او آئی سی اجلاس کے ایجنڈے پر مسئلہ کشمیر نہ ہونے کی رپورٹس بھارتی پروپیگنڈا ہیں، دفتر خارجہ

اپ ڈیٹ 27 نومبر 2020
دفتر خارجہ کے ترجمان نے کہا کہ اسرائل پر پاکستان کے موقف میں کوئی تبدیلی نہیں آئی— فائل فوٹو: ڈان نیوز
دفتر خارجہ کے ترجمان نے کہا کہ اسرائل پر پاکستان کے موقف میں کوئی تبدیلی نہیں آئی— فائل فوٹو: ڈان نیوز

پاکستان نے اسلامی تعاون تنظیم (او آئی سی) اجلاس کے ایجنڈے میں مسئلہ کشمیر کے نہ ہونے کے بارے میں سامنے آنے والی رپورٹس کو مسترد کرتے ہوئے کہا ہے کہ یہ جھوٹا بھارتی پروپیگنڈا اور غلط معلومات پھیلانے کی مہم کا حصہ ہے۔

دفتر خارجہ کے ترجمان زاہد حفیظ چوہدری نے جمعرات کو ہفتہ وار بریفنگ سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ اسلامی تعاون تنظیم (او آئی سی) کے وزرائے خارجہ کے اجلاس کے ایجنڈے میں مسئلہ کشمیر کے نہ ہونے کے بارے میں غیر ذمے دارانہ افواہیں پھیلائی جارہی ہیں، یہ مسئلہ او آئی سی ایجنڈے کا مستقل موضوع ہے۔

مزید پڑھیں: انکشافات سے بھرپور ڈوزیئر کے بعد بھارت نے پاکستان مخالف مہم تیز کردی، دفتر خارجہ

انہوں نے ایک سوال کے جواب میں کہا کہ یہ جھوٹا بھارتی پروپیگنڈا اور غلط معلومات پھیلانے کی مہم کا حصہ ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ تنظیم کئی دہائیوں سے متعدد اجلاسوں کے ذریعے اور وزرائے خارجہ کے کونسل کی قراردادوں کے ذریعے اس مسئلے کو اٹھارہی ہے۔

ترجمان کا کہنا تھا کہ 5 اگست 2019 کو بھارت کے غیر قانونی اور یکطرفہ اقدام کے بعد او آئی سی اس معاملے پر سرگرم رہی ہے۔

'او آئی سی سیشن مسئلہ کشمیر پر اپنی بھر پور حمایت کا اعادہ کرے گا'

ان کا کہنا تھا کہ 'جموں وکشمیر کے او آئی سی رابطہ گروپ نے گزشتہ 15 مہینوں میں تین بار ملاقات کی ہے اور اس کی آخری نشست رواں سال جون میں وزرائے خارجہ کی سطح پر ہوئی تھی'۔

انہوں نے کہا کہ اس اجلاس میں بھارت سے مطالبہ کیا گیا کہ وہ غیرقانونی کارروائیوں کو بند کرے اور غیرقانونی طور پر مقبوضہ علاقے میں انسانی حقوق کی سنگین پامالیوں کو روکے۔

یہ بھی پڑھیں: بھارت کی دہشتگردی کے ناقابل تردید شواہد کے بعد دنیا خاموش نہیں رہ سکتی، وزیر اعظم

ترجمان دفتر خارجہ کا کہنا تھا کہ نائیجر میں وزرائے خارجہ کا کونسل 5 اگست 2019 کے بھارت کی غیر قانونی اور یکطرفہ کارروائیوں کے بعد اس طرح کی پہلی نشست ہے۔

انہوں نے کہا کہ 'توقع کی جارہی ہے کہ سیشن مسئلہ کشمیر پر اپنی بھر پور حمایت کا اعادہ کرے گا'۔

زاہد حفیظ چوہدری کا کہنا تھا کہ 'میں اس بات کی تصدیق کروں گا کہ مسئلہ کشمیر او آئی سی کے ایجنڈے میں طویل عرصے سے ایک موضوع رہا ہے'۔

متحدہ عرب امارات سے ویزا پالیسی پر رابطے میں ہیں، ترجمان دفتر خارجہ

متحدہ عرب امارات کی ویزا پالیسی میں تبدیلی کے حوالے سے سوال کے جواب میں ان کا کہنا تھا کہ اس کی تصدیق نہیں ہو سکی ہے اور ہم اس سلسلے میں باقاعدگی سے رابطے میں ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ اس میں کوئی حقیقت نہیں کہ ویزا معطلی کے اقدام کے پیچھے سیکیورٹی وجوہات تھیں۔

'اسرائیل کو تسلیم کرنے کا معاملہ زیر غور نہیں'

ترجمان نے زور دیتے ہوئے کہا کہ اسرائیل کے حوالے سے پاکستان کے اصولی مؤقف میں کوئی تبدیلی نہیں آئی اور اسرائیل کو تسلیم کرنے کا معاملہ زیر غور نہیں۔

مزید پڑھیں: وزیر خارجہ اور ترجمان پاک فوج کی مشترکہ پریس کانفرنس: بھارتی دہشتگردی کے ثبوت پیش

