فضائی حادثات میں 50 فیصد کمی کے باوجود ہلاکتوں کی تعداد گزشتہ برس سے زائد

اپ ڈیٹ 03 جنوری 2021
سال 2019 میں 86 فضائی حادثات ہوئے جو 257 جانوں کے ضیاع کا سبب بنے تھے —فائل فوٹو:رائٹرز
سال 2019 میں 86 فضائی حادثات ہوئے جو 257 جانوں کے ضیاع کا سبب بنے تھے —فائل فوٹو:رائٹرز

واشنگٹن: دنیا بھر میں فضائی حادثات کی تعداد میں 50 فیصد سے زائد کی کمی کے باوجود گزشتہ برس بڑے کمرشل طیاروں کو پیش آنے والے مہلک حادثات میں مرنے والوں کی تعداد 299 رہی۔

ڈان اخبار میں شائع ہونے والی رپورٹ کے مطابق ڈنمارک کی ایک ایوی ایشن کنسلٹنگ فرم 'ٹو70' نے کہا کہ سال 2020 کے دوران بڑے کمرشل مسافر طیاروں کے 40 حادثات ہوئے جن کے نتیجے میں 299 افراد ہلاک ہوئے۔

دوسری جانب سال 2019 میں 86 فضائی حادثات ہوئے جو 257 جانوں کے ضیاع کا سبب بنے تھے۔

یہ بھی پڑھیں: ایران نے یوکرین کا مسافر طیارہ مار گرانے کا اعتراف کرلیا

'ٹو 70' کا کہنا تھا کہ سال 2020 میں بڑے کمرشل طیاروں کے حادثات کی شرح 0.27 فی ملین رہی یعنی 37 لاکھ پروازوں میں سے کوئی ایک پرواز ہلاکت خیز حادثے کا شکار ہوئی جبکہ یہ شرح 2019 کی 0.18 فی ملین مہلک حادثات کی شرح سے زیادہ ہے۔

طیارہ حادثات میں کمی کی ایک وجہ کورونا وائرس عالمی وبا کے باعث عائد پابندیوں کے سبب پروازوں کی تعداد میں کمی بھی ہے۔

'فلائٹ ریڈار 24' نے رپورٹ کیا کہ سال 2020 میں دنیا بھر میں اس کی ٹریک کردہ کمرشل پروازیں 42 فیصد کم ہو کر 2 کروڑ 44 لاکھ رہ گئیں۔

'ٹو 70' کمپنی نے جن اموات کا جائزہ لیا ان میں 176 ہلاکتیں جنوری 2020 میں ایرانی فضائی حدود میں ایک یوکرینی طیارہ مار گرائے جانے سے ہوئیں۔

مزید پڑھیں: کراچی ایئرپورٹ کے قریب پی آئی اے کا مسافر طیارہ آبادی پر گر کر تباہ،97 افراد جاں بحق

دوسرا سب سے مہلک واقعہ پاکستان انٹرنیشنل ایئرلائن کو مئی میں پیش آیا جس میں 98 افراد مارے گئے تھے۔

ایوی ایشن سیفٹی نیٹ ورک (اے ایس این) کا کہنا تھا کہ گزشتہ 2 دہائیوں میں فضائی اموات ڈرامائی طور پر کم ہوئی ہیں جبکہ 2005 میں دنیا بھر میں کمرشل مسافر پروازوں میں ہونے والے اموات کی تعداد ایک ہزار 15 تھی۔

اعداد و شمار میں شامل کیے گئے بڑے مسافر طیاروں کو ایئرلائنز کے تقریباً تمام مسافروں نے استعمال کیا لیکن چھوٹے مسافر طیاروں کو اس میں شامل نہیں کیا گیا۔

اے ایس این کے مطابق گزشتہ 5 سالوں میں کمرشل مسافر طیاروں کے اوسطاً 14 مہلک حادثات ہوئے جن میں 345 ہلاکتیں ہوئیں۔

یہ بھی پڑھیں: حویلیاں طیارہ حادثہ: ‘خراب طیارے کو کیسے پرواز کی اجازت ملی، ذمہ داروں کا تعین کیا جائے‘

دنیا بھر میں ہوا بازی کے لیے محفوظ ترین سال 2017 تھا جس میں علاقائی انجن کے صرف 2 مہلک حادثات ہوئے اور اس کے نتیجے میں 13 اموات بھی ہوئیں لیکن مسافر طیاروں کا کوئی خطرناک حادثہ رونما نہیں ہوا۔

امریکا میں فروری 2009 کے بعد سے مسافر ایئرلائن کا کوئی طیارہ ہلاکت خیز حادثے کا شکار نہیں ہوا اور اس عرصے کے دوران صرف ایک امریکی مسافر کسی حادثے میں مارا گیا۔


یہ خبر 3 جنوری 2021 کو ڈان اخبار میں شائع ہوئی۔

تبصرے (0) بند ہیں