سنچری کے باوجود ٹیم کی شکست کا دکھ ہے، بابراعظم

03 نومبر 2020
بابراعظم نے میچ میں 125 رنز بنائے— فوٹو: اے پی
بابراعظم نے میچ میں 125 رنز بنائے— فوٹو: اے پی

پاکستان کی ایک روزہ کرکٹ ٹیم کے کپتان بابر اعظم نے زمبابوے کے خلاف سیریز کے آخری میچ میں شان دار سنچری کے باوجود ٹیم کی شکست پر دکھ کا اظہار کیا ہے۔

بابر اعظم نے میچ کے بعد رمیز راجا سے بات کرتے ہوئے کہا کہ گزشتہ دو میچ ہم جیتے تھے لیکن آج شکست کا سامنا کرنا پڑا، لیکن مجموعی طور پر اچھی کرکٹ کھیلی اور دونوں ٹیموں نے اچھا کھیلا۔

ان کا کہنا تھا کہ ہم میچ کو اچھے انداز میں ختم نہیں کر پائے جس کی وجہ ہماری چند غلطیاں ہیں، بیٹنگ میں جس طرح شراکت قائم کرنی تھی وہ نہیں کر پائے لیکن جب وہاب ریاض اور میری شراکت ہوئی تھی تو اس وقت ہمیں میچ جیت کر آنا چاہیے تھا۔

مزید پڑھیں: زمبابوے نے پاکستان کو تیسرے میچ میں سپر اوور میں شکست دے دی

سپر اوور کے حوالے سے قومی ٹیم کے کپتان نے کہا کہ فخر زمان، افتخار احمد اور خوشدل شاہ ہمارے جارحانہ کھیلنے والے بلے باز ہیں، ان کا مزاج بھی ایسا ہے اور ڈومیسٹک میں بھی اسی طرح کھیلتے ہیں اسی لیے ان کو بھیجا گیا۔

بابراعظم کا کہنا تھا کہ ہمیں بہت بہتری کی ضرورت ہے خاص کر فیلڈنگ میں بہتری کی اشد ضرورت ہے کیونکہ آج میچ میں کیچز گرائے گئے اور فیلڈنگ اچھی ہوتی تو ہمیں یہ ہدف نہیں ملتا۔

انہوں نے کہا کہ بیٹنگ میں ہمارے ساتھ جلد بازی کا مسئلہ ہے اور شراکت نہیں کرپاتے لیکن کوشش کریں گے کہ منصوبے کے مطابق کھیلیں اور اس کے لیے کھلاڑیوں کی حوصلہ افزائی کی جائے گی۔

میچ میں سنچری کے باوجود ٹیم کی شکست سے متعلق ان کا کہنا تھا کہ جب میچ ہار جاتے ہیں تو سنچری سے اطمینان نہیں ملتا اور اس چیز کا دکھ ہے اس لیے آج میچ کو ختم نہ کرنے پر جو میں نے سیکھا اس پر آئندہ کام کروں گا اور ایسے حالات پیش آنے کی صورت میں میچ کو ختم کرنے کی کوشش کروں گا۔

—فوٹو:اے ایف پی
—فوٹو:اے ایف پی

خیال رہے کہ بابراعظم اور وہاب ریاض نے ساتویں وکٹ پر 100 رنز کی شراکت قائم کرتے ہوئے مشکل میں گھری ہوئی ٹیم کو 251 رنز تک پہنچا کر جیت کی امیدیں بحال کردی تھیں۔

دونوں کھلاڑیوں نے شراکت کے دوران بہترین بلے بازی کی، بابراعظم نے اپنی سنچری جبکہ وہاب ریاض نے اپنی نصف سنچری بنائی۔

بابر اعظم 125 رنز بنا کر 266 کے مجموعے پر آؤٹ ہونے والے آخری بلے باز تھے اور اس وقت ٹیم کو جیت کے لیے 6 گیندوں پر 13 رنز درکار تھے۔

قومی ٹیم کے نوجوان کھلاڑیوں موسیٰ خان اور محمد حسنین نے آخری اوور میں ٹیم کو شکست سے بچاتے ہوئے اسکور برابر کردیا لیکن سپر اوور میں ناکامی کا سامنا کرنا پڑا۔

یہ بھی پڑھیں: زمبابوے کو دوسرے ون ڈے میں شکست، پاکستان کی سیریز میں فیصلہ کن برتری

سپر اوور میں افتخار احمد اور فخر نے ناقص کارکردگی دکھائی اور صرف 2 رنز بنائے، افتخار احمد کے آؤٹ ہونے کے بعد خوشدل شاہ بیٹنگ کے لیے آئے اور صفر پر آؤٹ ہوئے۔

زمبابوے نے 3 رنز کا ہدف بغیر کسی نقصان کے حاصل کرکے میچ جیت لیا۔

خیال رہے کہ پاکستان نے پہلے میچ میں زمبابوے کو 26 رنز سے شکست دی تھی اور دوسرا میچ 6 وکٹوں سے جیت کر سیریز اپنے نام کی تھی۔

دونوں ٹیموں کے درمیان راولپنڈی میں ہی تین میچوں کی ٹی ٹوئنٹی سیریز کا آغاز 7 نومبر کو ہوگا، دوسرا ٹی ٹوئنٹی 8 نومبر اور تیسرا اور آخری میچ 10 نومبر کو کھیلا جائے گا۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں