مسئلہ کشمیر کے حل کیلئے پاکستان، بھارت سنجیدہ مذاکرات کریں، سربراہ اقوام متحدہ

اپ ڈیٹ 29 جنوری 2021
انتونیو گوتریس نے مسئلے کے حل کے لیے ثالثی کی پیش کش کی—فائل/فوٹو: اے ایف پی
انتونیو گوتریس نے مسئلے کے حل کے لیے ثالثی کی پیش کش کی—فائل/فوٹو: اے ایف پی

اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل انتونیو گوتریس نے پاکستان اور بھارت کو ثالثی کی پش کش کرتے ہوئے زور دیا ہے کہ دونوں جوہری طاقتیں اپنے مسائل اور خصوصاً مسئلہ کشمیر کے حل کے لیے سنجیدہ مذاکرات کریں۔

سرکاری خبر ایجنسی اے پی پی کی رپورٹ کے مطابق اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل انتونیو گوتریس نے 2021 کی پہلی پریس کانفرنس کے موقع نمائندے کے سوال کا جواب دیتے ہوئے کہا کہ بھارت اور پاکستان مسئلہ کشمیر کے حل کے لیے مل کر سنجیدگی سے بات چیت کریں اور اس سلسلے میں ثالثی کے لیے ان کی بطور سربراہ اقوام متحدہ خدمات ہر وقت دستیاب ہیں۔

مزید پڑھیں: اقوام متحدہ کی پاک-بھارت کشیدگی کم کرنے کیلئے ثالثی کی پیشکش

انہوں نے خبردار کیا کہ طویل عرصے سے حل طلب مسئلہ کشمیر کا کوئی فوجی حل نہیں ہے کیونکہ یہ واضح ہے کہ پاکستان اور بھارت کے مابین کوئی بھی فوجی تصادم نہ صرف دونوں ممالک بلکہ پوری دنیا کے لیے بڑی تباہی کا باعث ہو گا۔

ان کا کہنا تھا کہ میرا ماننا ہے کہ لائن آف کنٹرول (ایل او سی) اور مقبوضہ جموں و کشمیر میں کشیدگی کا خاتمہ یقیناً بہت ضروری ہے اور دونوں ممالک مسئلہ کشمیر کے حل کے لیے مل کر سنجیدگی سے بات چیت کریں۔

مقبوضہ جموں و کشمیر میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں سے متعلق ایک سوال پر انہوں نے کہا کہ میرے خیال میں تمام علاقوں میں انسانی حقوق کا احترام کرنا بہت ضروری ہے۔

اونتونیو گوتریس نے کہا کہ وہ اقوام متحدہ کے چارٹر اور اقوام متحدہ کی قراردادوں کے تحت مسئلہ کشمیر کے حل کے مطالبے کے حوالے سے 8 اگست 2019 کو دیے گئے اپنے بیان پر قائم ہیں۔

انہوں نے کہا کہ اگرچہ چیزیں صحیح سمت میں نہیں جارہی ہیں لیکن بطور سربراہ اقوام متحدہ ہماری خدمات ہمیشہ دستیاب ہیں اور ہم اس مسئلے کے پرامن حل کی تلاش پر زور دیں گے جس کا کوئی فوجی حل نہیں ہے۔

یہ بھی پڑھیں: مسئلہ کشمیر پر سلامتی کونسل کا تاریخی اجلاس

یہ پہلی مرتبہ نہیں ہے کہ انتونیو گوتریس نے اقوام متحدہ کے چارٹر اور قرار دادوں کے مطابق مسئلہ کشمیر کے حل پر زور دے رہے ہیں بلکہ گزشتہ برس افغان مہاجرین سے متعلق بین الاقوامی کانفرنس میں شرکت کے لیے پاکستان کے 4 روزہ دورے میں بھی انہوں نے مسئلہ کشمیر کے حل پر اسی طرح زور دیا تھا۔

انہوں نے کہا تھا کہ ہم سلامتی کونسل کی قرار دادوں سے متعلق اپنا مؤقف لے چکے ہیں تاکہ کشیدگی کا خاتمہ ہو۔

اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل نے کہا تھا کہ دوسرا پہلو یہ ہے کہ مقبوضہ جموں و کشمیر میں انسانی حقوق اور آزادی کا مکمل احترام کیا جائے اور کیا وہاں بھی شہری نقل و حرکت میں آزاد ہیں جیسا کہ پاکستان کی طرف ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ مجھے اُمید ہے کہ بھارت کی طرف بھی اسی طرح کے حالات ہوں گے اور مسئلے کے حل کے لیے اپنے دفاتر کی سہولت حاصل کرنے پیش کش کرتا ہوں اور ہمارا مؤقف ہے کہ سلامتی کونسل کی قرار دادوں پر عمل کیا جائے۔

مزید پڑھیں: بھارت نے اقوام متحدہ کے سربراہ کی مسئلہ کشمیر پر ثالثی کی پیشکش مسترد کردی

اگست 2019 میں بھارت کی جانب سے آرٹیکل 370 کے خاتمے اور مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت ختم کرنے پر انتونیو گوتریس نے بھارت پر زور دیا تھا کہ وہ ایسے اقدامات سے گریز کریں جس سے مقبوضہ جموں کشمیر کی حیثیت پر فرق پڑے۔

اپنے بیان میں انہوں نے کہا تھا کہ اقوام متحدہ کا اس خطے کے حوالے سے مؤقف اقوام متحدہ کے چارٹر اور سلامتی کونسل کی قرار دادوں کے مطابق مقبوضہ جموں و کشمیر کا مسئلہ پرامن انداز میں حل کیا جائے۔

تبصرے (0) بند ہیں