درجہ حرارت میں کمی اور کووڈ 19 کے کیسز میں اضافے کے ساتھ اندازہ ہورہا ہے کہ یہ وبا موسم سرما کے دوران مزید بدتر ہوسکتی ہے۔

گرمیوں میں اگر گھر سے باہر محفوظ سرگرمیوں تک رسائی حاصل تھی تو درجہ حرارت گرنے سے چار دیواری کے اندر زیادہ وقت گزرے گا اور یہ وبا کے دوران کوئی اچھی خبر نہیں۔

کھلی فضا میں نیا کورونا وائرس ہوا سے پھیلتا ہے یا نہیں، اس پر تو ابھی کوئی متفقہ رائے موجود نہیں، مگر بند ماحول میں یہ ضرور ہوا سے پھیل سکتا ہے۔

مگر اچھی بات یہ ہے کہ چند سادہ اقدامات سے کووڈ 19 کی وبا کے پھیلاؤ میں نمایاں کمی لائی جاسکتی ہے اور اس کے لیے کوئی خاص خرچہ کرنے کی ضرورت بھی نہیں۔

گھر سے باہر لوگوں سے ملاقات میں ہمیشہ ماسک پہنے رکھیں (کھلی فضا ہو یا چاردیواری)

کووڈ 19 کی روک تھام کے حوالے سے اب تک ہم جو جان سکے ہیں، ان کے مطابق فیس ماسک کا استعمال اس وبا کے پھیلاؤ میں نمایاں کمی لاسکتا ہے۔

یہ ایک سادہ مگر انتہائی موثر حفاظتی تدبیر ہے، جو معمولات زندگی کو اس موسم سرما کے دوران کسی حد تک معمول پر رکھ سکتی ہے۔

ویسے تو ملک بھر میں گھر سے باہر فیس ماسک کا استعمال اکثر علاقوں میں لازمی ہے، مگر کسی چار دیواری کے اندر لوگوں کی موجودگی پر بھی اسے پہننا چاہیے۔

طبی ماہرین کے مطابق گھر سے باہر جتنا زیادہ جائیں گے، اس بیماری کا خطرہ اتنا زیادہ ہوگا، یہاں تک کہ اگر ارگرد موجود افراد بھی محتاط ہوں، پھر بھی اضافی تحفظ کے لیے فیس ماسک کو پہننا اچھا خیال ہے، خاص طور پر کسی ایسی چار دیواری کے اندر، جو آپ کا گھر نہیں۔

ہاتھوں کو صابن سے دھوتے رہیں اور سینی ٹائزر کا استعمال کریں

اگر آپ حالیہ مہینوں میں اکثر ہاتھوں کو صابن سے دھونے اور یہ سہولت نہ ہونے پر سینی ٹائرز کا استعمال کرتے رہے ہیں، تو یہ مشق کو موسم سرما میں بھی جار رکھیں، جو نہ صرف آپ بلکہ دیگر کے لیے مفید ہوگی۔

اگر آپ ہاتھوں کی صفائی پر دھیان نہیں دیتے تو بہتر ہے کہ اب اس پر توجہ دینا شروع کردیں، یاد رکھیں ہاتھوں کو کم از کم 20 سیکنڈ تک دھونے کی ضرورت ہوتی ہے، ممکن ہو تو نیم گرم پانی اور صابن کا استعمال کریں۔

سماجی دوری کی مشق ہر جگہ

سماجی دوری کورونا سے تحفظ کے لیے اہم ترین احتیاطی تدابیر میں سے ایک ہے جو نہ صرف آپ بلکہ دیگر کو بھی اس جان لیوا بیماری سے تحفظ فراہم کرتی ہے۔

اگر آپ کو لگتا ہے کہ صرف گھر سے باہر عوامی مقامات پر اس پر عمل کرنا چاہیے تو آپ کو اب دوستوں یا خاندان کے لوگوں سے ملاقاتوں کے دوران بھی اس کی مشق پر غور کرنا چاہیے۔

یعنی اگر آپ ایسے دوست یا رشتے دار سے ملتے ہیں جس کے ساتھ نہیں رہتے تو کچھ فٹ کی دوری کو یقینی بنائیں، اب یہ ملاقات کھلی فضا میں ہو یا چار دیواری میں، ا احتیاطی تدبیر پر لازمی عمل کریں۔

اگر ممکن ہو تو ایسے مقامات پر جانے سے گریز کریں جہاں سماجی دوری پر عمل کرنا ممکن نہ ہو جیسے پرہجوم دکانیں یا شاپنگ سینٹر۔

نوٹ: یہ مضمون عام معلومات کے لیے ہے۔ قارئین اس حوالے سے اپنے سوالات کے جواب یا علامت کی صورت میں کسی معالج سے بھی ضرور مشورہ لیں۔

تبصرے (0) بند ہیں