دپیکا پڈوکون، سارہ علی خان اور شردھا کپور کا منشیات سے متعلق بات چیت کا اعتراف

اپ ڈیٹ 27 ستمبر 2020
دپیکا، سارہ علی خان اور شردھا کپور این سی بی میں پیش ہوئیں اور بیانات ریکارڈ کروائے—فوٹو: این سی بی
دپیکا، سارہ علی خان اور شردھا کپور این سی بی میں پیش ہوئیں اور بیانات ریکارڈ کروائے—فوٹو: این سی بی

بھارت کی انسداد منشیات فورس نارکوٹکس کنٹرول بیورو (این سی بی) کی جانب سے سشانت سنگھ راجپوت کی موت سے متعلق تحقیقات میں گرفتار کی جانے والی اداکارہ ریا چکربورتی کے انکشافات اور اعتراف کے بعد دپیکا پڈوکون، سارہ علی خان اور شردھا کپور این سی بی میں پیش ہوئیں اور اپنے بیانات ریکارڈ کروائے۔

ریا چکربورتی کو 8 ستمبر کو رواں برس جون میں خودکشی کرنے والے سشانت سنگھ راجپوت کے لیے منشیات کا بندوبست کرنے کے الزام میں گرفتار کیا گیا تھا۔

نارکوٹکس بیورو نے ریا چکربوتی کو گرفتار کرنے کے بعد عدالت سے ان کا ریمانڈ بھی حاصل کیا تھا اور ان کے ریمانڈ میں 6 اکتوبر تک توسیع کی جاچکی ہے۔

مزید پڑھیں: منشیات کے استعمال سے متعلق تفتیش میں دپیکا پڈوکون بھی شامل

ریا چکربورتی کی گرفتاری کے بعد خبریں سامنے آئی تھیں کہ اداکارہ نے نارکوٹکس بیورو کے سامنے کم از کم 28 بولی وڈ شخصیات کے منشیات استعمال کرنے کے حوالے سے بتایا تھا جن میں سیف علی خان کی بیٹی سارہ علی خان، اداکارہ راکول پریت سنگھ اور ڈیزائنر سیمون کھمباٹا کے نام بھی شامل تھے۔

جس کے بعد این سی بی نے راکول پریت سنگھ، دپیکا پڈوکون، سارہ علی خان اور شردھا کپور کو طلب کیا تھا جس میں راکول پریت سنگھ 25 جبکہ دیگر تین اداکارائیں 26 ستمبر کو پیش ہوئیں۔

ذرائع کے مطابق این سی بی نے ان اداکاراؤں کی کچھ واٹس ایپ چیٹ حاصل کرنے کے بعد سمن جاری کیے جن میں منشیات سے متعلق بات چیت کا اشارہ ملا تھا۔

دپیکا پڈوکون کی منیجر کرشمہ پرکاش کے فون سے بھی کچھ واٹس ایپ میسیجز حاصل کیے گئے تھے جن میں ممنوعہ منشیات سے متعلق 'ڈی' اور 'کے' کے درمیان بات چیت کا انکشاف ہوا تھا۔

یہ بھی پڑھیں: 'دپیکا پڈوکون مبینہ منشیات سے متعلق واٹس ایپ گروپ کی ایڈمن تھیں'

این سی بی نے دپیکا پڈوکون کی مبینہ چیٹس ریکور کرنے کے بعد ان کا نام تفتیش میں شامل کیا تھا جس میں وہ اپنی منیجر کرشمہ پرکاش سے حشیش لانے کا کہہ رہی تھیں۔

—فوٹو: این ڈی ٹی وی
—فوٹو: این ڈی ٹی وی

بولی وڈ کے صف اول کے نام اس وقت سامنے آئے جب این سی بی کی جانب سے سشانت سنگھ کی ٹیلنٹ منیجر جیا سہا سے تفتیش کی گئی تھی۔

اس کے ساتھ ہی این سی بی نے ریا چکربورتی کے ساتھ جیا سہا کی چیٹس میں سی بی ڈی آئل (کینابڈیول) سے متعلق بات چیت کی گئی تھی، جس کے بعد جیا سہا اور اداکارہ شردھا کپور کے درمیان بھی سی بی ڈی آئل سے متعلق چیٹ ریکور کی گئی تھی۔

—فوٹو: این ڈی ٹی وی
—فوٹو: این ڈی ٹی وی

ہندوستان ٹائمز کی رپورٹ کے مطابق ایک پولیس عہدیدار نے کہا کہ دپیکا پڈوکون صبح 9 بج کر 50 منٹ پر ممبئی کے جنوبی علاقے کولابا میں واقع این سی بی گیسٹ ہاؤس پہنچی تھیں اور 6 گھنٹے بعد 3 بج کر 50 منٹ کے قریب واپس روانہ ہوئیں۔

رپورٹ کے مطابق پریس ٹرسٹ آف انڈیا نے ذرائع کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ اداکارہ کی منیجر کرشمہ پرکاش پہلے اور پھر دپیکا پڈوکون گیسٹ ہاؤس سے باہر آئیں اور دونوں الگ الگ گاڑیوں میں واپس گئیں۔

مزید پڑھیں: سارہ علی خان سے منشیات استعمال کی تفتیش ہوگی

اداکارہ شردھا کپور دوپہر 12 بجے کے قریب این سی بی کے زونل دفتر پہنچی تھیں، ان سے بھی سشانت سنگھ راجپوت کی موت سے متعلق منشیات کیس سے متعلق تقریباً 5 گھنٹے تک تفتیش کی گئی۔

—فوٹو:پریس ٹرسٹ آف انڈیا
—فوٹو:پریس ٹرسٹ آف انڈیا

دوسری جانب سارہ علی خان دوپہر ایک بجے کے قریب این سی بی کے زونل دفتر پہنچیں اور وہ 4 گھنٹے سے زائد دورانیے کی تفتیش کے بعد واپس گئیں۔

این سی بی کے 5 رکنی پینل نے دپیکا پڈوکون سے تفتیش کی تھی اور انہیں پوچھ گچھ کے دوران فون کے استعمال سے منع کیا گیا تھا۔

رپورٹس کے مطابق دپیکا جو اپنی منیجر کرشمہ پرکاش کے ساتھ بولی وڈ میں منشیات کے گٹھ جوڑ سے متعلق کیس میں شامل تفتیش ہیں، نے 2017 میں منشیات سے متعلق کی جانے والی بات چیت کا اعتراف کرلیا ہے۔

—فوٹو:پنک ولا
—فوٹو:پنک ولا

تاہم یہ واضح نہیں ہوسکا کہ انہوں نے منشیات کا استعمال کیا تھا یا نہیں۔

این سی بی حکام کے مطابق دپیکا اور ان کی منیجر کو دوبارہ طلب کیا جاسکتا ہے کیونکہ وہ ان کے جوابات سے مطمئن نہیں ہوئے۔

سشانت سنگھ منشیات کا استعمال کرتے تھے، اداکارہ

ٹائمز آف انڈیا کی رپورٹ کے مطابق اداکارہ سارہ علی خان اور شردھا کپور نے منشیات کے استعمال سے متعلق الزامات کو مسترد کردیا۔

رپورٹ کے مطابق انہوں نے پوچھ گچھ کے دوران منشیات کے استعمال سے انکار کیا۔

ٹائمز ناؤ کی ایک رپورٹ کے مطابق شردھا کپور نے سشانت سنگھ راجپوت کے پوانا گیسٹ ہاؤس میں 'چھچھورے' فلم کی کامیابی کی خوشی میں دی جانے والی پارٹی میں شرکت کا اعتراف کیا لیکن کسی قسم کی منشیات استعمال کرنے سے انکار کردیا۔

شردھا کپور نے جیا سہا کے ساتھ منشیات سے متعلق بات چیت کا اعتراف تو کیا لیکن وہ سی بی ڈی آئل کی خریداری اور استعمال کے حوالے سے خاموش رہیں۔

—فوٹو:پنک ولا
—فوٹو:پنک ولا

انہوں نے یہ بھی کہا کہ سشانت سنگھ راجپوت پنی وینیٹی وین میں ڈرگز لیتے تھے۔

ایک اور رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ دونوں اداکاراؤں نے ڈیجیٹل ثبوت اور چیٹس کا اعتراف کرلیا ہے۔

رپورٹ کے مطابق سارہ علی خان نے یہ بھی کہا کہ سشانت سنگھ راجپوت منشیات کے استعمال میں ملوث تھے۔

دوسری جانب پنک ولا کی رپورٹ کے مطابق سارہ علی خان نے کڈرناتھ فلم کی شوٹنگ کے دوران سشانت سنگھ راجپوت سے قریب ہونے کا اعتراف کیا ہے۔

اداکارہ نے این سی بی حکام کو سشانت سنگھ راجپوت کے فارم ہاؤس میں ہونے والی پارٹیز اور ان کے فارم ہاؤس جانے سے بھی آگاہ کیا اور سگریٹ نوشی کا بھی اعتراف کیا۔

علاوہ ازیں چند ہفتے قبل سشانت سنگھ راجپوت اور سارہ علی خان کی ایک ویڈیو وائرل ہوئی تھی جس میں دونوں فارم ہاؤس کی بالکونی میں کھڑے سگریٹ نوشی کررہے تھے۔

—فائل فوٹو:انسٹاگرام
—فائل فوٹو:انسٹاگرام

سشانت سنگھ کیس پر مختصر نظر - کب، کیا ہوا؟

اداکار نے 34 سال کی عمر میں خودکشی کی—فوٹو: انسٹاگرام
اداکار نے 34 سال کی عمر میں خودکشی کی—فوٹو: انسٹاگرام

14 جون کو سشانت سنگھ نے دوپہر کے وقت ممبئی میں اپنے فلیٹ پر ملازمین اور دوست کی موجودگی میں پھندا لگا کر خودکشی کی، جس کے بعد یہ خبریں آنے لگیں کہ انہوں نے ڈپریشن کے باعث زندگی ختم کی۔

14 جون کی شام تک ممبئی پولیس نے واقعے کی حادثاتی موت کے طور پر تفتیش شروع کرتے ہوئے اعلان کیا کہ پولیس معلوم کرے گی کہ اداکار نے کن وجوہات پر خودکشی کی۔

اداکار کی خودکشی کے ایک روز بعد ہی تفصیلات سامنے آئیں کہ اداکار نے زندگی کے آخری ڈھائی گھنٹے کیسے گزارے، جن کے مطابق اداکار نے خودکشی سے قبل اٹھ کر جوس بنا کر بھی پیا تھا۔

15 جون کو اداکار کی ابتدائی پوسٹ مارٹم جاری کی گئی، جس میں اداکار کی موت کا سبب دم گھٹنا بتایا گیا۔

16 جون کو ٹوئٹر پر بھارت کے عوام نے اہم شوبز شخصیات پر سخت تنقید کرتے ہوئے انہیں ہی سشانت سنگھ کی خودکشی کا ذمہ دار قرار دیا، جن شخصیات پر تنقید کی گئی ان میں سلمان خان، کرن جوہر، عالیہ بھٹ اور مہیش بھٹ سمیت دیگر شخصیات شامل تھیں۔

17 جون کو سشانت سنگھ کیس میں نیا موڑ آیا اور ریاست بہار کے مظفرپور کی عدالت میں ایک وکیل نے کرن جوہر، سنجے لیلا بھنسالی، سلمان خان اور ایکتاکپور سمیت 8 شوبز شخصیات کے خلاف اداکار کے قتل کا مقدمہ دائر کردیا۔

18 جون کو سشانت سنگھ کی خودکشی کے حوالے سے متضاد خبریں آنا شروع ہوئیں، رپورٹس میں دعویٰ کیا جانے لگا کہ وہ مالی مشکلات کا بھی شکار تھے۔

25 جون کو اداکار کی حتمی پوسٹ مارٹم رپورٹ جاری کی گئی، جس میں بھی ان کی موت کا سبب دم گھٹنا بتایا گیا اور ساتھ ہی واضح کیا گیا کہ ان کے جسم پر تشدد کے نشانات نہیں دیکھے گئے۔

