لاہور: مسلم لیگ (ن) کے رہنماؤں کے خلاف ایس او پیز کی خلاف ورزی کا مقدمہ درج

اپ ڈیٹ 09 نومبر 2020
مسلم لیگ (ن) کے رہنماؤں نے الزام عائد کیا کہ کیس سیاسی بنیاد پر بنایا گیا ہے—تصویر: وکیمیڈیا کامنز
مسلم لیگ (ن) کے رہنماؤں نے الزام عائد کیا کہ کیس سیاسی بنیاد پر بنایا گیا ہے—تصویر: وکیمیڈیا کامنز

لاہور: پولیس نے مسلم لیگ (ن) سے تعلق رکھنے والے رکن صوبائی اسمبلی خواجہ عمران نذیر کی گرفتاری کے بعد تھانے پہنچنے والے پارٹی کے دیگر رہنماؤں کے خلاف بھی مقدمہ درج کرلیا۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق چوہنگ پولیس نے مسلم لیگ (ن) کی سیکریٹری اطلاعات عظمیٰ بخاری، سابق وزیر صحت سائرہ افضل تارڑ، عطا تارڑ اور دیگر کے خلاف اس تھانے میں درج کیا، جہاں گرفتار رکن صوبائی اسمبلی کو رکھا گیا تھا، مجمع اکٹھا کرنے پر اسٹینڈرڈ آپریٹنگ پروسیجر (ایس او پی) کی خلاف ورزی اور اشتعال انگیز تقاریر کرنے کا مقدمہ درج کیا۔

ایف آئی آر اسٹیشن ہاؤس افسر (ایس ایچ او) کی درخواست پر درج کی گئی ہے جس میں مسلم لیگ (ن) کے 21 رہنماؤں کو نامزد جبکہ 40 نامعلوم کارکنان کا ذکر کیا گیا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: مسلم لیگ (ن) کے گرفتار رکن صوبائی اسمبلی ایک روزہ ریمانڈ پر پولیس کے حوالے

واضح رہے کہ مسلم لیگ (ن) نے رکن صوبائی اسمبلی کی گرفتاری کے خلاف چوہنگ پولیس اسٹیشن کے نزدیک ملتان روڈ پر ٹریفک روک کر دھرنا دیا تھا۔

متعدد پارٹی رہنماؤں نے الزام عائد کیا کہ کیس سیاسی بنیاد پر بنایا گیا ہے اور لاہور پولیس میں مسلم لیگ (ن) کے کارکنان کو ہدف بنانے کے لیے ایک خصوصی ونگ بنایا گیا ہے۔

رہنماؤں نے دعویٰ کیا کہ خواجہ عمران نذیر کی گاڑی کی شناخت اور بلاک کرنے میں سیف سٹی کیمروں سے مدد لی گئی۔

مسلم لیگ (ن) نے اپنے رہنما کی گرفتاری اور نئے کیس کے اندراج کو حکمران جماعت پی ٹی آئی کی جانب سے اپوزیشن کے 11 رکنی اتحاد پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ کے آئندہ ماہ لاہور میں ہونے والے جلسے کو نقصان پہنچانے کا اقدام قرار دیا۔

خیال رہے کہ لاہور پولیس نے 7 نومبر کو مسلم لیگ (ن) لاہور کے جنرل سیکریٹری اور رکن پنجاب اسمبلی خواجہ عمران نذیر کو گرفتار کیا تھا۔

مزید پڑھیں: لاہور: پولیس نے مسلم لیگ (ن) کے رکن صوبائی اسمبلی کو گرفتار کرلیا

خواجہ عمران نذیر کے زیر استعمال گاڑی ’ایل ای اے 8029‘ پولیس کو مریم نواز کی پیشی کے موقع پر نیب دفتر پر پتھراؤ سے متعلق مقدمے میں مطلوب تھی۔

پولیس نے مذکورہ گاڑی کو سیف سٹی اتھارٹی کی مدد سے ماڈل ٹاؤن لنک روڈ پر روکا تھا جس میں رکن صوبائی اسمبلی سوار تھے۔

بعد ازاں پولیس خواجہ عمران نذیر اور مطلوبہ گاڑی کو تھانہ فیصل ٹاؤن لے گئی، جہاں سے چوہنگ پولیس نے انہیں گرفتار کرلیا تھا۔

رکن اسمبلی کی گرفتاری پر ردِعمل دیتے ہوئے مریم نواز نے ایک پیغام میں کہا تھا کہ عمران نذیر نے کوئی جرم نہیں کیا، ان کی گرفتاری لاہور جلسے سے قبل پیشگی حملہ ہے جو ان کے تابوت میں آخری کیل ٹھوک دے گا۔

تبصرے (0) بند ہیں