پنجاب حکومت کووِڈ 19 کے دوبارہ انفیکشن کی تحقیقات کرنے سے گریزاں

اپ ڈیٹ 27 نومبر 2020
پنجاب پولیس کے ڈی آئی جی کا کورونا وائرس کا ٹیسٹ دوبارہ مثبت آیا— فائل فوٹو: اے ایف پی
پنجاب پولیس کے ڈی آئی جی کا کورونا وائرس کا ٹیسٹ دوبارہ مثبت آیا— فائل فوٹو: اے ایف پی

لاہور: پنجاب حکومت صوبے میں اچانک کووڈ -19 کے دوبارہ انفیکشن میں اضافے کے باوجود تحقیقات اور اس کا اعلان کرنے میں ہچکچاہٹ کا شکار نظر آتی ہے۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق حالیہ کیس میں پنجاب پولیس کے ڈپٹی انسپکٹر جنرل پنجاب (ڈی آئی جی) کا کورونا وائرس کا ٹیسٹ دوبارہ مثبت آیا ہے۔

وہ پہلی مرتبہ سرکاری لیب کی رپورٹ میں وائرس کی تشخیص ہونے کے تقریباً ایک ماہ بعد وائرس کا دوبارہ شکار بنے ہیں، اس سے قبل وہ گھر میں 2 ہفتے سے زائد وقت تنہائی میں گزارنے کے بعد صحتیاب ہوئے تھے اور منفی رپورٹ آنے پر اپنی ذمہ داریاں بھی سنبھال چکے تھے۔

کچھ دن قبل ان میں ایک بار پھر کورونا وائرس کی علامات ظاہر ہوئیں اور انہوں نے پرائیوٹ لیب سے اس کا ٹیسٹ کرایا جس میں یہ ثابت ہوگیا کہ وہ کووڈ کا شکار ہوچکے ہیں۔

مزید پڑھیں: پنجاب میں کورونا وائرس سے اموات کا تناسب سندھ سے زیادہ

ڈی آئی جی نے صحافی کو اس بات کی تصدیق کی کہ ایک ماہ کے دوران ان کا 2 مرتبہ کووڈ ٹیسٹ مثبت آیا ہے جس پر انہوں نے خود کو گھر پر قرنطینہ کرلیا تھا۔

اسی طرح سابق وزیراعظم نواز شریف کے داماد کیپٹن ریٹائرڈ محمد صفدر بھی حال ہی میں دوسری بار وائرس سے متاثر ہوچکے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: پنجاب میں کورونا وائرس دوبارہ سر اٹھانے لگا

ایک سینئر افسر کا کہنا تھا کہ اس طرح کے دو دیگر کیسز بھی منظر عام پر آئے ہیں جس میں ڈی ایچ اے لاہور میں ایک بینک کے ایریا منیجر اور ان کے اسسٹنٹ منیجر کے کورونا ٹیسٹ دوسری مرتبہ مثبت آئے۔

پنجاب پرائمری اینڈ سیکنڈری ہیلتھ کیئر ڈپارٹمنٹ، جنہیں اس کی تفتیش کرنی چاہیے، اس کے افسران دوبارہ انفیکشنز کی سنجیدگی سے متعلق تحقیقات کرنے سے گریزاں نظر آئے۔

محکمے کے ترجمان نے ڈان کو بتایا کہ مارچ اور اپریل میں وبا کی پہلی لہر کے دوران اس طرح کے 3 کیسز ماہر ین صحت کے سامنے آئے تھے۔

انہوں نے بتایا کہ جب ڈیٹا سسٹم میں ان تین مریضوں کے شناختی کارڈ نمبرز کو دوبارہ شامل کیا گیا تو سسٹم نے الرٹ کیا کہ یہ کووڈ-19 کے مثبت کیسز ہیں۔

مزید پڑھیں: کورونا کے دوبارہ پھیلاؤ کا خطرہ، پنجاب کے 36 اضلاع میں مائیکرو اسمارٹ لاک ڈاؤن نافذ

تاہم ان کا کہنا تھا کہ میڈیکل اینڈ ہیلتھ ڈپارٹمنٹ کے ماہرین نے دوبارہ انفیکشن پر کچھ وجوہات کی وجہ سے شکوک و شہبات کا اظہار کیا۔

ترجمان نے دعوی کیا کہ 'گزشتہ روز ہمیں سینئر پولیس افسر کے دوبارہ انفیکشن کیس سے متعلق تفصیلات ملیں تھیں، محکمہ صحت کی جانب سے دوبارہ انفیکشن کے معاملے کو کورونا ایکسپرٹ ایڈوائزری (سی ای اے جی) کو بھیجا جائے گا جس میں متعلقہ میڈیکل اور ہیلتھ کے ماہرین شامل ہیں، وہ تحقیقات کرکے حقائق عوام کے سامنے لائیں گے'۔

ترجمان کا ایک سوال کے جواب میں کہنا تھا کہ پنجاب میں سی ای اے جی کی تصدیق اور تفتیش کے بغیر کسی بھی دوبارہ انفیکشن کو نوٹیفائی کرنا قبل از وقت ہوگا جبکہ تفتیش کے بعد محکمہ تفصیلات سے آگاہ کرے گا۔


یہ خبر 27 نومبر 2020 کو ڈان اخبار میں شائع ہوئی۔

تبصرے (0) بند ہیں