8ماہ سے زائد عرصے کے بعد انٹرنیشنل کرکٹ میدانوں میں شائقین کی واپسی

اپ ڈیٹ 27 نومبر 2020
8 ماہ کے طویل عرصے کے بعد اسٹیڈیم میں شائقین کی دوبارہ واپسی ہوئی ہے — فوٹو بشکریہ ٹوئٹر
8 ماہ کے طویل عرصے کے بعد اسٹیڈیم میں شائقین کی دوبارہ واپسی ہوئی ہے — فوٹو بشکریہ ٹوئٹر

آسٹریلیا اور بھارت کے درمیان آج سے تین ون ڈے میچوں کی سیریز کا آغاز ہو گیا جس کے ساتھ ہی بین الاقوامی کرکٹ میں شائقین کی دوبارہ اسٹیڈیم میں واپسی ہوئی ہے۔

کورونا وائرس کے بعد بتدریج بین الاقوامی اور ڈومیسٹک کرکٹ تو بحال ہو گئی لیکن شائقین کو اسٹیڈیم میں داخلے کی اجازت نہیں تھی۔

مزید پڑھیں: قومی کرکٹ ٹیم کے 6 اراکین کورونا کا شکار، دورہ نیوزی لینڈ کھٹائی میں پڑ گیا

ابتہ بھارت اور آسٹریلیا کے کرکٹ بورڈز نے حفاظتی اقدامات یقینی بناتے ہوئے میدان میں شائقین کو داخلے کی اجازت دینے کا فیصلہ کیا تھا۔

آج سڈنی اسٹیڈیم میں کھیلے جا رہے ون ڈے میچ میں گنجائش کے مقابلے میں 50فیصد شائقین کو میچ دیکھنے کی اجازت دی گئی ہے۔

اسی طرح 7 جنوری کو جب یہ گراؤنڈ سیریز کے تیسرے ٹیسٹ میچ کی میزبانی کرے گا تو اس وقت بھی 50فیصد شائقین کو داخلے کی اجازت یہو گی اور کرکٹ آسٹریلیا کے مطابق میچ کے ہر دن 27ہزار ٹکٹ فروخت کیے جائیں گے۔

میلبرن کے میدان میں صرف 25فیصد شائقین کو داخلے ی اجازت دی گئی ہے جبکہ گابا کا اسٹیڈیم بآکسنگ ڈے ٹیسٹ 75فیصد شائقین کی موجودگی میں کھیلا جائے گا۔

دونوں ٹیموں کے درمیان یہ میچ بھارتی شائقین کے لیے اس لحاظ سے بھی یادگار ہے کہ بھارتی ٹیم 28سال بعد ایک مرتبہ 1992 کے ورلڈ کپ کی طرز پر بنائی گئی جرسی پہن رہی ہے۔

یہ بھی پڑھیں: ارجنٹینا کے فٹ بال لیجنڈ میراڈونا چل بسے

اس سیریز کے لیے بھارتی اسپانسرز نے 1992 کے ورلڈ کپ کی جرسی سے متاثر ہوتے ہوئے ہو بہو اسی طرح کی جرسی بنائی ہے جسے بھارتی عوام نے بہت پسند کیا ہے۔

1992 کی ورلڈ کپ ٹیم کا حصہ رہنے والے متعدد بھارتی کرکٹرز نے اس موقع کو غنیمت جانتے ہوئے اپنی پرانی جرسی کے ہمراہ تصاویر سوشل میڈیا پر پوسٹ کیں۔

ان میں 1992 کی ورلڈ کپ ٹیم کے وکٹ کیپر کرن مورے اور مڈل آرڈر بلے باز سنجے منجریکر بھی شامل ہیں جنہوں نے کہا کہ انہیں یہ جرسی ابھی تک فٹ آتی ہے۔

بھارت کی 1992 ورلڈ کپ کی مہم تو انتہائی ناخوشگوار یادوں پر مبنی ہے کیونکہ ان کا سفر راؤنڈ میچز میں ہی تمام ہو گیا تھا لیکن بھارتی ٹیم کی جرسی کو اس وقت بہت پسند کیا گیا تھا۔

ادھر میچ شروع ہوا تو دونوں ٹیموں نے آنجہانی آسٹریلین آل راؤنڈر ڈین جونز اور فل ہیوز کو خراج تحسین پیش کیا۔

ڈین جونز کی یاد میں ایک منٹ کی خاموشی اختیار کی گئی— فوٹو بشکریہ کرکٹ آسٹریلیا
ڈین جونز کی یاد میں ایک منٹ کی خاموشی اختیار کی گئی— فوٹو بشکریہ کرکٹ آسٹریلیا

ڈین جونز کی یاد میں ایک منٹ کی خاموشی اختیار کی گئی اور اسٹیڈیم میں ان کی یادگار ویڈیوز بھی چلائی گئیں جس پر نم آنکھوں کے ساتھ ویڈیوز دیکھنے والے شائقین کے چہروں پر بھی ڈین جونز کے شوخ مزاج نے مسکراہٹیں بکھیر دیں۔

مزید پڑھیں: دورہ نیوزی لینڈ پر کورونا مثبت آنے والے کھلاڑیوں کے نام سامنے آگئے

سابق آل راؤنڈر کی یاد میں ایک منٹ کی خاموشی اختیار کیے جانے کے بعد فل ہیوز کی یاد میں بھی خاموشی اختیار کی گئی جو آج سے چھ سال قبل 27نومبر کو انتقال کر گئے۔

فل ہیوز کی یاد میں اسٹیڈیم میں موجود اسکرین پر ان کی یاد میں تصویر دکھائی— فوٹو بشکریہ کرکٹ آسٹریلیا
فل ہیوز کی یاد میں اسٹیڈیم میں موجود اسکرین پر ان کی یاد میں تصویر دکھائی— فوٹو بشکریہ کرکٹ آسٹریلیا

اس کے بعد جب بیٹنگ کرتے ہوئے ایرون فنچ نے اپنی ففٹی اور سنچری مکمل کی تو انہوں نے بھی فل ہیوز کی یاد میں آسمانوں کی جانب بلا کر کے ان سے عقیدت کا اظہار کیا۔

تبصرے (0) بند ہیں