انہوں نے کہا کہ ہمیں اس قسم کی افواہیں موصول ہوئی ہیں کہ پاکستان اسرائیل کو تسلیم کرنے والا ہے لیکن پاکستان کے اصولی مؤقف میں کوئی تبدلی نہیں آئی۔

ان کا کہنا تھا کہ وزیر اعظم عمران خان واضح کر چکے ہیں کہ جب تک فلسطینی آباد کاری کی جانب سے ایسا حل پیش نہیں کیا جاتا جس پر فلسطینی عوام بھی مطمئن ہوں، پاکستان اس وقت تک اسرائیل کو تسلیم نہیں کرے گا۔

زاہد حفیظ چوہدری نے کہا کہ پائیدار امن کے لیے اقوام متحدہ اور اسلامی تعاون تنظیم کی قراردادوں کے مطابق دو ریاستی حل ضروری ہے جس میں 1967 سے پہلے کے اصول کے مطابق قائم ہوں اور ایک آزاد فلسطینی ریاست ہو جس کا دارالحکوت القدس ہو۔

پاکستان کی ریاست بہار میں مسلمان لڑکی کو زندہ جلانے کی مذمت

دفتر خارجہ کے ترجمان نے 5 اگست 2019 کو بھارت کے یکطرفہ اور غیرقانونی اقدام کے بعد سے مقبوضہ کشمیر میں 497 دن سے جاری غیرانسانی محاصرے، مواصلات کی بندش، میڈیا بلیک آؤٹ اور معصوم کشمیریوں کے ساتھ جاری ظالمانہ رویے پر بھی عالمی برادری سے توجہ دینے کا مطالبہ کیا۔

یہ بھی پڑھیں: مودی کے الزام کے بعد چین کی جانب سے پاکستان کی حمایت

ان کا کہنا تھا کہ صرف نومبر کے مہینے میں بھارتی فوج نے 14 معصوم کشمیریوں کا نام نہاد سرچ آپریشن میں قتل کردیا جبکہ گزشتہ ایک سال کے دوران 300 سے زائد معصوم کشمیری نوجوانوں کا ماورائے عدالت جھوٹے انکاؤنٹرز میں قتل کیا جا چکا ہے۔

ترجمان دفتر خارجہ کے مطابق پاکستان نے معصوم کشمیریوں کے ماورائے عدالت قتل پر عالمی برادری سے شفاف اور آزادانہ تحقیقات کا مطالبہ کیا اور ساتھ ہی بھارت میں اقلیتوں کے ساتھ جاری ناروا سلوک پر بھی تشویش کا اظہار کرتے ہوئے حال ہی میں بھارتی ریاست بہار میں مسلمان لڑکی کو زندہ جلانے کی شدید مذمت کی۔

زاہد حفیظ چوہدری نے بھارتی وزیر اعظم اور وزارت خارجہ کی جانب سے پاکستان پر عائد دہشت گردی کی اسپانسرشپ کے الزام کو رد کرتے ہوئے اسے عالمی برادری کی توجہ مقبوضہ کشمیر میں جاری ریاستی دہشت گردی سے ہٹانے کی ناکام کوشش قرار دیا۔

مزید پڑھیں: پاکستان نے بھارتی دہشتگردی کے ثبوت اقوام متحدہ کو دے دیے

یاد رہے کہ پاکستان کی جانب سے بھارت کی دہشت گردی کے حوالے سے انکشافات سے بھرپور ڈوزیئر جاری کیے جانے کے بعد سے بھارت کی جانب سے پاکستان پر الزام تراشی کا سلسلہ جاری ہے۔

اس سلسلے میں دفتر خارجہ نے خصوصی بیان میں کہا تھا کہ پاکستان کی جانب سے بھارتی دہشت گردی کے ناقابل تردید ثبوت فراہم کیے جانے کے بعد بھارتی حکومت نے جھوٹے بیانیے، من گھڑت ثبوت اور جھوٹی کارروائیوں سے مزین پاکستان مخالف مہم کو مزید تیز کردیا ہے۔

پاکستان نے بھارت کی ریاستی دہشت گردی کے ناقابل تردید ثبوتوں پر مشتمل ڈوزیئر گزشتہ روز اقوامِ متحدہ کے سیکریٹری جنرل انتونیو گوتریس کو پیش کردیا گیا تھا۔

اقوام متحدہ میں پاکستان کے مستقل مندوب منیر اکرم نے اقوامِ متحدہ کے سربراہ کو پاکستان میں دہشت گرد حملوں کی منصوبہ بندی میں بھارت کے ملوث ہونے کے حوالے سے آگاہ کیا اور اسے نوٹ کرنے کا مطالبہ کیا۔

یہ بھی پڑھیں: وزیر خارجہ کا مقبوضہ کشمیر کی صورتحال پر اقوام متحدہ کو ایک اور خط

اس کے ساتھ ساتھ وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے بھی گزشتہ روز غیر قانونی آبادیاتی تبدیلیوں سمیت مقبوضہ کشمیر کی سنگین اور تازہ صورتحال سے آگاہ کرنے کے لیے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کے صدر اور سیکریٹری جنرل کو خط بھیج دیا تھا۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں