ملا عمر نے افغان انتخابات کو مسترد کردیا
کابل: افغانستان میں طالبان سربراہ ملا عمر نے منگل کے روز افغناستان میں ہونے والے عام انتخابات کو' وقت کا زیاں' قرار دیتے ہوئے مسترد کردیا ہے۔ اس طرح ایک قابل قبول الیکشن منعقد کرانے کی بین الاقوامی کوششوں کو ایک دھچکہ لگ سکتا ہے۔
اگلے سال پانچ اپریل کو ہونے والے عام انتخابات کو کامیاب بنانے کیلئے افغان پختونوں کی حمایت ضروری ہے اور یہی گروہ طالبان کی حمایت کرتا ہے۔
سال 2001 میں افغانستان میں طالبان کی حکومت ختم ہونے کے بعد یہ انتخابات افغانستان کیلئے نہایت اہمیت رکھتے ہیں۔ خود امریکہ اور دیگر غیر ملکی ڈونر اداروں کا خیال ہے کہ اگلے سال نیٹو افواج کے ملک چھوڑنے کے بعد انتخابات ملک کیلئے بہت ضروری ہیں۔
' الیکشن 2014 کے انتخابات نام پر دھوکہ دیا جانے والا ڈرامہ ہمارے پاکیزہ لوگوں متاثر نہیں کرے گا اور نہ ہی وہ اس میں حصہ لیں گے،' عمر نے کہا۔ ' اسطرح کے انتخابات میں حصہ لینا وقت ضائع کرنے کے علاوہ کچھ اور مقصد نہیں۔'
ملا عمر نے رمضان کے اختتام اور عید کی تقریبات پر یہ پیغام انٹرنیٹ کے ذریعے دیا ہے۔
بارہ سال کے بعد اور القاعدہ کو افغانستان میں پناہ دینے کے بعد ملا عمر نے امن کیلئے ایک اُمید بھری بات بھی کہ ہے کہ ان کی جماعت اقتدار پر مکمل تسلط نہیں چاہتی۔
' (طالبان) طاقت کو مکمل طور پر اپنے تسلط میں رکھنے کا سوچ بھی نہیں سکتے،' انہوں نے کہا۔ ' بلکہ ہم اسلامی اصولوں پر مبنی ایک حکومت چاہتے ہیں جس میں تمام افغانوں کی مفاہمت شامل ہو۔'