6 جولائی کو فلم ساز سنجے لیلا بھنسالی نے ممبئی پولیس کے سامنے بیان ریکارڈ کروایا، جس مین انہوں نے بتایا کہ وہ سشانت سنگھ کو اپنی فلموں میں کاسٹ کرنا چاہتے تھے مگر دوسری پروڈکشن کمپنیوں سے معاہدے کی وجہ سے اداکار ان کی فلموں میں کام نہیں کر سکے، اس وقت تک ممبئی پولیس 30 افراد کے بیانات ریکارڈ کر چکی تھی۔

26 جولائی کو ممبئی پولیس نے فلم ساز کرن جوہر کے منیجر اور فلم ساز مہش بھٹ کو تفتیش کے لیے سمن جاری کیے۔

26 جولائی کو ہی سشانت سنگھ کی آخری فلم دل بیچارا کو آن لائن ریلیز کیا گیا، جس نے نیا ریکارڈ قائم کیا۔

ریا چکربورتی نے شروع سے ہی اپنے خلاف لگے تمام الزامات کو مسترد کیا—فوٹو: انسٹاگرام
ریا چکربورتی نے شروع سے ہی اپنے خلاف لگے تمام الزامات کو مسترد کیا—فوٹو: انسٹاگرام

28 جولائی کو فلم ساز مہیش بھٹ ممبئی پولیس کے سامنے پیش ہوئے اور انہوں نے پولیس کو بتایا کہ انہوں نے کبھی بھی سشانت سنگھ کو اپنی آنے والی فلم 'سڑک 2' میں کاسٹ کرنے کا دلاسا نہیں دیا تھا اور نہ ہی انہوں نے کسی دوسری فلم میں کام کی انہیں پیش کش کی۔

30 جولائی کو سشانت سنگھ کیس میں اس وقت ایک اور نیا موڑ آیا، جب اداکار کے والد نے ریاست بہار میں ریا چکربورتی کے خلاف مقدمہ دائر کروایا، اداکار کے والد نے اداکارہ پر بیٹے کو بلیک میل کرنے اور ان کے پیسے ہڑپ کرنے کے الزامات بھی لگائے۔

31 جولائی کو ریا چکربورتی نے اپنے خلاف ریاست بہار میں دائر کیے گئے مقدمے کے خلاف سپریم کورٹ میں درخواست دائر کی کہ ان کے خلاف دائر کیا گیا مقدمہ ممبئی منتقل کیا جائے، کیوں کہ ممبئی پولیس پہلے ہی کیس کی تفتیش کر رہی ہے، ساتھ ہی انہوں نے خود پر لگے تمام الزامات مسترد کیے۔

4 اگست کو سشانت سنگھ کے والد نے ریاست بہار کی حکومت کو درخواست کی کہ ان کی دائر کرائی گئی ایف آئی آر کے بنیاد پر سینٹرل بیورو آف انویسٹی گیشن (سی بی آئی) سے تفتیش کروائی جائے، جس کے بعد ریاستی حکومت نے اعلان کیا کہ وہ مرکزی حکومت کو درخواست کرے گی۔

5 اگست کو ریا چکربورتی کی درخواست پر بھارتی سپریم کورٹ میں سماعت ہوئی تو مرکزی حکومت نے عدالت کو بتایا کہ ریاست بہار کی درخواست پر سشانت سنگھ کیس کی تفتیش سی بی آئی کو سونپ دی گئی ہے، جس وجہ سے اب ریا چکربورتی کی درخواست مسترد کی جائے۔

6 اگست کو مرکزی حکومت نے سشانت سنگھ کیس کی تفتیش کے لیے سی بی آئی کو تحریری اجازت دے دی۔

سپریم کورٹ نے سی بی آئی کی جانب سے سشانت سنگھ کیس کی تفتیش کے حوالے سے ریا چکربورتی، اداکار کے والد، مببئی اور بہار پولیس کو اپنے اعتراضات جمع کرانے کی مہلت دی اور پھر 19 اگست کو عدالت نے بھی سی بی آئی کو تفتیش کی اجازت دی۔

20 اگست کو سی بی آئی نے تفتیشی ٹیم تشکیل دے کر کیس کی تفتیش تیز کردی۔

23 اگست کو خبر سامنے آئی کہ سی بی آئی کی جانب سے تفتیش کیے جانے کے بعد ہی سشانت سنگھ کیس کے کئے نئے پہلو سامنے آگئے، جن سے کئی اہم سوالات اٹھ گئے ہیں اور سی بی آئی نے منی لانڈرنگ اور نارکوٹکس فورس سے بھی مدد طلب کرلی۔

29 اگست کو سی بی آئی نے پہلی بار ریا چکربورتی کو تفتیش کے لیے طلب کیا اور ان سے 8 گھنٹے تک پوچھ گچھ کیے جانے کے بعد انہں دوسرے دن بھی بلایا گیا۔

ریا چکربورتی اعتراف کر چکی ہیں کہ وہ سشانت سنگھ سے محبت کرتی تھیں—فائل فوٹو: انڈیا ٹوڈے
ریا چکربورتی اعتراف کر چکی ہیں کہ وہ سشانت سنگھ سے محبت کرتی تھیں—فائل فوٹو: انڈیا ٹوڈے

31 اگست کو خبر سامنے آئی کہ سی بی آئی نے ریا چکربورتی سے مسلسل چار دن تک یومیہ 6 سے 8 گھنٹے تک پوچھ گچھ کی، جس کے بعد سی بی آئی نے نارکوٹکس فورس کو بھی معاملے کی تفتیش کے لیے کہا، کیوں کہ معاملے میں منشیات کے استعمال کا پہلو آگیا تھا۔

6 ستمبر کو سشانت سنگھ کیس میں ایک اور نیا موڑ اس وقت آیا جب نارکوٹکس بیورو نے ریا چکربورتی کے بھائی شووک چکربورتی اور سشانت سنگھ کے منیجر سیموئل مرنڈا اور باورچی دیپیش ساونت کو گرفتار کیا۔

7 ستمبر کو نارکوٹکس بیورو نے ریا چکربورتی کو بھی پوچھ گچھ کے لیے طلب کیا اور نارکوٹکس حکام نے اداکارہ سے گرفتار کیے گئے تینوں ملزمان کے سامنے تفتیش کی، جس دوران انہوں نے اعتراف کیا کہ وہ سشانت سنگھ کے لیے منشیات خریدتی رہی ہیں۔

8 ستمبر کو نارکوٹکس نے ریا چکربورتی کو دوسرے دن بھی تفتیش کے لیے بلایا تھا اور اسی دن ہی ان کی گرفتاری عمل میں آئی اور اسی دن ہی ان کا 14 دن کا عدالتی ریمانڈ حاصل کیا گیا۔

9 ستمبر کو ریاچکربورتی کو ممبئی کے بائکُلا جیل بھیج دیا گیا تھا، اداکارہ نے ایک رات نارکوٹکس بیورو کے دفتر میں گزاری تھی۔

11 ستمبر کو جیل میں 2 دن گزارنے کے بعد ریا چکربورتی نے اپنی اور بھائی کی ضمانت کے لیے ممبئی کی خصوصی عدالت میں درخواست دائر کی، مگر عدالت نے ان کی ضمانت کی درخواست مسترد کردی۔

12 ستمبر کو خبر سامنے آئی کہ ریا چکربورتی نے دوران تفتیش انکشاف کیا تھا کہ سارہ علی خان، راکول پریت سنگھ اور ڈیزائنر سیمون کھمباٹا بھی سشانت سنگھ کے ساتھ ان کی رہائش گاہ پر منشیات لیتی رہی ہیں۔

15 ستمبر کو نارکوٹکس بیورو حکام نے تصدیق کی کہ ریا چکربورتی نے سارہ علی خان، راکول پریت سنگھ اور ڈیزائنر سیمون کھمباٹا پر سشانت سنگھ کے ساتھ منشیات لینے کا اعتراف کیا تھا اور جلد تینوں خواتین کو تفتیش کے لیے سمن جاری کردیے جائیں گے۔

ریا چکربورتی نے کوئی زیادہ مقبول فلمیں نہیں کیں—فوٹو: انسٹاگرام
ریا چکربورتی نے کوئی زیادہ مقبول فلمیں نہیں کیں—فوٹو: انسٹاگرام

تبصرے (0) بند ہیں