ہمارے سیارے کے ہر کونے میں تو لوگوں کو 4 جی انٹرنیٹ دستیاب نہیں مگر بہت جلد چاند پر ایسا ضرور ہوگا۔

جی ہاں واقعی امریکی خلائی ادارے ناسا نے مستقبل میں چاند پر جانے والے خلا نوردوں کے لیے 4 جی انٹرنیٹ کی سہولت فراہم کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔

ناسا نے اس مقصد کے لیے نوکیا کمپنی کو 4 جی سیلولر نیٹ ورک کی تنصیب کا کام سونپا ہے جس کی لاگت ایک کروڑ 41 لاکھ ڈالرز ہوگی۔

مجموعی طور پر ناسا کی جانب سے 37 کروڑ ڈالرز کے معاہدے کیے جائیں گے جس کا مقصد خلائی کھوج کے لیے تحقیق اور ڈویلپمنٹ کو آگے بڑھانا ہے۔

نوکیا کی جانب سے پہلے 4 جی/ ایل ٹی ای نیٹ کی تنصیب کی جائے گی اور بتدریج 5 جی سے اپ ڈیٹ کیا جائے گا۔

ناسا کے اعلان کے مطابق یہ خکلا میں پہلا ایل ٹی ای/4 جی سسٹم ہوگا۔

بیان میں مزید کہا 'اس سسٹم سے چاند کی سطح پر بہت زیادہ دوری سے بھی رابطوں، تیز تر انٹرنیٹ اسپیڈ اور دیگر مقاصد کے لیے مدد ملے گی'۔

نوکیا کی تحقیقاتی شاخ بیل لیبز نے ایک ٹوئٹر پیغام میں اس حوالے سے مزید تفصیلات سے آگاہ کیا۔

کمپنی کا ارادہ ہے کہ اس نیٹ ورک سے چاند گاڑیوں کے آپریشن اور نیوی گیشن کے لیے وائرلیس سپورٹ فراہم ککی جائے جبکہ اسٹریمنگ ویڈیو بھی ممکن ہوسکے گی۔

یہ نیٹ ورک بہت زیادہ درجہ حرارت، ریڈی ایشن اور خلائی ماحول میں کام کرنے کے لیے ڈیزائن کیا جائے گا۔

ناسا نے اس کا اعلان ایک لائیو براڈکاسٹ میں کرنے میں کہا کہ اس نیٹ ورک سے چاند کے لیے ٹیکنالوجی تیار کرنے میں مدد مل سکے گی۔

اگر منصوبے پر کام کب شروع ہوگا یا مکمل ہوگا، اس بارے میں اب تک تفصیلات جاری نہیں کی گئیں، تاہم یہ ناسا کے 2028 تک چاند پر بیس کے منصوبے کا حصہ محسوس ہوتا ہے۔

اور ایسا ہونے پر چاند پر چہل قدمی کرنے والے خلاباز اس کی تصاویر اور ویڈیوز انسٹاگرام پر بھی پوسٹ کرسکیں گے۔

تبصرے (0) بند ہیں