بچوں سے بدفعلی اور ویڈیو بنانے والے ملزم کو 3 بار سزائے موت کا حکم

اپ ڈیٹ 18 نومبر 2020
سہیل ایاز کو منشیات کے مقدمے میں ساڑھے 5 سال قید اور 25 ہزار روپے جرمانے کی سزا بھی سنائی گئی — فائل فوٹو / ڈان نیوز
سہیل ایاز کو منشیات کے مقدمے میں ساڑھے 5 سال قید اور 25 ہزار روپے جرمانے کی سزا بھی سنائی گئی — فائل فوٹو / ڈان نیوز

راولپنڈی کی مقامی عدالت نے بچوں سے بدفعلی کر کے ڈارک ویب پر ویڈیو دکھانے والے ملزم سہیل ایاز کو 3 بار سزائے موت کا حکم سنا دیا۔

ملزم سہیل ایاز کو سینٹرل جیل اڈیالہ سے پولیس کی کڑی نگرانی میں ایڈیشنل ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج جہانگیر علی گوندل کی عدالت میں لایا گیا۔

عدالت نے استغاثہ کی جانب سے سہیل ایاز کے خلاف 3 مقدمات میں عائد الزامات درست ثابت ہونے پر دفعہ 367 'اے' کے تحت 3 مرتبہ سزائے موت کی سزا سنا دی۔

ملزم کو ضابطہ فوجداری کی دفعہ 377 کا جرم ثابت ہونے پر الگ، الگ تین مرتبہ عمر قید کی سزا اور مجموعی طور پر 15 لاکھ روپے جرمانے کی ادائیگی کا حکم بھی سنایا گیا۔

یہ بھی پڑھیں: ڈارک ویب کے ملزم سہیل ایاز کی نشاندہی پر 12 سالہ بچہ برآمد

سہیل ایاز کو منشیات کے مقدمے میں ساڑھے 5 سال قید اور 25 ہزار روپے جرمانے کی سزا بھی سنائی گئی۔

عدالت نے سہیل ایاز کے ساتھی ملزم خرم عرف کالو کو 7 سال قید کی سزا کا حکم دیا۔

فیصلے کے بعد ملزم سہیل ایاز کو پولیس کی سخت نگرانی میں اڈیالہ جیل منتقل کردیا گیا۔

واضح رہے کہ گزشتہ سال نومبر میں راولپنڈی پولیس نے بچوں سے بدفعلی کر کے ان کی ویڈیو بنانے کے الزام میں سہیل ایاز کو بھی گرفتار کیا تھا۔

اس بارے میں سٹی پولیس افسر (سی پی او) فیصل رانا کا کہنا تھا کہ ملزم انٹرنیشنل ڈارک ویب کا سرغنہ ہے اور اس نے پاکستان میں 30 بچوں کو ریپ کرنے کا اعتراف کیا ہے۔

مزید پڑھیں: سال 2019: بچوں کو سہیل ایاز جیسے درندوں سے بچانے کیلئے عملی اقدامات کب ہوں گے؟

پولیس افسر کا مزید کہنا تھا کہ ملزم سہیل ایاز بچوں کو بدفعلی کا نشانہ بنانے کے جرم میں برطانیہ میں جیل کی سزا بھگت چکا ہے جہاں سے اسے ڈی پورٹ کردیا گیا تھا۔

سی پی او کے مطابق ملزم کے خلاف اٹلی میں بھی بچوں سے بدفعلی کا مقدمہ چلایا گیا تھا جس کے بعد اسے وہاں سے بھی ڈی پورٹ کردیا گیا تھا۔

سپرنٹنڈنٹ پولیس (ایس پی) صدر رائے مظہر نے ڈان نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا تھا کہ ملزم سہیل ایاز اسلام آباد کے علاقے نیلور کا رہائشی ہے جس کی 9 سال قبل شادی ختم ہوگئی تھی اور اس کے اہلخانہ بھی اس سے اظہار لاتعلقی کر چکے ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ ملزم خیبرپختونخوا کے سول سیکرٹریٹ پلاننگ ڈیپارٹمنٹ کو کنسلٹینسی دے رہا ہے اور سرکار سے ماہانہ 3 لاکھ روپے تنخواہ بھی لے رہا ہے اس کے علاوہ ملزم برطانیہ میں بین الاقوامی شہرت کے حامل فلاحی ادارے میں بھی ملازمت کرچکا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: بچوں سے بدفعلی کا ملزم سہیل ایاز کا 5 روزہ جسمانی ریمانڈ منظور

ملزم سہیل ایاز کا گھناؤنا کردار سامنے آنے کے بعد خیبر پختونخوا حکومت نے اسے سیکریٹریٹ پلاننگ ڈپارٹمنٹ میں بطور کنسلٹنسی کے عہدے سے برطرف کردیا تھا۔

بعد ازاں سہیل ایاز کے ساتھی ملزم خرم عرف کالو کو بھی گرفتار کر لیا گیا تھا۔

تبصرے (0) بند ہیں