نیوزی لینڈ میں 3 ماہ سے زائد عرصے کے بعد کورونا سے پہلی ہلاکت

اپ ڈیٹ 04 ستمبر 2020
ہلاک ہونے والا شخص نیوزی لینڈ میں کورونا وائرس سے ہلاک ہونے والے مریضوں میں سب سے کم عمر تھا— فائل فوٹو: اے پی
ہلاک ہونے والا شخص نیوزی لینڈ میں کورونا وائرس سے ہلاک ہونے والے مریضوں میں سب سے کم عمر تھا— فائل فوٹو: اے پی

دنیا بھر میں سب سے پہلے کورونا پر قابو پانے والے ملک نیوزی لینڈ میں 3 ماہ سے زائد عرصے بعد عالمی وبا سے پہلی ہلاکت ریکارڈ ہوئی ہے۔

فرانسیسی خبر رساں ادارے 'اے ایف پی' کی رپورٹ کے مطابق نیوزی لینڈ کے صحت حکام نے بتایا کہ ہلاک ہونے والا شخص گزشتہ ماہ آکلینڈ میں سامنے آنے والی کورونا وائرس کی دوسری لہر کا حصہ تھا۔

آکلینڈ کے مڈل مور ہسپتال میں آج (4 ستمبر کو) ہونے والی ہلاکت کے بعد ملک میں کورونا وائرس سے ہونے والی اموات کی تعداد 23 ہوگئی۔

مزید پڑھیں: 30 نئے کورونا کیسز آنے پر نیوزی لینڈ میں عام انتخابات مؤخر

اس سے قبل نیوزی لینڈ میں آخری ہلاکت 24 مئی کو ہوئی تھی۔

نیوزی لینڈ کے ہیلتھ چیف ایشلے بلوم فیلڈ نے کہا کہ میں اس پریشانی سے آگاہ ہوں جو نیوزی لینڈ کے عوام آج کی خبر سے محسوس کر رہے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ ہم اس دکھ کی گھڑی میں آنجہانی شخص کے اہل خانہ اور برادری کے ساتھ ہیں۔

اطلاعات کے مطابق آج ہلاک ہونے والا شخص نیوزی لینڈ میں کورونا وائرس سے ہلاک ہونے والے مریضوں میں سب سے کم عمر تھا، جس کی عمر 50 برس سے زائد تھی۔

یہ بھی پڑھیں: نیوزی لینڈ کورونا سے پاک، مقامی سطح پر تمام پابندیاں ہٹانے کا اعلان

تاہم صحت حکام نے یہ نہیں بتایا کہ مریض کو پہلے سے کوئی بیماری تھی یا نہیں۔

خیال رہے کہ آکلینڈ میں کلسٹر کیسز 4 افراد پر مشتمل خاندان میں سامنے آئے تھے جن کی تعداد 152 تک پہنچ چکی ہے جبکہ آج بھی 3 نئے کیسز ریکارڈ ہوئے ہیں۔

ایشلے بلوم فیلڈ کا کہنا تھا کہ ہم نے ہمیشہ اس بات کو تسلیم کیا ہے کہ کورونا وائرس سے مزید ہلاکتیں ہوسکتی ہیں۔

'احتیاط کی ضرورت'

حکومت کی جانب سے آکلینڈ کے شہریوں کو رواں ہفتے گھروں سے باہر نکلنے کی اجازت تو دی گئی تاہم سماجی اجتماعات کی تعداد کو 10 افراد تک محدود رکھا گیا تھا اور ملک بھر میں پبلک ٹرانسپورٹ کے استعمال کے وقت ماسک پہننا لازمی قرار دیا گیا تھا۔

حالیہ ہلاکت سے قبل ہی نیوزی لینڈ کی حکومت نے اعلان کیا تھا کہ یہ پابندی 16 ستمبر تک نافذ رہے گی۔

آکلینڈ میں کورونا وائرس کلسٹر کا اصل ذریعہ تاحال نامعلوم ہے تاہم جینوم ٹیسٹنگ سے عندیہ ملتا ہے کہ موجودہ وائرس کا تعلق اس وائرس سے نہیں جو رواں سال کے آغاز میں نیوزی لینڈ میں آیا تھا اور جسے 7 ہفتوں کے لاک ڈاؤن میں ختم کردیا گیا تھا۔

مزید پڑھیں: نیوزی لینڈ میں 102 روز بعد مقامی سطح پر کورونا وائرس کی منتقلی، آک لینڈ میں لاک ڈاؤن

یاد رہے کہ نیوزی لینڈ دنیا کا وہ پہلا ملک بنا تھا، جس نے مؤثر حکمت عملی کے باعث جلد ہی کورونا پر سب سے پہلے قابو پایا تھا اور جون میں وہاں کی حکومت نے کورونا کی وجہ سے عائد کردہ تمام پابندیاں ہٹادی تھی۔

نیوزی لینڈ نے مارچ میں کورونا کیسز سامنے آنے کے بعد مؤثر حکمت عملی اپنائی تھی اور وہاں خطے کے دیگر ممالک سمیت کئی ممالک کے مقابلے میں کم کیسز سامنے آئے تھے۔

نیوزی لینڈ نے 9 اگست کو کورونا کو شکست دینے کے 100 دن مکمل ہونے پر خصوصی تقریبات کا اہتمام بھی کیا تھا، تاہم اس کے بعد وہاں کورونا کی نئی لہر دیکھی گئی۔

نیوزی لینڈ میں کورونا کے خاتمے کے 100 دن مکمل ہونے کے اگلے ہی دن یعنی 10 اگست کو نئے کیسز سامنے آئے تھے اور حکومت نے 11 اگست کو سب سے بڑے شہر آکلینڈ میں اگست کے آخر تک لاک ڈاؤن نافذ کردیا تھا۔

بعد ازاں 17 اگست کو نیوزی لینڈ میں کورونا کیسز کی نئی لہر کے بعد عام انتخابات بھی مؤخر کردیے گئے تھے۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں