کراچی: انتظامیہ نے عدالت کو تنہا ریچھ کیلئے پنجرا بنانے کی یقین دہانی کرادی

اپ ڈیٹ 27 جنوری 2021
کراچی کے چڑیا گھر میں موجود کم سن ریچھ کو اسکردو سے لایا گیا تھا —فائل/فوٹو: ڈان
کراچی کے چڑیا گھر میں موجود کم سن ریچھ کو اسکردو سے لایا گیا تھا —فائل/فوٹو: ڈان

کراچی میٹروپولیٹن کارپوریشن (کے ایم سی) کے عہدیداروں نے سندھ ہائی کورٹ کو آگاہ کیا ہے کہ چڑیا گھر میں منتقل کیے گئے اکلوتے نومولود ریچھ کے لیے 29 لاکھ کی لاگت سے ایک نیا پنجرہ تیار کیا جائے گا۔

سندھ ہائی کورٹ کے دو رکنی بینچ نے مختلف شعبہ ہائے زندگی سے تعلق رکھنے والے 40 افراد کی مشترکہ درخواست پر سماعت کی، جس میں نومولود ریچھ کو اس کی ماں سے الگ کرکے ناموافق حالات میں رکھنے پر صوبائی حکومت اور کے ایم سی حکام کو فریق بنایا گیا ہے۔

مزید پڑھیں: چِڑیا گھر حراستی کیمپ، پنجرے تکلیف دہ ہیں، چیف جسٹس اسلام آباد ہائیکورٹ

کے ایم سی حکام نے عدالت کو بتایا کہ کارپوریشن نے 35x45 فٹ کا ایک پنجرہ تیار کرنے کے لیے ٹینڈر کا عمل شروع کردیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ ان کے پاس ایک چھوٹا تالاب بھی موجود ہے جبکہ ریچھ کی سہولت کے لیے ایک اچھی جگہ تیار کی جائے گی۔

عہدیداروں نے بتایا کہ عدالت کی جانب سے تشکیل دی گئی کمیٹی کی تجاویز کی روشنی میں ایک قدرتی ماحول کی فراہمی کو یقینی بنانے کے لیے اقدامات کیے جائیں گے۔

عدالت نے گزشتہ سماعت میں چڑیا گھر کے عہدیداروں اور دیگر فریقین کو ہدایت کی تھی کہ وہ نومولود ریچھ کو دیگر جانوروں کی طرح ایک فطری ماحول فراہم کرنے کے لیے اقدامات کریں۔

سندھ ہائی کورٹ کے بینج نے چڑیا گھر کے سینئر ڈائریکٹر کو ہدایت کی تھی وہ ریچھ کی صحت سمیت دیگر معاملات پر رپورٹ پیش کریں۔

عدالت نے اسی طرح چڑیا گھر کے انتظامات کے ذمہ داروں کو بھی ہدایت کی تھی کہ فوری طور پر کارروائی کے لیے ایک کمیٹی تشکیل دی جائے۔

درخواست گزاروں نے بیرسٹر محسن شاہوانی کے ذریعے درخواست دائر کی کہ ریچھ کی زندگی کو لاحق خطرات کو ختم کرنے کے لیے فوری توجہ دینے کی ضرورت ہے۔

یہ بھی پڑھیں: لاک ڈاؤن میں چڑیا گھر کی سیر

عدالت میں کے ایم سی کے ایڈمنسٹریٹر، چڑیا گھر کے سینئر ڈائریکٹر اور صوبائی سیکریٹری بلدیات کو فریق بناتے ہوئے درخواست گزاروں نے مؤقف اپنایا تھا کہ نومولود ریچھ 'رانو' کو کراچی کے چڑیا گھر میں ایک چھوٹے اور بغیر سہولیات کے ایک پنجرے میں تنہا رکھا گیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ چھوٹے سے ریچھ کو اسکردو سے کراچی منتقل کردیا گیا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ جس جگہ رکھا گیا ہے وہاں موافق ماحول میسر نہیں اور کھانا، پانی اور طبی ضروریات بھی بروقت فراہم نہیں کی جاتیں۔

تبصرے (0) بند ہیں