پشاور: گرفتار رکن قومی اسمبلی علی وزیر راہداری ریمانڈ پر سندھ پولیس کے حوالے

اپ ڈیٹ 17 دسمبر 2020
وزیرستان سے تعلق رکھنے والے رکن قومی اسمبلی کو گزشتہ روز پشاور کے تھانہ شرقی کے اہلکاروں سے گرفتار کیا تھا—فائل فوٹو: ٹوئٹر
وزیرستان سے تعلق رکھنے والے رکن قومی اسمبلی کو گزشتہ روز پشاور کے تھانہ شرقی کے اہلکاروں سے گرفتار کیا تھا—فائل فوٹو: ٹوئٹر

پشاور: گرفتار رکن قومی اسمبلی علی وزیر کو راہداری ریمانڈ منظور ہونے پر سندھ پولیس کے حوالے کردیا گیا۔

وزیرستان سے تعلق رکھنے والے رکن قومی اسمبلی کو گزشتہ روز پشاور کے تھانہ شرقی کے اہلکاروں نے گرفتار کیا تھا۔

علی وزیر کے خلاف ملک مخالف تقریر پر کراچی میں مقدمہ درج ہوا تھا اور سندھ پولیس نے محکمہ داخلہ خیبر پختونخوا کو ان کی گرفتاری کی درخواست کی تھی۔

یہ بھی پڑھیں: پشاور پولیس نے رکن قومی اسمبلی علی وزیر کو گرفتار کرلیا

چنانچہ آج انہیں جوڈیشل مجسٹریٹ نورالحق کی عدالت میں پیش کیا گیا تھا جہاں جوڈیشل میجسٹریٹ نے سندھ پولیس سے اصل کاغذات منگوائے اور کہا کہ علی وزیر کو قانونی تقاضے پورے کرنے کے بعد سندھ پولیس کے حوالے کیا جائے گا۔

ابتدا میں سندھ پولیس کی جانب سے پیش کردہ کاغذات نامکمل ہونے پر پشاور پولیس نے علی وزیر کو واپس تھانے منتقل کیا تھا تاہم بعد میں سندھ پولیس کی جانب سے عدالت کی ہدایت پر مکمل کاغذات جمع کروادیے گئے۔

اس حوالے سے جاری عدالتی حکم نامے میں کہا گیا کہ کراچی کے ضلع شرقی کے تھانے سہراب گوٹھ کے انسپکٹر محمد نواز نے ملزم کا 3 روزہ راہداری ریمانڈ دینے کی درخواست کی۔

مزید پڑھیں: محسن داوڑ، علی وزیر 'افغانستان کے ذریعے بھارتی ایجنڈے کو فروغ دے رہے ہیں'، ریڈیو پاکستان کا دعویٰ

حکم نامے میں کہا گیا کہ راہداری ریمانڈ کی درخواست پر کوئی اعتراض نہیں اٹھایا گیا اس لیے اسے منظور کیا جاتا ہے۔

عدالتی حکم کے مطابق کراچی میں علی وزیر کو متعلقہ علاقہ مجسٹریٹ کے سامنے پیش کیا جائے گا۔

رپورٹس کے مطابق بعدازاں سندھ پولیس علی وزیر کو لے کر پشاور سے اسلام آباد روانہ ہوگئی جہاں انہیں بذریعہ ہوائی جہاز کراچی منتقل کیا جائے گا۔

خیال رہے کہ علی وزیر کو گزشتہ روز اس وقت گرفتار کیا گیا تھا جب وہ شہدا آرمی پبلک اسکول کی چھٹی برسی کی مناسبت سے تقریب میں شرکت کے بعد آرکائیوز ہال سے نکل رہے تھے۔

واضح رہے کہ علی وزیر اور پی ٹی ایم کے متعدد دیگر رہنماؤں کے خلاف 7 دسمبر کو کراچی کے تھانے سہراب گوٹھ میں تعزیرات پاکستان کی متعدد دفعات کے تحت مقدمہ درج کیا گیا تھا جس میں ان پر اشتعال انگیز اور نفرت انگیز تقاریر کرنے کا الزام عائد کیا گیا تھا۔

علی وزیر کو اس سے قبل بھی متعدد بار گرفتار کیا جاچکا ہے اور ان کے خلاف متعدد مقدمات درج ہوچکے ہیں۔

تبصرے (0) بند ہیں