صرف ایک احمق ہی اپنی اہلیہ کے ساتھ ہر معاملے پر بات نہیں کرتا، وزیراعظم

03 نومبر 2020
وزیراعظم عمران خان نے 2018 کے انتخابات سے قبل روحانی شخصیت بشریٰ بی بی سے تیسری شادی کی تھی—فائل فوٹو: ٹوئٹر
وزیراعظم عمران خان نے 2018 کے انتخابات سے قبل روحانی شخصیت بشریٰ بی بی سے تیسری شادی کی تھی—فائل فوٹو: ٹوئٹر

پاکستان میں عموماً خواتین کو اپنے خیالات کا اظہار کرنے یا دوسرے کی برابری کا مطالبہ کرنے پر سخت تنقید کا سامنا کرنا پڑتا ہے اور اس میں کوئی حیرانی کی بات نہیں۔

تاہم جہاں معاشرے میں ایک رائے موجود ہے کہ خواتین خصوصاً بیویاں تعمیری مشورے نہیں دے سکتیں تو وہیں وزیراعظم عمران خان کی رائے اس سے قدرے مختلف ہے۔

جرمن جریدے ’دیر اسپیگل‘ کو دیے گئے انٹرویو میں وزیراعظم عمران خان نے سیاست میں اپنی بقا اور مشکل صورتحال کا حل تلاش کرنے کا کریڈٹ اپنی اہلیہ خاتون اول بشریٰ بی بی کو دیا۔

انٹرویو کے دوران جب وزیراعظم سے پوچھا گیا کہ کیا وہ سیاسی مسائل پر اہلیہ سے مشاورت کرتے ہیں تو انہوں نے مثبت جواب دیا تھا۔

—فوٹو: بشکریہ دیر اسپیگل
—فوٹو: بشکریہ دیر اسپیگل

وزیراعظم عمران خان نے کہا تھا کہ ’صرف ایک احمق ہی ہر چیز سے متعلق اپنی اہلیہ سے بات نہیں کرتا’۔

عمران خان نے بشری بی بی سے متعلق کہا کہ ’وہ بہت دانا ہیں، میں ان سے ہر بات کرتا ہوں، حکومت میں درپیش مسائل، پیچیدہ صورتحال سے نمٹنے سے متعلق بھی انہیں بتایا تھا’۔

وزیراعظم کا مزید کہنا تھا کہ وہ میری سچی ساتھی (soulmate) ہیں، وہ میری ساتھی ہیں، میں ان کے بغیر زندہ نہ رہ پاتا۔

خیال رہے کہ وزیراعظم عمران خان نے 2018 کے انتخابات سے قبل روحانی شخصیت بشریٰ بی بی سے تیسری شادی کی تھی۔

— فائل فوٹو: پی ٹی آئی ٹوئٹر
— فائل فوٹو: پی ٹی آئی ٹوئٹر

اپنے انٹرویو میں وزیراعظم نے عالمی سیاست میں ملک کے کردار جیسے موضوعات پر بھی بات کی۔

یہ بھی پڑھیں: امریکا کا خطے میں بھارت کو اہمیت دینے کا عمل خامیوں پر مبنی ہے، وزیراعظم

وزیراعظم عمران خان نے چینی قیادت کو سراہا اور پاکستان کی صورتحال میں ممکنہ بہتری سے متعلق بھی بات چیت کی۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان میں آزادی اظہار رائے مغربی ممالک سے زیادہ ہے، میں نے آزادی کے لفظ کا استعمال بہت محتاط انداز میں کرتا ہوں، میں نے اپنی زندگی کی دو دہائیاں برطانیہ میں گزاری، وہاں پر بہتان سے متعلق بہت زیادہ مضبوط قوانین ہیں، بدقسمتی سے پاکستان میں ایسا نہیں ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ بطور وزیر اعظم مجھ پر بہت سارے بہتان لگے، انصاف کے لیے عدالت بھی گیا تاہم انصاف نہ مل سکا۔

وزیراعظم نے چین کی تعریف کرتے ہوئے کہا کہ میں چین کو سراہتا ہوں کیونکہ انہوں نے 40 برس کی قلیل مدت میں 70 کروڑ افراد کو غربت سے نکالا اور میں پاکستان میں یہی ماڈل اپنانا چاہتا ہوں۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں