گلگت بلتستان کے وزیراعلیٰ کیلئے خالد خورشید کے نام کا حتمی فیصلہ

اپ ڈیٹ 27 نومبر 2020
—خالد خورشید ضلع استور سے پہلے وزیراعلیٰ ہوں گے—فوٹو: جاوید حسین
—خالد خورشید ضلع استور سے پہلے وزیراعلیٰ ہوں گے—فوٹو: جاوید حسین

وزیراعظم عمران خان نے گلگت بلتستان کے نئے وزیراعلیٰ کے لیے پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے نومنتخب رکن خالد خورشید کے نام کو حتمی شکل دے دی۔

پی ٹی آئی کے چیف آرگنائزر سیف اللہ خان نیازی نے وزیراعظم سے ملاقات کے بعد بتایا کہ ‘وزیراعظم عمران خان نے وزیراعلیٰ گلگت بلتستان کے لیے خالد خورشید کا نام فائنل کیا ہے’۔

مزید پڑھیں: گلگت بلتستان اسمبلی: سید امجد زیدی اسپیکر، نذیر ایڈووکیٹ ڈپٹی اسپیکر منتخب

گلگت بلتستان کے 15 نومبر کو منعقدہ انتخابات میں پی ٹی آئی نے اکثریت حاصل کی تھی جس کے بعد خالد خورشید اور فتح اللہ خان وزارت اعلیٰ کے لیے مضبوط اُمیدوار بن کر سامنے آئے تھے۔

سیف اللہ نیازی نے کہا کہ بیرسٹر خالد خورشید پی ٹی آئی کی جانب سے وزیراعلیٰ کے اُمیدوار ہوں گے۔

ان کا کہنا تھا کہ خالد خورشید کی نامزدگی کے لیے وزیراعظم نے مرکزی اور گلگت بلتستان کی قیادت سے مشاورت کی۔

خیال رہے کہ پی ٹی آئی کے ڈویژنل صدر خالد خورشید گلگت بلتسان اسمبلی کے حلقہ 13 استور ون سے رکن اسمبلی منتخب ہوئے ہیں۔

خالد خورشید نے 2018 میں پی ٹی آئی میں شمولیت اختیار کی تھی جبکہ 2015 کے انتخابات میں آزاد حیثیت میں حصہ لیا تھا اور سابق صوبائی وزیر فرمان علی سے شکست کھا گئے تھے تاہم حالیہ انتخابات میں دونوں کا مقابلہ ہوا اور اس مرتبہ کامیابی حاصل کی۔

خالد خورشید ضلع استور سے تعلق رکھنے والے گلگت بلتستان کے پہلے وزیر اعلیٰ ہوں گے، اس سے قبل پاکستان پیپلز پارٹی نے 2009 میں صدارتی آرڈیننس کے بعد گلگت کے پہلے گورنر کا انتخاب استور سے کیا تھا۔

یہ بھی پڑھیں: گلگت میں احتجاج،جلاؤ گھیراؤ: پیپلز پارٹی کے 35 رہنماؤں، کارکنان کےخلاف مقدمہ

گزشتہ روز گلگت بلتستان اسمبلی کے اسپیکر اور ڈپٹی اسپیکر کا انتخاب ہوا تھا اور پی ٹی آئی کے امجد زیدی اور نذیر احمد بالترتیب اسپیکر اور ڈپٹی اسپیکر منتخب ہوئے تھے جبکہ ان کے مدمقابل پاکستان مسلم لیگ (ن) کے غلام محمد اور جمعیت علمائے اسلام کے رحمت خالق تھے۔

گلگت بلتستان کے وزیر اعلیٰ کے لیے آج (27 نومبر) کو کاغذات نامزدگی جمع ہوں گے اور 28 نومبر کو اسمبلی میں ووٹنگ ہوگی، اپوزیشن کی جانب سے پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) کے امجد ایڈووکیٹ کو اپنا اُمیدوار نامزد کیا گیا ہے۔

گلگت بلتستان اسمبلی کے ارکان کی مجموعی تعداد 33 ہے تاہم پاکستان پیپلز پارٹی کے صوبائی صدر امجد ایڈووکیٹ کی دو سیٹوں پر جیتنے پر ایک نشست خالی ہو گئی ہے، جس کے باعث 32 ارکان نے اسپیکر اور ڈپٹی اسپیکر کے انتخاب کے لیے حق رائے دہی استعمال کیا تھا۔

اس سے قبل پی ٹی آئی، پی پی پی، پاکستان مسلم لیگ (ن)، جمعیت علمائے اسلام اور مجلس وحدت المسلمین کے ٹکٹ اور آزاد حیثیت میں منتخب ہونے والے 23 اراکین کے علاوہ 6 خواتین اور 3 ٹیکنوکریٹس کے لیے مخصوص نشستوں پر کامیاب ہونے والے اراکین نے حلف اٹھایا تھا۔

گلگت بلتستان اسمبلی کی 33 میں سے 24 براہ راست نشستوں میں پی ٹی آئی نے 10، پی پی پی نے 3 اور پاکستان مسلم لیگ (ن) نے 2 نشستیں حاصل کیں۔

مخصوص نشستوں میں پی ٹی آئی کو 4 خواتین اور 2 ٹیکنوکریٹس کی نشستیں ملیں، پی پی پی کو خواتین اور ٹیکنوکریٹس کی ایک، ایک اور پاکستان مسلم لیگ (ن) کو خواتین کے لیے مخصوص کوٹے سے ایک نشست حاصل ہوئی۔

اسمبلی میں پی ٹی آئی کو 6 آزاد امیدواروں کی شمولیت اور 6 مخصوص نشستوں کے بعد 22 نشستوں کے ساتھ اکثریت حاصل ہے، پی پی پی کی 5، پاکستان مسلم لیگ(ن) کی 3، جمعیت علمائے اسلام اور مجلس وحدت المسلمین کی ایک، ایک نشست اور ایک آزاد امیدوار ہیں۔

تبصرے (0) بند ہیں