روس پر اگلے دو اولمپکس میں اپنا نام، جھنڈا استعمال کرنے پر پابندی

اپ ڈیٹ 18 دسمبر 2020
روسی ایتھلیٹس اولمپکس سمیت دیگر مقابلوں میں شرکت کرسکیں گے—فوٹو:رائٹرز
روسی ایتھلیٹس اولمپکس سمیت دیگر مقابلوں میں شرکت کرسکیں گے—فوٹو:رائٹرز

عالمی ثالثی عدالت برائے کھیل نے روس کے خلاف سخت فیصلہ سناتے ہوئے اگلے دو اولمپکس میں یا اگلے برسوں میں کسی بھی عالمی چمپیئن شپ میں اپنا نام، جھنڈا اور ترانہ استعمال کرنے اور دو برس تک اہم مقابلوں کی میزبانی پر پابندی عائد کردی۔

خبر ایجنسی 'اے پی' کی رپورٹ کے مطابق عالمی ثالثی عدالت برائے کھیل نے اپنے فیصلے میں روس کو دو سال کے لیے کھیلوں کے اہم مقابلوں کی میزبانی کے لیے امیدوار بننے سے بھی روک دیا ہے۔

عدالت نے روسی ایتھلیٹس اور ٹیموں کو ٹوکیو اولمپکس اور بیجنگ ونٹر گیمز 2022 میں شرکت کی اجازت دے دی ہے۔

مزید پڑھیں: روس کی اولمپکس اور ورلڈ چیمپیئن شپ مقابلوں میں شرکت پر پابندی

فیصلے کے مطابق روس کو ڈوپنگ یا مثبت ٹیسٹ کے مسائل نہ ہوں تو قطر میں ہونے والے فٹ بال ورلڈ کپ 2022 اور ورلڈ چمپیئن شپ میں شرکت کی اجازت ہوگی۔

رپورٹ کے مطابق یہ پابندی ورلڈ اینٹی ڈوپنگ ایجنسی (واڈا) کی تجویز کردہ سزا سے 4 سال کم ہے۔

واضح رہے کہ روس پر ریاستی سطح پر ڈوپنگ میں ملوث ہونے کے الزامات لگے تھے اور گزشتہ برس ماسکو کی مذکورہ لیبارٹریوں کے معاملات واڈا کے حوالے کر دیے گئے تھے۔

یاد رہے کہ گزشتہ برس دسمبر میں واڈا نے لیبارٹری ڈیٹا میں ردوبدل کر کے اینٹی ڈوپنگ قوانین کی خلاف ورزی اور واڈا کو گمراہ کرنے پر روس کی اولمپکس اور ورلڈ چیمپیئن شپ میں متعدد کھیلوں میں شرکت پر 4 سال کے لیے پابندی عائد کردی ہے۔

واڈا کی ایگزیکٹو کمیٹی نے یہ فیصلہ کیا اس رپورٹ کے منظر عام پر آنے کے بعد کیا تھا کہ روس نے جعلی ثبوت پیش کر کے لیبارٹری ڈیٹا میں تبدیلی کی اور مثبت ڈوپ ٹیسٹ میں مددگار فائلز کو ڈیلیٹ کردیا۔

یہ بھی پڑھیں: ڈوپنگ قوانین کی خلاف ورزی: 2 بھارتی ایتھلیٹ کامن ویلتھ گیمز سے باہر

چار سالہ پابندی کے نتیجے میں روس کے ایتھلیٹس اولمپکس اور دیگر انٹرنیشنل مقابلوں میں اپنے جھنڈے اور ترانے کے بغیر شرکت کے اہل قرار پائے گئے تھے، اس سے قبل یہ طریقہ کار 2018 کے پیونک چینگ اولمپکس میں بھی اپنایا گیا تھا۔

واڈا کے اس فیصلے کو روسی حکام نے غیر منصفانہ اور روسی ایتھلیٹس کو روکنے کی مغرب کی بڑی سازش قرار دیا تھا۔

روس 2015 سے ڈوپنگ اسکینڈل کی زد میں ہے جہاں واڈا کی جانب سے انکشاف کیا گیا تھا کہ روسی ایتھلیٹس نے ریاستی اداروں کی زیر سربراہی بڑے پیمانے پر ڈوپنگ قوانین کی خلاف ورزی کی۔

2014 کے سوچی گیمز کے بعد منظر عام پر آنے والے اسکینڈل کے سبب لگنے والی پابندیوں کی وجہ سے گزشتہ دو اولمپکس مقابلوں میں بڑی تعداد میں روسی ایتھلیٹس شرکت نہیں کر سکے تھے۔

واڈا کی جائزہ کمیٹی نے رواں سال کے اوائل میں روس کی جانب سے جمع کرائے گئے ترمیم شدہ ڈیٹا پر پیر کو اس پابندی کی تجویز پیش کی۔

اس سے قبل 2015 میں روس کی اینٹی ڈوپنگ ایجنسی پر پابندی عائد کردی گئی تھی لیکن گزشتہ سال اس کو دوبارہ بحال کردیا گیا تھا جس کے لیے شرط عائد کی گئی تھی کہ روسی ادارہ لیبارٹری ڈیٹا کی مستند دستاویزات فراہم کرے گا لیکن ناکامی پر روسی اینٹی ڈوپنگ ایجنسی کی رکنیت منسوخ کردی گئی تھی۔

بعد ازاں روس نے کھیلوں کی عالمی ثالثی عدالت سے رجوع کیا تھا اور اب فیصلہ سنا دیا گیا۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں