شمالی وزیرستان میں سیکیورٹی فورسز کا خفیہ آپریشن، 5دہشت گرد ہلاک

اپ ڈیٹ 07 ستمبر 2020
سیکیورٹی فورسز کی کارروائی میں مطلوب دہشت گرد مارا گیا— فائل فوٹو: اے ایف پی
سیکیورٹی فورسز کی کارروائی میں مطلوب دہشت گرد مارا گیا— فائل فوٹو: اے ایف پی

صوبہ خیبر پختونخوا میں شمالی وزیر ستان کے علاقہ میر علی میں سیکیورٹی فورسز کے خفیہ آپریشن میں مطلوب دہشت گرد وسیم زکریا سمیت 5 دہشت گرد ہلاک اور 10 کو گرفتار کر لیا گیا۔

پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ آئی ایس پی آر کے جاری بیان کے مطابق شمالی وزیرستان کے علاقے میر علی میں انٹیلی جنس کی اطلاع پر کیے گئے آپریشن میں دہشت گرد تنظیم کے اہم اور مطلوب شدت پسند وسیم زکریا سمیت پانچ دہشت گرد مارے گئے۔

مزید پڑھیں: شمالی وزیرستان میں فوجی قافلے کے قریب دھماکا، افسر سمیت 3 جوان شہید

شمالی وزیرستان میں کی گئی اس کارروائی میں 10 دہشت گردوں کو گرفتار بھی کیا گیا۔

بیان کے مطابق کمانڈر وسیم کا تعلق میر علی کے علاقے حیدر خیل سے تھا اور مطلوب دہشت گرد وسیم 2019 سے اب تک دہشت گردی کی 30 مختلف کارروائیوں کا ماسٹر مائنڈ تھا۔

آئی ایس پی آر کے مطابق دہشت گرد وسیم زکریا علاقے میں ٹارگٹ کلنگ، حکومتی اداروں بشمول سی ایس ایس آفیسر زبید اللہ داوڑ کی شہادت اور سیکیورٹی فورسز پر حملوں میں براہِ راست ملوث تھا جبکہ وہ ہسوخیل کے پاس فوک کے قافلے پر حملہ کرنے میں بھی شامل تھا۔

ہلاک دہشت گرد نامعلوم دہشت گرد تنظیم کے آرینا گروپ کا سربراہ تھا۔

یہ بھی پڑھیں: جنوبی وزیرستان: آپریشن کے دوران دہشت گردوں کی فائرنگ، پاک فوج کے 3 جوان شہید

واضح رہے کہ گزشتہ روز شمالی وزیرستان میں سیکیورٹی فورسز پر دہشت گردوں کے حملے میں ایک افسر اور ایک سپاہی زخمی ہو گیا تھا۔

حکام کے مطابق شمالی وزیرستان کی سب ڈویژن میر علی میں ہسوخیل پُل کے قریب دہشت گردوں نے فوجی گاڑی پر حملہ کیا جس سے کیپٹن فرحان اور نائیک آصف گولیاں لگنے سے زخمی ہو گئے اور انہیں میرعلی کے علاقے میں ہسپتال منتقل کیا گیا۔

واقعے کے بعد سیکیورٹی فورسز نے علاقے کو گھیرے میں لے کر سرچ آپریشن کیا جبکہ واقعے کے بعد میرعلی کے بازار میں دکانداروں نے اپنی دکانیں بند کردی تھیں۔

یہاں یہ بات بھی قابل ذکر ہے کہ ہفتے کو میر علی کے قریب گلشن اڈا میں دہشت گردوں کی فائرنگ سے ایک فوجی شہید اور دو زخمی ہو گئے تھے۔

مزید پڑھیں: افراتفری پھیلانے والوں سے چوکنا اور ثابت قدم رہنا ہوگا، آرمی چیف

شمالی اور جنوبی وزیرستان کے قبائلی اضلاع میں سیکیورٹی فورسز پر حملوں اور شہریوں کی ٹارگٹ کلنگ کے نتیجے میں حالیہ عرصے میں صورتحال انتہائی خراب ہوئی ہے۔

شمالی وزیرستان سے تعلق رکھنے والے ایک رکن اسمبلی نے گزشتہ ہفتے خیبر پختونخوا اسمبلی کو بتایا تھا کہ فروری 2018 کے بعد سے ٹارگٹ کلنگ کے واقعات میں 200 شہری اپنی زندگیاں گنوا چکے ہیں۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں