رواں سال کچھ مہینے قبل یوٹیوب نے کووڈ 19 سے متعلق ویڈیوز اور سرچز کے حوالے سے حقائق کی جان پڑتال کرنے والے انفارمیشن پینلز کا اضافہ کیا تھا۔

اس اضافے کا مقصد صارفین کو اس وبائی بیماری کے حوالے سے مستند ذرائع کی جانب بھیجنا تھا تاکہ کورونا وائرس کے بارے میں پھیلنے والی گمراہ کن معلومات کی روک تھام کی جاسکے۔

اب کووڈ 19 کی ویکسین کے حوالے سے نتائج سامنے آرہے ہیں تو کمپنی نے پینل میں کچھ تبدیلیاں کرتے ہوئے اس میں ویکسینیشن کے بارے میں تفصیلات کے لنک کا اضافہ بھی کردیا ہے۔

اس کا مققصد بھی آن لائن گمراہ کن معلومات کی روک تھام کو یقینی بنانا ہے۔

اب پینل میں صارفین کے لیے لرن اباؤٹ ویکسین پروگریس کے لنکس کو پروموٹ کیا جائے گا جو عالمی ادارہ صحت یا دیگر معتبر اداروں کے ہوں گے۔

یہ نیا اضافہ امریکا میں سرچز اور ویڈیوز کے نیچے نظر آنے لگا اور آئندہ چند دن میں دنیا بھر میں اسے متعارف کرایا جائے گا۔

کووڈ 19 کی متعدد ویکسینز میں مثبت پیشرفت کے بعد اس کے خلاف سازشی تھیوریز پھیلانے والے حلقے بھی متحرک ہوں گے تاکہ لوگوں میں ویکسین استعمال کرانے کی حوصلہ شکنی کی جاسکے۔

یوٹیوب اس طرح کی مہم کے لیے بنیادی ذریعہ ثابت ہوتا ہے کیونکہ وہاں سے سازشی تھیوریز کو ناظرین تک پہنچانا آسان ہوتا ہے۔

اکتوبر میں گوگل نے اعلان کیا تھا کہ یوٹیوب پر کووڈ 19 ویکسینز کے حوالے سے جھوٹی اور گمراہ کن تفصیلات ر مبنی ویڈیوز کو ہٹایا جائے گا۔

کمپنی کی جانب سے ہر اس مواد پر پابندی عائد کی جائے گی جس میں عالمی ادارہ صحت یا کسی ملک کی طبی انتظامیہ کی سفارشات سے متضاد معلومات دی جائے گی۔

کمپنی نے ایک بلاگ پوسٹ میں بتایا کہ اس کی جانب سے ایسی ویڈیوز کو بھی ہٹانے کی منصوبہ بندی کی جارہی ہے جس کے تحت ایسی ویڈیوز کو پلیٹ فارم سے ڈیلیٹ کیا جائے گا جن میں کہا جائے گا کہ کووڈ 19 ویکسین سے لوگوں کی ہلاکت ہوسکتی ہے، یا وہ بانجھ پن کا شکار ہوسکتے ہیں یا یہ ایک ایسا ذریعہ ہوگا جو حکومتوں کو لوگوں میں نگرانی کرنے والی چپ نصب کرنے کا موقع فراہم کرے گا۔

یہ نئی پالیسی یوٹیوب کی کورونا وائرس سے متعلق گمراہ کن تفصیلاات کی روک تھام کی کوششوں کا حصہ ہے۔

یوٹیوب کے مطابق رواں سال فروری سے اب تک کورونا وائرس اور کووڈ 19 سے متعلق گمراہ کن یا خطرناک معلومات پر مبنی 2 لاکھ سے زائد ویڈیوز ڈیلیٹ کیا گیا ہے۔

یوٹیوب کی جانب سے کووڈ 19 کی ویکسینز سے متعلق مستند تفصیلات کو پھیلانے کے لیے بھی اضافی اقدامات کیے جارہے ہیں۔

تاہم بظاہر کمپنی کی جانب سے اینٹی ویکسین مواد کو مکمل طور پر پلیٹ فارم سے ہٹانے کا منصوبہ نہیں۔

کمپنی کے ایک ترجمان نے بتایا کہ ویکسین کے حوالے سے 'بڑے خدشات' کو بیان کرنے والی ویڈیوز کو نہیں ہٹایا جائے گا۔

تاہم کمپنی کو امید ہے کہ نئی پالیسی سے کووڈ 19 کے حوالے سے گمراہ کن تفصیلاات کے پھیلاؤ کو نمایاں حد تک محدود کیا جاسکے گا۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں