نئے کورونا وائرس سے ہونے والی بیماری کووڈ 19 سے متاثر فرد بہت تیزی سے اسے آگے صحت مند افراد تک منتقل کرسکتا ہے اور یہی وجہ ہے کہ اس کی تشخیص پر اسے چھپانا خطرناک ثابت ہوسکتا ہے۔

بیماری کو چھپانے کا نتیجہ دیگر افراد کی بیماری اور موت کی شکل میں بھی نکل سکتا ہے۔

ایسا ہی ایک واقعہ وینزویلا میں بھی پیش آیا جہاں ایک خاتون میں کووڈ 19 کی تشخیص ہوئی، مگر اس نے اپنے خاندان سے اسے پوشیدہ رکھا، جس کے نتیجے میں سب گھر والے اس بیماری کا شکار ہوکر چل بسے۔

وینزویلا کے شہر تاچیرا سے تعلق رکھنے الی 36 سالہ ویرونسا گارسیا فیونٹیزز دسمبر کے وسط میں بخار کا شکار ہوئی تھیں۔

انہوں نے پی سی آر ٹیسٹ کروایا جس سے کووڈ 19 کی تشخیص ہوئی اور انہوں نے گھر میں خود کو آئسولیٹ کردیا۔

مگر اپنے شوہر اور بچوں سے کووڈ کو چھپاتے ہوئے بس یہ کہا کہ ان کا فلو بگڑ گیا ہے۔

مقامی میڈیا کے مطابق ممکنہ طور پر خاتون نے اپنی بیماری کو خوف کی وجہ سے چھپایا تھا۔

دسمبر کے اختتام پر ویرونسا گارسیا نے اس وقت اپنے 33 سالہ شوہر کو بتایا کہ وہ کورونا وائرس کا شکار ہیں جب وہ ایک خاندانی تقریب میں شرکت کے لیے جارہا تھا۔

جنوری میں خاتون میں نمونیا کی علامت نمودار ہوئی تاہم اس وقت ان کے شوہر اور تینوں بچوں کا ٹیسٹ نیگیٹو رہا تھا۔

2 ہفتے بعد خاتون کی حالت بگڑنے لگی اور انہیں ہسپتال میں داخل کرایا گیا، اس وقت باقی خاندان میں بھی کووڈ 19 کی تشخیص ہوئی تاہم اس وقت علامات ظاہر نہیں ہوئی تھیں۔

کچھ دن بعد ان کے شوہر کو سنگین علامات کے باعث ہسپتال داخل کرایا گیا اور ایک ہفتے بعد اس جوڑے کا انتقال ہوگیا۔

ان کے تینوں بچوں کا انتقال بھی اس بیماری کے باعث جنوری کے آخر میں ہوا۔

مقامی طبی حکام نے اس معاملے پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے زر دیا کہ بنیادی حفاظتی تدابیر جیسے فیس ماسکس کا استعمال، ہاتھوں کو دھونا اور سماجی دوری کے نفاذ کی ضرورت ہے۔

ماہرین نے بھی خبردار کیا کہ لوگوں کو زیادہ احتیاط کرنی چاہیے تاکہ وہ اس طرح کے واقعات سے بچ سکیں۔

تبصرے (0) بند ہیں