پاکستان، سعودیہ کے ساتھ مشترکہ فلم و ڈرامے بنانے کا خواہاں

اپ ڈیٹ 04 جنوری 2021
حال ہی میں سعودی عرب میں کچھ پاکستانی ڈرامے ڈب کرکے ریلیز کیے گئے—اسکرین شاٹ/ پاکستانی فلم ورنا/ سعودیہ فلم برکا میٹس برکا
حال ہی میں سعودی عرب میں کچھ پاکستانی ڈرامے ڈب کرکے ریلیز کیے گئے—اسکرین شاٹ/ پاکستانی فلم ورنا/ سعودیہ فلم برکا میٹس برکا

وفاقی وزیر اطلاعات شبلی فراز کا کہنا ہے کہ حکومتِ پاکستان کی خواہش ہے کہ ایک ایسا مشترکہ فلم و ڈراما پروڈکشن ادارہ بنایا جائے جو پاکستان اور سعودی عرب کے درمیان ثقافتی مواد کی تیاری و ترسیل کا کام کرے۔

پاکستان اور سعودی عرب کے درمیان اگرچہ تاریخی سفارتی، سیاسی، سماجی و برادرانہ تعلقات ہیں تاہم کچھ عرصہ قبل ہی دونوں ممالک کے درمیان ڈراموں و فلموں کے تبادلے سے متعلق ایک یادداشت پر دستخط ہوئے تھے۔

اسی یادداشت کے تحت ہی پاکستان کے کچھ ماضی کے مقبول ڈرامے اردو میں ڈب ہوکر سعودی عرب بھجوائے گئے تھے جب کہ 2018 میں وہاں پہلی پاکستانی فلم بھی ریلیز کی گئی تھی۔

اور اب حکومت پاکستان برادر ملک کے ساتھ ثقافتی تعلقات اور خصوصی طور پر فلم و ڈراما پروڈکشن کے حوالے سے مشترکہ طور پر کام کرنے کی خواہاں ہیں۔

اس ضمن میں وزیر اطلاعات شبلی فراز نے اردو نیوز کو دیے گئے خصوصی انٹرویو میں بتایا کہ ان کی خواہش ہے کہ دونوں ممالک مشترکہ طور پر ڈراما و فلم پروڈکشن کا ادارہ قائم کریں۔

انہوں نے فلم و ڈرامے کو دو مختلف ممالک اور عوام کو ایک دوسرے کے قریب لانے کا سب سے طاقتور ذریعہ قرار دیتے ہوئے کہا کہ پاکستان کی خواہش ہے کہ دونوں ممالک ثقافت کی ترویج کے لیے مشترکہ طور پر کام کریں۔

سعودیہ میں پاکستانی مواد کو پسند کیا جاتا ہے، شبلی فراز—فائل فوٹو: فیس بک
سعودیہ میں پاکستانی مواد کو پسند کیا جاتا ہے، شبلی فراز—فائل فوٹو: فیس بک

انہوں نے ایک سوال کے جواب میں بتایا کہ حال ہی میں چند پاکستانی ڈرامے اردو میں ڈب کرکے سعودیہ بھجوائے گئے تھے، جنہیں کافی سراہا گیا۔

یہ بھی پڑھیں: پاکستانی ڈرامے جون سے سعودی عرب میں نشر ہوں گے

انہوں نے دعویٰ کیا کہ 2018 میں سعودیہ میں ریلیز ہونے والی پہلی پاکستانی فلم پرچی کو وہاں کے شاہی خاندان کے افراد نے بھی دیکھا تھا۔

انہوں نے کہا کہ حکومت کی خواہش ہے کہ سعودی عرب کے ساتھ مل کر کسی ایسے ادارے کی تشکیل کی جائے، جس کے ذریعے دونوں ممالک مشترکہ طور پر ڈرامے و فلمیں بنائیں۔

انہوں نے دونوں ممالک کی ثقافت کو قدرے مشترک قرار دیتے ہوئے کہا کہ ڈراموں اور فلموں کے ذریعے ہی دونوں ممالک کے عوام مزید ایک دوسرے کے قریب ہوسکیں گے۔

اگرچہ انہوں نے سعودیہ کے ساتھ مل کر ڈراما و فلم پروڈکشن بنانے کی خواہش کا اظہار کیا تاہم انہوں نے یہ نہیں بتایا کہ اس ضمن میں اب تک حکومت کی جانب سے کیا اقدامات اٹھائے جا چکے ہیں؟

تاہم انہوں نے اُمید کا اظہار کیا کہ جلد دونوں ممالک میں مشترکہ پروڈکشن ادارے کے حوالے سے پیش رفت ہوگی۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں