اسکولوں کو بند کرنے یا نہ کرنے کا فیصلہ آئندہ ہفتے کریں گے، وزیراعظم

اپ ڈیٹ 16 نومبر 2020
وزیراعظم نے کہا کہ ہم کورونا وبا کے دوران اپنی معیشت کو بھی بچانے میں کامیاب رہے—فوٹو: ڈان نیوز
وزیراعظم نے کہا کہ ہم کورونا وبا کے دوران اپنی معیشت کو بھی بچانے میں کامیاب رہے—فوٹو: ڈان نیوز

وزیر اعظم عمران خان نے ملک میں کورونا وائرس کے بڑھتے ہوئے کیسز پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ گزشتہ 14 دن کے دوران 4 گنا اضافہ ہو گیا ہے لیکن اسکولوں کو بند کرنے یا نہ کرنے کا فیصلہ آئندہ ہفتے کریں گے۔

اسلام آباد میں کووڈ 19 کی ملک میں صورت حال سے متعلق قومی رابطہ کمیٹی کے اجلاس کے بعد پریس کانفرنس کے دوران وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ ایک دن میں جہاں 6 سے 7 اموات ہورہی تھیں اب بڑھ کر 25 ہوگئیں ہیں۔

مزیدپڑھیں: ملک میں کورونا وائرس مزید 19 زندگیاں لے گیا، فعال کیسز کی تعداد 28 ہزار سے زائد

انہوں نے خدشہ ظاہر کیا کہ اگر ایس او پیز پر عمل نہیں کیا تو نتائج سنگین ہوسکتے ہیں۔

وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ اگر اس موقع پر احتیاط کرلی تو وبا کے اثرات کو روک سکیں گے۔

وزیر اعظم کی عوام کو ماسک پہننے کی تاکید

انہوں نے ماسک کی افادیت اور اس کو پہننے سے متعلق سخت تاکید کرتے ہوئے کہا کہ اگر عوامی مقامات پر لوگ ماسک پہن لیں تو کیسز میں نمایاں کمی آسکتی ہے۔

وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ ہم کاروباری سرگرمیاں بند نہیں کررہے لیکن ہر جگہ ایس او پیز پر عمل کیا جائے تاکہ ایسی نوبت نہ آئے جو چند ماہ قبل آئی جس میں ہمیں لاک ڈاؤن لگانا پڑا۔

انہوں نے ٹائیگر فورس پر زور دیا کہ وہ ایس او پیز پر عملدرآمد نہ ہونے سے متعلق اطلاعات فراہم کرتے رہیں۔

'جلسوں کے انعقاد سے گریز کریں'

عمران خان نے کہا کہ ہم نے رواں ہفتے ہونے والے جلسے کو منسوخ کردیا اور دیگر سیاسی جماعتوں کو تاکید کریں گے کہ وہ بھی جلسے کے انعقاد سے گریز کریں۔

انہوں نے گلگت بلتستان کے حکام کا حوالہ دے کر کہا کہ وہاں انتخابی مہم کے بعد کورونا کے کیسز میں تیزی سے اضافہ دیکھنے میں آیا ہے۔

'شادی کی تقریبات میں 300 سے زائد افراد شریک نہ ہوں'

وزیراعظم نے کہا کہ شادی کی تقریبات کھلے مقامات پر منعقد کی جائیں لیکن اس میں 300 سے زائد افراد شریک نہ ہوں اور تمام شریک افراد کے لیے ماسک پہننا ضروری ہوگا۔

عمران خان نے اسکولوں کو بند کرنے یا نہ کرنے سے متعلق کہا کہ اس ضمن میں آئندہ ہفتے تک فیصلہ کر لیں گے۔

مزیدپڑھیں: کیا کورونا وائرس چین سے پہلے اٹلی پہنچ چکا تھا؟

انہوں نے مزید واضح کیا کہ 'ابھی جائرہ لے رہے ہیں کہ اسکولوں سے کیسز کی تعداد خطرناک حد تک تو نہیں بڑھ رہی'۔

عمران خان نے کہا کہ 'اگر کیسز میں اضافہ ہوا موسم سرما کی چھٹیوں میں اضافہ کرکے موسم گرما کی چھٹیوں میں کمی کردیں گے'۔

ان کا کہنا تھا کہ اللہ کا کرم رہا کہ ملک میں کورونا کی وجہ سے ہونے والی اموات کی شرح کم رہی۔

عمران خان نے کہا کہ خدانخواستہ اس سے بھی کہیں زیادہ حالات خراب نہ ہوجائیں۔

'کورونا وائرس کی دوسری لہر آرہی ہے'

عمران خان نے کہا کہ پہلے سے زیادہ کورونا کے کیسز بڑھ رہے ہیں جس کے تناظر میں کہا جا سکتا ہے کہ کورونا وائرس کی کیا دوسری لہر آرہی ہے؟

وزیراعظم نے کہا کہ ہم کورونا وبا کے دوران اپنی معیشت کو بھی بچانے میں کامیاب رہے۔

انہوں نے کہا کہ سروس، سیاحت، ریسٹورنٹ سمیت دیگر سیکٹر کو بہت نقصان پہنچا اس کے باوجود دیگر ممالک کے مقابلے میں بہت نقصان ہوا۔

تبصرے (0) بند ہیں