ڈھیلے فیس ماسک بھی نہ پہننے کے مقابلے میں کووڈ سے بچاؤ کیلئے بہتر قرار

21 دسمبر 2020
یہ بات ایک طبی تحقیق میں سامنے آئی — شٹر اسٹاک فوٹو
یہ بات ایک طبی تحقیق میں سامنے آئی — شٹر اسٹاک فوٹو

جب آپ کورونا وائرس سے ہونے والی بیماری کووڈ 19 سے تحفظ کے لیے فیس ماسک پہنتے ہیں، تو صرف خود کو نہیں بلکہ ارگرد موجود افراد کو بھی تحفظ فراہم کررہے ہوتے ہیں۔

درحقیقت اگر فیس ماسک ڈھیلا بھی ہے تو بھی یہ کووڈ 19 سے تحفظ کے لیے اسے نہ پہننے سے زیادہ بہتر ہے۔

یہ بات امریکا میں ہونے والی ایک طبی تحقیق میں سامنے آئی۔

ڈیلاویئر یونیورسٹی کی تحقیق میں ہوا میں موجود ذرات سے تحفظ فراہم کرنے کے لیے فیس ماسکس کی افادیت جانچنے کا ایک منفرد طریقہ کار تیار کیا ہے۔

انہوں نے دریافت کیا کہ اچھی طرح فٹ ماسک ڈھیلے فیس ماسکس کے مقابلے میں وائرس سے بچاؤ میں زیادہ موثر ہوتے ہیں۔

تاہہم ڈھیلے فیس ماسک بھی کووڈ 19 سے بچانے میں ان کو نہ پہننے کے مقابلے میں زیادہ تحفظ فراہم کرتے ہیں۔

تحقیق کے نتائج طبی جریدے پلوس ون میں شائع ہوئے۔

کووڈ 19 کی وبا کے بعد سے فیس ماسک کے استعمال پر دنیا بھر میں تحقیقی کام کیا جارہا ہے، تاہم زیادہ توجہ فیس ماسک کی تیاری میں استعمال ہونے والے میٹریل اور افادیت پر دی جارہی ہے۔

اس تحقیق میں فیس ماسک میں موجود خلا اور اطراف سے ہوا میں موجود وائرل ذرات کے جسم تک پہنچنے کے عمل کو دیکھا گیا۔

اس مقصد کے لیے ایک ٹیسٹ ٹیوب ماڈل تیار کیا گیا جس میں وائرل ذرات کی منتقلی کے لیے نیولائزر کا استعمال کیا گیا۔

تحقیقی ٹیم نے دریافت کیا کہ درست طریقے سے فٹ این 95 ماسک وائرل ذرات سے بچانے کے لیے سب سے موثر ہوتا ہے۔

انہوں نے موازنے کرکے دریافت کیا کہ ڈھیلے این 95 ماسکس، سرجیکل ماسکس اور کپڑے کے ماسکس پہننے والوں کے منہ اور ناک سے زیادہ ذرات خارج ہوکر ہوا میں پہنچ جاتے ہیں۔

تاہم محققین کا کہنا تھا کہ ایک ماسک پہننے سے چشموں کے شیشے دھندلے ہونے کی وجہ ماسک کے اندر نمی ہوتی ہے، جو منہ اور ناک سے خارج ہونے والے ذرات کا حجم بڑا کرنے میں مدد دیتی ہے۔

انہوں نے مزید بتایا کہ بڑے ذرات ہوا میں زیادہ دیر تک اس طرح نہیں رہتے جس طرح چھوٹے ذرات رہتے ہیں، ہمارے خیال میں یہ فیس ماسک کو پہننے کا اضافی فائدہ ہے۔

یعنی اگر ڈھیلے ماسکس بھی بیماری کے پھیلاؤ کا خطرہ کم کرتے ہیں تاہم ایسے مقامات پر جہاں ہوا کی نکاسی کا نظام ناقص ہو، وہاں ضرور یہ ذرات کسی اور کو بیمار کرسکتے ہیں۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں