اظہر کی جگہ بابر کو ٹیسٹ ٹیم کی قیادت بھی سونپنے کا فیصلہ

اپ ڈیٹ 10 نومبر 2020
اظہر علی کی زیر قیادت پاکستان کی ٹیسٹ ٹیم کی کارکردگی انتہائی مایوس کن رہی — فائل فوٹو: اے پی
اظہر علی کی زیر قیادت پاکستان کی ٹیسٹ ٹیم کی کارکردگی انتہائی مایوس کن رہی — فائل فوٹو: اے پی

پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) کے چیئرمین احسان مانی اور چیف ایگزیکٹو آفیسر وسیم خان آج سینئر بلے باز اظہر علی سے ملاقات کریں گے جس میں انہیں ٹیسٹ ٹیم کی قیادت سے ہٹانے کے بارے میں آگاہ کرتے ہوئے اعتماد میں لیا جائے گا۔

پی سی بی میں موجود ذرائع نے بتایا کہ بورڈ نے اظہر علی کی جگہ بلے باز بابر اعظم کو ٹیسٹ ٹیم کا کپتان بنانے کا فیصلہ کیا ہے جو اس وقت ٹی20 اور ون ڈے ٹیم کی قیادت کر رہے ہیں۔

ذرائع نے بتایا کہ آسٹریلیا ور انگلینڈ میں اوسط درجے کی کارکردگی پر اظہر کی ٹیسٹ کی قیادت کا مستقل جائزہ لیا جا رہا تھا جہاں ان دونوں ٹیسٹ سیریز میں پاکستان کو شکست ہوئی تھی اور پی سی بی بطور کپتان ان کی کارکردگی سے مطمئن نہیں تھا۔

ذرائع نے مزید بتایا کہ احسان مانی نے بابر اعظم کو تینوں فارمیٹ میں مکمل تعاون کی یقین دہانی کرائی ہے اور عین ممکن ہے کہ 2021 کے ٹی 20 ورلڈ کپ میں بابر اعظم ہی پاکستان کی قیادت کریں گے۔

گوکہ پاکستان کرکٹ بورڈ کی جانب سے ٹیسٹ فارمیٹ کے نائب کپتان کے حوالے سے ابھی تک کوئی حتمی فیصلہ نہیں کیا گیا لیکن وکٹ کیپر محمد رضوان اور اوپننگ بلے باز شان مسعود کو اس عہدے کے لیے اہم اُمیدوار تصور کیا جا رہا ہے۔

دوسری جانب قومی ٹیم کے سابق فاسٹ باؤلر شعیب اختر نے اظہر علی کو ٹیسٹ کی قیادت سے ہٹانے کی مخالفت کرتے ہوئے اسے ناانصافی قرار دیا ہے۔

اپنے یو ٹیوب چینل پر بات کرتے ہوئے شعیب اختر نے کہا کہ اظہر علی کو ٹیسٹ ٹیم کی کپتانی سے ہٹانا ناانصافی ہے، اظہر علی آنے والے ٹیسٹ میچوں میں بہترین کارکردگی سے واپسی کرے گا اور ایک خراب کارکردگی پر انہیں ہٹانا نہیں چاہیے۔

انہوں نے کہا کہ میں اس سے اتفاق کرتا ہوں کہ دورہ انگلینڈ کے دوران پاکستان بہتر پوزیشن پر ہونے کے باوجود مانچسٹر میں پہلا ٹیسٹ ہار گیا تھا، اظہر علی نے پہلے ٹیسٹ کی دوسری اننگز میں غلطی کی تھی جس پر انہیں تنقید کا نشانہ بنایا گیا تھا لیکن ایک میچ میں بری کارکردگی پر انہیں کپتانی سے نہیں ہٹانا چاہیے یہ غیر منصفانہ ہے۔

دنیا کے تیز ترین فاسٹ باؤلر کا اعزاز رکھنے والے شعیب اختر نے اُمید کا اظہار کیا کہ مجھے یقین ہے کہ آنے والے میچوں میں وہ 100فیصد کارکردگی دکھائے گا۔

شعیب اختر نے مایوسی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ افسوس کی بات یہ ہے کہ اس طرح کے حالات کا ہمیشہ کھلاڑی ہی کو سامنا کرنا پڑتا ہے جبکہ مینجمنٹ وہی رہتی ہے۔

شعیب اختر نے کہا کہ بابر اعظم ایک کپتان کے طور پر تیار ہو رہے ہیں اور اگر بابر اعظم سمجھتے ہیں کہ اپنی بیٹنگ فارم کو دباؤ میں ڈالے بغیر تینوں فارمیٹ میں ٹیم کی کپتانی کر سکتے ہیں تو انہیں کپتان بنانا چاہیے۔

تبصرے (0) بند ہیں