گرفتار کیپٹن (ر) محمد صفدر کی ضمانت منظور

اپ ڈیٹ 19 اکتوبر 2020
کیپٹن (ر) محمد صفدر کو ہوٹل سے گرفتار کیا گیا تھا— فوٹو: ڈان نیوز
کیپٹن (ر) محمد صفدر کو ہوٹل سے گرفتار کیا گیا تھا— فوٹو: ڈان نیوز
کیپٹن (ر) محمد صفدر کو ہوٹل سے گرفتار کیا گیا تھا— فوٹو: ڈان نیوز
کیپٹن (ر) محمد صفدر کو ہوٹل سے گرفتار کیا گیا تھا— فوٹو: ڈان نیوز

کراچی: مزار قائد کے تقدس کی پامالی کے الزام میں گرفتار کیے گئے مسلم لیگ (ن) کے رہنما کیپٹن (ر) محمد صفدر کی ضمانت منظور کر لی گئی۔

واضح رہے کہ کیپٹن (ر) صفدر کو آج صبح نجی ہوٹل سے گرفتار کیا گیا تھا جبکہ ان کی اہلیہ اور مسلم لیگ (ن) کی نائب صدر مریم نواز نے کہا تھا کہ دروازہ توڑ کر کمرے سے کیپٹن (ر) صفدر کو حراست میں لیا گیا۔

بعد ازاں انہیں کراچی کے عزیز بھٹی تھانے سے سخت سیکیورٹی میں سٹی کورٹ میں جوڈیشل مجسٹریٹ شرقی وزیر حسین میمن کی عدالت میں ریمانڈ کے حصول کے لیے پیش کیا گیا ہے، جہاں مسلم لیگ (ن) کے رہنماؤں و کارکنان کی بڑی تعداد، وکلا و دیگر افراد موجود ہے۔

یہی نہیں بلکہ مسلم لیگ (ن) کے علاوہ پاکستان تحریک انصاف سے تعلق رکھنے والے وکلا بھی عدالت میں موجود ہیں اور ایک دوسرے کے خلاف سخت نعرے بازی کی۔

عدالت میں کیپٹن (ر) صفدر کو پیش کرنے کے بعد پولیس نے ان کے 14 روزہ جسمانی ریمانڈ کی استدعا کی جبکہ محمد صفدر کی جانب سے ضمانت بعد از گرفتار کی درخواست دی۔

عدالت نے دلائل مکمل ہونے کے بعد فیصلہ محفوظ کیا، کچھ دیر بعد محفوظ شدہ فیصلہ جاری کرتے ہوئے عدالت نے کیپٹن ریٹائرڈ صفدر کی ایک لاکھ روپے کے مچلکے کے عوض ضمانت منظور کر لی۔

ضمانت منظور ہونے کے بعد مسلم لیگ (ن) کے وکلا نے ’ووٹ کو عزت دو‘ کے نعرے لگائے۔

وکلا کی جانب سے مچلکوں کی نقد رقم جمع کرائے جانے کے بعد کیپٹن ریٹائرڈ صفدر کو رہا کردیا گیا۔

’یہ جھوٹے مقدمات ہمارا راستہ نہیں روک سکتے‘

رہائی کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے لیگی رہنما نے کہا کہ ہم 1973 کے آئین کے مطابق پاکستان کو آگے لے کر جائیں گے، یہ جھوٹے مقدمات ہمارا راستہ نہیں روک سکتے، ہم نے مادر ملت کے قدموں میں کھڑے ہو کر عہد کیا کہ پاکستان کو مضبوط کریں گے، مادر ملت کا الیکشن بھی چوری ہوا تھا مسلم لیگ (ن) کا الیکشن بھی چوری ہوا، ہم بیرونی ایجنڈوں پر کام کرنے والوں کے راستے روکیں گے۔

انہوں نے کہا کہ نواز شریف نے گوجرانوالہ میں اگلے 73 سال کی آزادی کا پیغام دیا ہے، یہ پیغام آئین و جمہوریت کو بچانے کے لیے ہے، ہم آئین کی بالا دستی کے لیے کام کریں گے، اس مہم کو اب جاری رکھنا ہے اور آج اعلان کر رہا ہوں کہ ووٹ کو عزت دو۔

واضح رہے کہ کیپٹن (ر) محمد صفدر کی گرفتاری سے متعلق مسلم لیگ (ن) کے رہنما اور سابق گورنر محمد زبیر نے کہا تھا کہ سندھ پولیس نے دباؤ میں آکر یہ گرفتاری کی جس کے لیے ریاست نے ایک اسٹنگ آپریشن کیا۔

کیپٹن (ر) صفدر کی گرفتاری

خیال رہے کہ مسلم لیگ (ن) کی نائب صدر مریم نواز نے سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر بتایا تھا کہ ’پولیس نے کراچی کے اس ہوٹل کے کمرے کا دروازہ توڑا جہاں میں ٹھہری ہوئی تھی اور کیپٹن (ر) محمد صفدر کو گرفتار کرلیا‘۔

پولیس کی جانب سے یہ گرفتاری بانی پاکستان قائد اعظم محمد علی جناح کے مزار کے تقدس کو پامال کرنے کے الزام میں مسلم لیگ (ن) کی رہنما مریم نواز، ان کے شوہر کیپٹن (ر) محمد صفدر اور دیگر 200 افراد کے خلاف مقدمہ درج کرنے کے بعد سامنے آئی تھی۔

یہ بھی پڑھیں: کیپٹن (ر) صفدر کی گرفتاری سندھ حکومت کی ہدایت پر نہیں ہوئی، سعید غنی

کراچی کے ضلع شرقی کے پولیس تھانہ بریگیڈ میں وقاص احمد نامی شخص کی مدعیت میں مزار قائد کے تقدس کی پامالی اور قبر کی بے حرمتی کا مقدمہ درج کروایا گیا تھا۔

مذکورہ مقدمہ مسلم لیگ (ن) کی نائب صدر مریم نواز، ان کے شوہر کیپٹن (ر) محمد صفدر اور دیگر 200 نامعلوم افراد کے خلاف قائداعظم مزار پروٹیکشن اینڈ مینٹیننس آرڈیننس 1971 کی دفعات 6، 8 اور 10 اور تعزیرات پاکستان کی دفعہ 506-بی کے تحت درج کیا گیا تھا۔

ایف آئی آر میں مدعی نے دعویٰ کیا تھا کہ کیپٹن (ر) صفدر اور ان کے 200 ساتھیوں نے مزار قائد کا تقدس پامال، قبر کی بے حرمتی، جان سے مارنے کی دھمکیاں دیں اور سرکاری املاک کی توڑ پھوڑ کی۔

خیال رہے کہ مسلم لیگ (ن) کی نائب صدر مریم نواز اور دیگر رہنما 18 اکتوبر کو اپوزیشن جماعتوں کے اتحاد پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ (پی ڈی ایم) کے جلسے میں شرکت کے لیے کراچی پہنچے تھے۔

باغ جناح میں ہونے والے جلسے میں شرکت سے قبل رہنماؤں اور کارکنان نے مزار قائد پر حاضری دی اور فاتحہ خوانی کی تھی، جیسے ہی فاتحہ ختم ہوئی تو قبر کے اطراف میں نصب لوہے کے جنگلے کے باہر کھڑے مسلم لیگ (ن) کے کارکنان نے مریم نواز کے حق میں نعرے لگانے شروع کیے تھے، جس پر کیپٹن (ر) صفدر نے بظاہر مزار قائد پر اس طرح کے نعرے لگانے سے روکنے کا اشارہ کر کے ’ووٹ کو عزت دو‘ کا نعرہ لگایا جبکہ یہ بھی مزار قائد کے پروٹوکول کے خلاف تھا۔

اس دوران مریم نواز اور مسلم لیگ (ن) کے دیگر رہنما خاموش کھڑے رہے لیکن کیپٹن (ر) نے ایک اور نعرہ لگانا شروع کردیا ’مادر ملت زندہ باد‘ اور ہجوم نے بھی اس پر جذباتی رد عمل دیا۔

یہ صورتحال چند لمحوں تک جاری رہی تھی جس کے بعد مریم نواز اور دیگر افراد احاطے سے نکل گئے تھے۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں