہسپتال منتقل کیا گیا۔

پولیس سرجن ڈاکٹر قرار احمد عباسی نے کہا کہ غلام عباس کپاڈیا کی بیٹی امت اللہ شیخا پیشے سے ڈاکٹر تھیں۔

انہوں نے کہا کہ وہ جنرل سرجن تھیں اور شہر کے مختلف ہسپتالوں میں خدمات انجام دے رہی تھیں۔

یہ بھی پڑھیں: کراچی: ڈیفنس میں 'گھریلو تنازع' پر خاتون ڈاکٹر کی 'خودکشی'

متوفیہ کی ساتھی ڈاکٹرز کا حوالہ دیتے ہوئے پولیس سرجن کا کہنا تھا کہ ڈاکٹر امت اللہ غیر شادی شدہ تھیں اور تنہا رہتی تھیں۔

انہوں نے 1986 میں سندھ میڈیکل کالج سے ڈاکٹر کی ڈگری حاصل کی تھی۔

ڈاکٹر قرار احمد عباسی نے کہا کہ ڈاکٹر امت اللہ کے گلے پر نشانات تھے جس سے بظاہر ایسا لگتا ہے کہ انہیں قتل کیا گیا۔

تاہم ان کا کہنا تھا کہ موت کی اصل وجہ پوسٹ مارٹم کے بعد ہی سامنے آئے گی۔

پولیس سرجن نے لاش دو سے تین پرانی ہونے کی بھی تصدیق کی۔

واضح رہے کہ 18 اگست کو کراچی کے علاقے ڈیفنس میں ایک خاتون ڈاکٹر نے مبینہ طور پر خود کو گولی مار کر خودکشی کر لی تھی۔

ابتدا میں پولیس نے کہا تھا کہ کلفٹن کے ایک نجی ہسپتال میں کام کرنے والی نوجوان خاتون ڈاکٹر نے اپنے گھر میں خود کو گولی مار کر خود کشی کرلی۔

مزید پڑھیں: حتمی تحقیقاتی رپورٹ آنے تک ایک ملزم ڈاکٹر ماہا کیس سے 'ڈسچارج'

بعد ازاں پولیس نے ان کے دوست جنید خان، وقاص حسن، ڈاکٹر عرفان قریشی اور دیگر 2 افراد کو قانون کی متعلقہ دفعات کے تحت مقدمے میں نامزد کیا تھا۔

تین روز قبل کراچی کی مقامی عدالت نے ڈاکٹر ماہا کیس میں تفتیشی افسر کی جانب سے حتمی تحقیقاتی رپورٹ جمع کروانے تک ایک ملزم کو کیس سے نکالنے کی ہدایت کی تھی۔

کلفٹن سے خاتون کی لاش برآمد

دوسری جانب کلفٹن بلاک 5 کے ایک بنگلے سے 53 سالہ خاتون ڈیوڈ لانا زوجہ فاروق ڈھوسا کی لاش برآمد ہوئی۔

پولیس نے کہا کہ خاتون کے گلے پر رسی کے نشانات تھے۔

پولیس افسر کا کہنا تھا کہ خاتون، 89 سالہ فاروق ڈھوسا کی نرس اٹینڈنٹ تھیں لیکن پہلی بیوی کی موت کے بعد انہوں نے 15 سال قبل ڈیوڈ لانا سے شادی کر لی تھی۔

پولیس حکام خاتون کی موت کے اصل محرکات جاننے کے لیے ڈاکٹرز کی رپورٹ کا انتظار کر رہے ہیں۔

تبصرے (0) بند ہیں