ہواوے نے 2020 کی دوسری سہ ماہی کے دوران سام سنگ کو پیچھے چھوڑ کر دنیا کی سب سے بڑی اسمارٹ فون کمپنی بننے کا اعزاز اپنے نام کیا تھا، مگر اب لگتا ہے کہ امریکی پابندیوں نے اثرات مرتب کرنا شروع کردیئے ہیں۔

پہلے وہ نمبرون پوزیشن کو برقرار رکھنے میں ناکام ہوئی اور پھر آنر برانڈ کو فروخت کردیا، تاکہ اس کی بقا کو یقینی بناسکے۔

اب خبررساں ادارے رائٹرز نے اپنی ایک رپورٹ میں بتایا ہے کہ ہواوے کی جانب سے فلیگ شپ پی اور میٹ سیریز کو شنگھائی حکومت کے قائم کردہ کنسورشیم کو فروخت کرنے پر غور کیا جارہا ہے۔

رپورٹ کے مطابق اس حوالے سے بات چیت کئی ماہ سے جاری ہے، مگر اب تک کوئی حتمی فیصلہ نہیں ہوا۔

ہواوے کو ابھی بھی توقع ہے کہ وہ غیرملکی پرزہ جات کی سپلائی کا مقامی متبادل حاصل کرسکے گی، جس سے اسے فونز کی پروڈکشن جاری رکھنے میں مدد ملے گی۔

میٹ اور پی سیریز ہواوے کے اہم ترین فونز ہیں، 2019 کی تیسری سہ ماہی سے 2020 کی تیسری سہ ماہی کے دوران ان دونوں سیریز کے فونز سے کمپنی کو 39.7 ارب ڈالرز کی آمدنی ہوئی۔

2020 کی تیسری سہ ماہی کے دوران فونز کی مجموعی فروخت کا لگ بھگ 40 فیصد حصہ ان دونوں سیریز پر مشتمل تھا۔

مگر اس ہواوے کے لیے سب سے بڑی پرزہ جات کی قلت ہے۔

گزشتہ سال ستمبر میں ہواوے کو اہم ترین سپلائر ٹی ایس ایم سی سے الگ ہونا پڑا تھا اور ابھی بھی ہواوے کا خیال ہے کہ نئے امریکی صدر کی جانب سے پابندیوں کو ختم یا نرم نہیں کیا جائے گا۔

ہواوے سے الگ ہونے کے بعد آنر کو میڈیا ٹیک، کوالکوم، انٹیل اور اے ایم ڈی کے پراسیسر تک رسائی حاصل ہوئی، اور پہلا فون وی 40 فائیو جی گزشتہ ہفتے متعارف کرایا گیا۔

ہواوے کو چین کی سب سے بڑی چپ کمپنی ایس ایم آئی سی سے مدد ملنے کی توقع تھی مگر دسمبر 2020 میں امریکا نے ایم ایم آئی سی کو بھی پابندیوں کی فہرست میں شامل کردیا تھا۔

دوسری جانب ہواوے نے اس حوالے سے جاری اپنے ایک بیان میں کہا کہ کمپنی کو اس بات کا ادراک کا ہے کہ اس کے فلیگ شپ اسمارٹ فون برانڈز کی فروخت کے حوالے سے غیر یقینی افواہیں گردش کررہی ہیں۔

انہوں نے کہا کہ ان افواہوں میں کوئی سچائی نہیں ہے اور نہ ہی ہواوے کا ایسا کوئی منصوبہ ہے، ساتھ ہی بیان میں یہ بھی کہا گیا کہ ہم اپنے اسمارٹ فون کے کاروبار کے حوالے سے پوری طرح پُرعزم ہیں اور دنیا بھر کے صارفین کے لیے عالمی معیار کی بہترین مصنوعات اور تجربات فراہم کرتے رہیں گے۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں