خیبرپختونخوا: برطانیہ سے آئے 2 افراد میں کورونا وائرس کی تشخیص

اپ ڈیٹ 25 دسمبر 2020
مسافروں کے نمونوں مزید ٹیسٹ کے لیے قومی ادارہ صحت اسلام آباد بھیج دیے—فائل فوٹو: اے ایف پی
مسافروں کے نمونوں مزید ٹیسٹ کے لیے قومی ادارہ صحت اسلام آباد بھیج دیے—فائل فوٹو: اے ایف پی

برطانیہ سے خیبرپختونخوا پہنچنے والے مسافروں کے کورونا وائرس ٹیسٹ شروع کردیے گئے جبکہ 2 افراد کے نتائج مثبت بھی آگئے۔

اس حوالے سے سیکریٹری صحت خیبرپختونخوا سید امتیاز حسین شاہ کا کہنا تھا کہ برطانیہ سے آنے والے 2 افراد کا کورونا وائرس ٹیسٹ مثبت آیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ ابھی تک 38 افراد سے ٹیسٹ کے لیے نمونے لیے ہیں، جس میں سے 2 کے نتائج مثبت آئے ہی ہیں اور یہ نمونے مزید ٹیسٹ کے لیے قومی ادارہ صحت اسلام آباد کو ارسال کردیے ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ متاثرہ افراد کو گھروں میں الگ کردیا ہے، ساتھ ہی انہوں نے بتایا کہ برطانیہ سے آنے والے دیگر افراد کا بھی ٹیسٹ کریں گے۔

مزید پڑھیں: پاکستان میں کورونا وائرس کے 2 ہزار 152 نئے کیسز، مزید 85 اموات

واضح رہے کہ دنیا بھر میں کروڑوں لوگوں کو متاثر اور لاکھوں کو ہلاک کرنے والے اس مہلک کورونا وائرس کی نئی قسم بھی سامنے آچکی ہے اور اس کے برطانیہ میں کیسز رپورٹ ہوئے ہیں۔

نئی برطانوی قسم جسے وی یو آئی 202012/01 یا لائنیج بی 117 کے نام سے جانا جاتا ہے، کا پہلی بار اعلان 14 دسمبر کو برطانوی وزیر صحت میٹ ہینکوک نے کیا تھا۔

یہ نئی قسم دنیا بھر میں تشویش کا باعث بن چکی ہے، جس کے نتیجے میں برطانیہ کے مختلف حصوں میں بیماری کے پھیلاؤ کی شرح میں اضافہ ہوا ہے۔

اس نئی قسم کے باعث مختلف ممالک نے برطانیہ سے آنے والی پروازوں پر پابندی لگائی تھی اور پاکستان نے بھی 21 دسمبر سے وہاں سے آنے والے مسافروں پر عارضی پابندیاں عائد کردی تھی۔

علاوہ ازیں گزشتہ دنوں وزیراعظم کی کورونا ٹاسک فورس کمیٹی برائے سائنس و ٹیکنالوجی کے چیئرمین ڈاکٹر عطاالرحمٰن نے انکشاف کیا تھا کہ کراچی میں کورونا وائرس کے کچھ نمونوں میں اسپائیک پروٹین سے متعلق تبدیلیاں پائی گئی ہیں۔

انہوں نے کہا تھا کہ جامعہ کراچی میں قائم ادارے انٹرنیشنل سینٹر فار کیمیکل اینڈ بائیولوجوکل سائنسز میں وائرس کا جینیاتی تجزیہ کیا گیا جس میں سے یہ بات سامنے آئی ہے کہ وائرس تبدیل ہورہا ہے۔

انہوں نے بتایا تھا کہ 48 نمونوں میں 109 تبدیلیوں کی نشاندہی ہوئی ہے اور ان میں کچھ تبدیلیاں اسپائیک پروٹین سے تعلق رکھتی ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: کورونا وائرس کی نئی قسم زیادہ متعدی ہے، تحقیق

تاہم وزیراعظم کے معاون خصوصی برائے صحت ڈاکٹر فیصل سلطان نے کہا تھا کہ پاکستان میں برطانیہ اور جنوبی افریقہ سے کورونا وائرس کی نئی قسم آنے کے کوئی ثبوت نہیں ملے۔

ایک مذاکرے (ویبنار) میں ڈاکٹر فیصل سلطان نے کہا تھا کہ 'ہمارے پاس جنوبی افریقہ یا برطانیہ سے نئے وائرس کی منتقلی کے ثبوت نہیں ہیں اور ہم اس کو ڈھونڈ رہے ہیں جن لوگوں میں یہ ملنے کا خدشہ ہے لیکن میرے پاس کوئی ثبوت نہیں ہیں'۔

خیال رہے کہ پاکستان میں اب تک کورونا وائرس کے مجموعی کیسز کی تعداد 4 لاکھ 67 ہزار 222 ہوگئی جس میں سے 4 لاکھ 18 ہزار 958 صحتیاب ہوئے ہیں جبکہ 9 ہزار 753 کا انتقال ہوا ہے جبکہ فعال کیسز کی مجموعی تعداد 38 ہزار 511 ہے۔

تبصرے (0) بند ہیں