جب دنیا کے ساتویں عجوبے کو صرف ایک سیاح کے لیے کھولا گیا

اپ ڈیٹ 14 اکتوبر 2020
— فوٹو بشکریہ جیسی کاٹایاما انسٹاگرام پیج
— فوٹو بشکریہ جیسی کاٹایاما انسٹاگرام پیج

پیرو میں واقع ماچو پیچو دنیا کے نئے 7 عجوبوں میں سے ایک ہے، مگر کورونا وائرس کی وبا کے باعث سیاحوں کے لیے یہ مقام مارچ سے بند ہے۔

مگر مقامی حکومت نے ایک جاپانی سیاح کے لیے ماچو پیچو کو کو کھول دیا جو کورونا وائرس کی وبا کے باعث اس لاطینی امریکی ملک میں 7 ماہ سے زائد عرصے سے پھنسا ہوا تھا۔

26 سالہ جیسی کاٹایاما جاپان کے علاقے نارا سے تعلق رکھتے ہیں اور مارچ میں ان کا تہذیب کے اس مرکز کو دیکھنے کے لیے پیرو آئے تھے، تاہم ان کے وہاں پہنچنے کے بعد اس عجوبے کو کورونا پھیلنے کے باعث بند کردیا گیا تھا۔

جیسی کاٹایاما کا ارادہ تو پیرو میں محض چند قیام کرنے کا تھا جس کے دوران وہ ماچو پیچو کے معروف راستے پر چہل قدمی کرنا چاہتے تھے۔

مگر پیرو کی حکومت کی جانب سے سخت ترین لاک ڈاؤن کے نفاذ کے باعث وہ ماچو پیچو کے قریب واقع قصبے آگیوس کلائنٹس میں پھنس گئے۔

پیرو کے وزیر ثقافت ایلے جانڈرو نیرا نے بتایا کہ جاپانی سیاح کو دنیا کے 7 عجائب میں شامل ماچو پیچو تک جانے کی اجازت ان کی جانب سے جمع کرائی گئی خصوصی درخواست پر بھی دی گئی۔

فوٹو بشکریہ جیسی کاٹایاما انسٹاگرام پیج
فوٹو بشکریہ جیسی کاٹایاما انسٹاگرام پیج

ان کا کہنا تھا ‘وہ پیرو میں اس تاریخی مقام میں داخل ہونے کے خواب کے ساتھ آئے تھے، اب وہ اپنے گھر واپس جاسکتے ہیں’۔

جاپانی شہری کو اس مقام کا انتظام سنبھالنے والے عملے کے سربراہ اپنے ساتھ لے گئے تھے اور اس طرح وہ 550 سال پرانے مقام پر مارچ کے بعد داخل ہونے والے پہلے سیاح بن گئے۔

وہاں ریکارڈ کی جانے والی ایک ویڈیو میں جیسی ٹاکایاما نے کہا کہ یہ ٹور واقعی حیرت انگیز تھا۔

پپیرو کی حکومت آئندہ ماہ ماچو پیچو کو سیاحوں کے کھولنے کا ارادہ رکھتی ہے مگر ابھی کسی تاریخ کا اعلان نہیں کیا گیا۔

تاہم جب بھی اسے کھولا جائے گا تو وبا سے قبل روزانہ 675 افراد کی بجائے صرف 30 فیصد سیاحوں کو وہاں جانے کی اجازت ہوگی۔

تبصرے (0) بند ہیں