’بلاول بھٹو کو گلگت بلتستان میں جلسہ کرنے سے روک دیا گیا‘

بلاول بھٹو نے اعلان کیا تھا کہ انتخابی مہم کا آخری جلسہ 13 نومبر کو ہوگا—تصویر: ٹوئٹر
بلاول بھٹو نے اعلان کیا تھا کہ انتخابی مہم کا آخری جلسہ 13 نومبر کو ہوگا—تصویر: ٹوئٹر

گلگت بلتستان انتظامیہ نے پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) کے چیئرمین بلاول بٹھو کو گلگت میں انتخابی مہم کے سلسلے میں آج (بروز جمعہ) جلسہ کرنے سے روک دیا۔

خیال رہے کہ گلگت بلتستان کی سپریم ایپلیٹ کورٹ نے چیف کورٹ کا حکم معطل کرتے ہوئے بلاول بھٹو زرداری کو انتخابی مہم جاری رکھنے کی اجازت دی تھی۔

عدالتی فیصلے کے تحت چیئرمین پیپلز پارٹی کو 12 نومبر تک گلگت بلتستان میں قیام اور انتخابی مہم جاری رکھنے کی اجازت دی گئی تھی۔

یہ بھی پڑھیں:بلاول بھٹو کو گلگت بلتستان میں انتخابی مہم جاری رکھنے کی اجازت

سپریم اپیلیٹ کورٹ نے ایک روز قبل چیف کورٹ کے فیصلے کو برقرار رکھتے ہوئے عوامی نمائندوں اور حکومتی عہدیداروں کو انتخابی مہم چلانے پر پابندی عائد کی تھی۔

تاہم گزشتہ روز انتخابی جلسے سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے اعلان کیا تھا کہ پیپلز پارٹی کی انتخابی مہم کا آخری جلسہ 13 نومبر کو ہوگا۔

گلگت میں پیپلز پارٹی کے صدر امجد ایڈووکیٹ نے بتایا کہ آج بلاول بھٹو کو پولو گراؤنڈ میں جلسہ عام سے خطاب کرنا تھا لیکن انتظامیہ نے انہیں وہاں جانے سے روک دیا۔

یہاں یہ مدِ نظر رہے کہ الیکشن ایکٹ 2017 کے انتخابی ضابطہ اخلاق کے تحت سرکاری عہدیداران بشمول صدر، وزیر اعظم، چیئرمین سینیٹ، ڈپٹی چیئرمین، اسپیکر، ڈپٹی اسپیکر، وفاقی وزرا، وزرائے مملکت، گورنرز، چیف وزرا، صوبائی وزرا، وزیر اعظم کے مشیر اور وزرائے اعلیٰ، میئرز، چیئرمینز، ناظم اور ان کے نائب کو کسی بھی طرح کی الیکشن مہم میں حصہ لینے کی اجازت نہیں ہے۔

مزید پڑھیں: وزرا، اراکین قومی و صوبائی اسمبلیوں کو 3 روز میں گلگت بلتستان چھوڑنے کا حکم

عدالتی حکم میں سرکاری عہدیداروں کی وضاحت کے لیے قومی احتساب آرڈیننس (نیب) 1999 کا حوالہ دیا گیا جس میں اراکین پارلیمان بھی شامل ہیں۔

عدالت کا کہنا تھا کہ 'سرکاری افسران کی تعریف نہیں کی گئی کہ کون سے عہدیداران سرکاری افسران میں شامل ہوتے ہیں' اور یہ اصطلاح نیب آرڈیننس میں واضح کی گئی ہے جس کے تحت تمام منتخب اراکین اسمبلی اور سینیٹ پر بھی انتخابی مہم چلانے پر پابندی ہے۔

چیئرمین پیپلز پارٹی اپنی جماعت کے دیگر رہنماؤں کے ہمراہ 21 اکتوبر کو اسکردو پہنچے تھے اور انتخابی مہم کے سلسلے میں وہ گلگت بلتستان کے مختلف اضلاع میں 3 ہفتوں کے قیام کے دوران مختلف جلسوں سے خطاب کررہے ہیں۔

خیال رہے کہ گلگت بلتستان قانون ساز اسمبلی کی 24 عام نشستوں پر انتخابات 15 نومبر کو ہوں گے، جو اس سے قبل 18 اگست کو ہونے تھے تاہم کورونا وائرس کی وجہ سے ملتوی کردیے گئے تھے۔

تبصرے (0) بند ہیں