برطانیہ سے آنے والی پی آئی اے کی خصوصی پرواز سے صرف ایک مسافر کی واپسی

اپ ڈیٹ 05 جنوری 2021
ترجمان پی آئی اے کے مطابق مسافر کو انسانی  ہمدردی کے تحت واپس آنے کی اجازت دی گئی تھی—فائل فوٹو: اے ایف پی
ترجمان پی آئی اے کے مطابق مسافر کو انسانی ہمدردی کے تحت واپس آنے کی اجازت دی گئی تھی—فائل فوٹو: اے ایف پی

پاکستان انٹرنیشنل ایئرلائنز (پی آئی اے) نے اپنی خصوصی پرواز سے صرف ایک مسافر کو مانچسٹر سے اسلام آباد پہنچا کر منفرد ریکارڈ بنالیا۔

گزشتہ روز پی آئی اے کی خصوصی چارٹر فلائٹ پی کے 9702 کے ذریعے صرف ایک مسافر برطانیہ سے اسلام آباد پہنچا۔

اس حوالے سے ترجمان پی آئی اے نے بتایا کہ سول ایوی ایش اتھارٹی (سی اے اے) کی جانب سے سفری پابندی کی وجہ سے برطانیہ کے شہر مانچسٹر سے اسلام آباد آنے والی پرواز میں صرف ایک مسافر کو وطن واپس آنے کی اجازت ملی تھی۔

مزید پڑھیں: ‏پاکستان نے برطانیہ سے آنے والی تمام پروازوں پر پابندی عائد کردی

سی اے اے کی جانب سے عبدالرزاق کو کورونا وائرس کے لازمی ٹیسٹ کے تحت اجازت دی گئی تھی۔

تاہم پی آئی اے کی چارٹر فلائٹ پی کے 9702 سے وفاقی دارالحکومت اسلام آباد پہنچنے والے عبدالرزاق چوہدری کا تعلق صوبہ پنجاب کے شہر گجرات سے ہے۔

—فوٹو:ڈان نیوز
—فوٹو:ڈان نیوز

ترجمان پی آئی اے کے مطابق مانچسٹر سے اسلام آباد پہنچنے والے جہاز میں 371 مسافروں کے بیٹھنے کی گنجائش تھی۔

پی آئی اے کے ترجمان عبداللہ خان نے بتایا کہ مانچسٹر سے پاکستان آنے والے طیارے کا قومی ایئرلائن کے فضائی بیڑے سے کوئی تعلق نہیں ہے۔

انہوں نے بتایا کہہ ہائی فلائی کا چارٹر طیارہ فیری فلائٹ کے طور پر پاکستان کے لیے پلان تھا۔

ترجمان پی آئی اے نے بتایا کہ طیارے میں سوار مسافر کو حکومت پاکستان نے انسانی ہمدردی کی بنیاد پر برطانیہ سے واپس آنے کی اجازت دی تھی۔

انہوں نے بتایا کہ مانچسٹر سے اسلام آباد واپس آنے والے عبدالرزاق میت کے ہمراہ پاکستان پہنچے ہیں۔

ترجمان پی آئی اے کے مطابق گزشتہ روز برطانیہ سے آنے والی واپسی کی پرواز پر 272 مسافر روانہ ہوئے تھے۔

یہ بھی پڑھیں: وائرس کی نئی قسم کا خطرہ، کئی ممالک نے برطانیہ کے سفر پر پابندی عائد کردی

خیال رہے کہ اس سے قبل حکومت پاکستان نے برطانیہ میں نئے کورونا وائرس کے پیش نظر برطانیہ سے آنے والے مسافروں پر 22 دسمبر کی رات سے 29 دسمبر کی رات تک عارضی پابندی عائد کردی تھی۔

علاوہ ازیں براہ راست اور بلواسطہ برطانیہ سے آنے تمام مسافروں پر پابندی کا اطلاق ہوا تھا۔

نوٹی فکیشن میں کہا گیا تھا کہ وہ مسافر جو 10 روز سے برطانیہ میں ہیں ان پر بھی پابندی کا اطلاق ہوگا، تاہم برطانیہ سے ٹرانزٹ فلائٹ کے ذریعے آنے والے مسافروں پر پابندی کا اطلاق نہیں ہوگا۔‏

مزید کہا گیا تھا کہ پاکستانی شہری، جو وزٹ ویزا پر برطانیہ میں ہیں انہیں سفر سے 72 گھنٹے قبل کروونا کا ٹیسٹ کروانا لازمی ہوگا، برطانیہ سے آنے والے مسافروں کا ایئرپورٹ پر دوبارہ ٹیسٹ کیا جائے گا اور پی سی ار ٹیسٹ رپورٹ آنے تک مسافروں کو حکومتی مسافر خانہ میں ہی رہنا ہوگا۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں