فیصل آباد: کمسن ملازمہ پر تشدد کی ملزمہ کا 14روزہ جوڈیشل ریمانڈ منظور

اپ ڈیٹ 08 دسمبر 2020
بچی پر تشدد کی ویڈیو وائرل ہونے کے بعد میاں بیوی کو گرفتار کیا گیا تھا— فائل فوٹو: رائٹرز
بچی پر تشدد کی ویڈیو وائرل ہونے کے بعد میاں بیوی کو گرفتار کیا گیا تھا— فائل فوٹو: رائٹرز

فیصل آباد: نابالغ نوکرانی پر تشدد کرنے والی خاتون کو پیر کے روز 14 دن کی جوڈیشل تحویل میں دے دیا گیا۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق مدینہ ٹاؤن پولیس نے خاتون کو گرفتار کرکے مجسٹریٹ محمد نصراللہ کے سامنے پیش کیا اور عدالت سے استدعا کی کہ ملزمہ کے جسمانی تحویل کی ضرورت نہیں ہے۔

مزید پڑھیں: فیصل آباد: گھریلو ملازمہ پر تشدد کے الزام میں ایک شخص گرفتار

کیس ریکارڈ کی جانچ کے بعد مجسٹریٹ نے کہا کہ پنجاب ڈسٹیٹوٹ اینڈ نگلیکٹ چلڈرن ایکٹ 2004 کی دفعہ 34 ناقابل ضمانت جرم ہے لہٰذا خاتون کو 14 دن کے لیے عدالتی تحویل میں رکھا گیا ہے۔

مجسٹریٹ نے پولیس کو ہدایت کی کہ وہ 21 دسمبر کو ملزمہ کو عدالت میں پیش کرے اور سی آر پی سی کی دفعہ 173 کے تحت کیس کی مکمل یا نامکمل رپورٹ بھی پیش کرے۔

خاتون کے شوہر منیر احمد پر بھی انہی الزامات کے تحت مقدمہ درج کیا گیا تھا تاہم مجسٹریٹ نے اتوار کے روز انہیں ضمانت بعداز گرفتاری دے دی۔

پولیس نے بتایا کہ انہوں نے عدالت سے منیر کو 14 دن کے لیے جیل بھیجنے کی درخواست کی ہے حالانکہ اس کے قبضے سے کسی کو بھی بازیاب کرانے کی ضرورت نہیں۔

یہ بھی پڑھیں: ملازمہ تشدد کیس: لیڈی ڈاکٹر 3 روزہ جسمانی ریمانڈ پر پولیس کے حوالے

منیر اور اس کی اہلیہ کے خلاف مدینہ ٹاؤن پولیس نے 5 ستمبر کو ساہیوال کی رہائشی نابالغ ملازمہ صدف کو تشدد کا نشانہ بنانے کے الزام میں مقدمہ درج کیا تھا، تشدد پر مبنی ایک فوٹیج سوشل میڈیا پر وائرل ہوگئی تھی جس میں چلڈرن پروٹیکشن اینڈ ویلفیئر بیورو اور پولیس حکام کی بھی توجہ مبذول کروائی گئی تھی۔

ایک مقامی وکیل ظفر اقبال نے بتایا کہ وہ صدف کے اہل خانہ کو مفت قانونی امداد فراہم کریں گے۔

واضح رہے کہ مدینہ ٹاؤن پولیس نے ایڈن ویلی ہاؤسنگ اسکیم میں ایک کم سن لڑکی پر تشدد کے الزام میں ایک خاتون اور ایک مرد کے خلاف مقدمہ درج کرکے مرکزی ملزم کو گرفتار کرلیا تھا۔

سوشل میڈیا پر ہفتہ کے روز 11 سالہ گھریلو ملازمہ صدف پر تشدد کی ویڈیو وائرل ہوئی تھی جس میں ایک لڑکے، اس کی والدہ اور انکل، جن کی شناخت رانا منیر کے نام سے ہوئی، انہیں سڑک پر ایک لڑکی کو مارتے اور دھکا دیتے دیکھا گیا۔

مزید پڑھیں: فیصل آباد: ملازمہ تشدد کیس میں گرفتار ملزم کی ضمانت منظور

پولیس کا کہنا تھا کہ صدف کی رانا منیر کے بچوں کے ساتھ لڑائی ہوئی تھی جس کے بعد اس پر تشدد کیا گیا۔

ملزمان کے خلاف مقدمہ فیصل آباد چائلڈ پروٹیکشن اینڈ ویلفیئر بیورو کی چائلڈ پروٹیکشن افسر ثمینہ نادر کی شکایت پر پاکستان پینل کوڈ (پی پی سی) کی دفعہ 34 اور 328 اے کے تحت مقدمہ درج کیا گیا تھا۔

ثمینہ نادر نے کہا تھا کہ شہری نے سی پی اینڈ ڈبلیو بی کی ہیلپ لائن پر کال کی تھی اور تشدد کی ویڈیو بھی شیئر کی تھی۔

ان کا کہنا تھا کہ تشدد کا واقعہ 3 دسمبر کو پیش آیا۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں