دارالحکومت میں کورونا کیسز میں اضافہ، پمز ہسپتال میں شیڈول سرجریز ملتوی

اپ ڈیٹ 03 نومبر 2020
وبا کے شروع ہونے سے اب تک اسلام آباد میں 20 ہزار 89 کووڈ 19 کے کیسز رپورٹ ہوچکے ہیں — فائل فوٹو: ویکیپیڈیا
وبا کے شروع ہونے سے اب تک اسلام آباد میں 20 ہزار 89 کووڈ 19 کے کیسز رپورٹ ہوچکے ہیں — فائل فوٹو: ویکیپیڈیا

اسلام آباد: پاکستان انسٹیٹیوٹ آف میڈیکل سائنسز (پمز) نے وفاقی دارالحکومت میں کووڈ 19 کے کیسز میں تیزی سے ہونے والے اضافے کے پیش نظر تمام شیڈول سرجریز کو ملتوی کردیا۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق دارالحکومت کی انتظامیہ نے بتایا کہ گزشتہ 24 گھنٹوں میں 2 ہزار 608 ٹیسٹ کیے گئے۔

یہ کیسز ترلئی، میڈیا ٹاؤن، پی ڈبلیو ڈی، چک شہزاد، غوری ٹاؤن سمیت کئی علاقوں میں رپورٹ ہوئے۔

خیال رہے اس وبا کے شروع ہونے سے اب تک اسلام آباد میں کووڈ 19 کے 20 ہزار 89 کیسز جبکہ 222 اموات رپورٹ کی جاچکی ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: کووڈ-19 کیسز میں اضافہ، وفاقی وزرا کا احتیاطی تدابیر پر عمل کرنے پر زور

دارالحکومت میں اس وقت ایک ہزار 6 سو فعال کیسز موجود ہیں۔

پاکستان انسٹیٹیوٹ آف میڈیکل سائنسز نے کورونا سے متاثرہ افراد کی تعداد میں بے تحاشہ اضافے کے باعث تمام شیڈول سرجریز کو ملتوی کردیا ہے۔

ڈان کو دستیاب سرکلر کے مطابق ایگزیکٹو ڈائریکٹر کی ہدایت پر تمام شیڈول سرجریز کو منسوخ یا ملتوی کردیا گیا ہے جس کی وجہ کووڈ 19 کے کیسز میں اضافہ ہے، صرف ایمرجنسی اور کینسر کے آپریشنز کیے جائیں گے۔

ہسپتال کے میڈیا کوآرڈینیٹر ڈاکٹر وسیم خواجہ کا کہنا تھا کہ یہ فیصلہ بیماری کے پھیلاؤ میں اضافے کو دیکھ کر کیا گیا ہے۔

مزید پڑھیں: 3 ماہ کے بعد ملک میں پہلی مرتبہ کووڈ 19 کے یومیہ کیسز 1000 سے تجاوز کرگئے

ان کا کہنا تھا کہ 'جب کوئی مریض ہسپتال آئے گا تو نہ صرف وہ وائرس لا سکتا ہے بلکہ ہسپتال آکر وائرس کا شکار بھی ہوسکتا ہے'۔

انہوں نے مزید کہا کہ وبا کی دوسری لہر شروع ہوچکی ہے لہٰذا یہ فیصلہ ہسپتال میں ہجوم کو اکٹھا ہونے سے روکنے کے لیے لیا گیا ہے۔

ڈاکٹر وسیم خواجہ کا کہنا تھا کہ 'میں ذاتی طور پر اس بات پر یقین رکھتا ہوں کہ آؤٹ پیشنٹ ڈپارٹمنٹس (او پی ڈیز) کو بند کردینا چاہیے اور عوام صرف ایمرجنسی کی صورت میں ہی ہسپتال آئیں'۔

یہ بھی پڑھیں: اسلام آباد کے مختلف علاقوں میں ’منی اسمارٹ‘ لاک ڈاؤن نافذ

مزید برآں پمز کے ڈاکٹرز نے حال ہی میں انتظامیہ پر کووڈ 19 کیسز میں اضافے پر او پی ڈی بند کرنے کے حوالے سے زور دیا تھا، انہوں نے کہا کہ صحت کی دیکھ بھال کرنے والے عملے کی جانوں کو خطرہ ہے اور انتظامیہ کو مناسب اقدامات لینے کی ضرورت ہے۔

یاد رہے کہ دارالحکومت میں پمز سمیت دیگر ہسپتالوں میں طبی عملے کے کووڈ 19 کا شکار ہونے کے بعد سے اپریل میں او پی ڈیز بند کردی گئی تھیں جنہیں اگست میں دوبارہ کھول دیا گیا تھا۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں