قلات میں مسلح افراد کی فائرنگ سے 3 مزدور جاں بحق، ایک زخمی

اپ ڈیٹ 09 فروری 2021
واقعے کے بعد حملہ آور فرار ہوگئے—فائل فوٹو: اے ایف پی
واقعے کے بعد حملہ آور فرار ہوگئے—فائل فوٹو: اے ایف پی

کوئٹہ: صوبہ بلوچستان کے ضلع قلات کے علاقے منگوچھر میں فائرنگ سے 3 مزدور جاں بحق جبکہ ایک زخمی ہوگیا۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق تمام متاثرین کا تعلق پنجاب کے علاقے صادق آباد سے تھا۔

لیویز حکام کا کہنا تھا کہ واقعہ منگوچھر کے علاقے کلی خراسانی میں پیش آیا، جو صوبائی وزیر داخلہ ضیااللہ لانگو کا آبائی علاقہ ہے۔

مزید پڑھیں: تربت میں 2 سینئر پولیس افسران کا بھائی قتل

ان مزدوروں کو پیر جان محمد حسنی کی زمین پر کنواں کھودنے کے لیے بلایا گیا تھا۔

ادھر ایک سینئر لیوی افسر ریسالدار میجر محمد اکبر مینگل کا کہنا تھا کہ ’پیر کی صبح مسلح افراد نے 4 مزدوروں پر اس وقت فائرنگ کی جب وہ کلی خراسانی میں اپنے خیمے میں سو رہے تھے، جس کے نتیجے میں 3 کی موت واقع ہوگئی جبکہ ایک مزدور زخمی ہوا‘۔

واقعے کے بعد لیویز اور دیگر قانون نافذ کرنے والے اداروں کے اہلکار جائے وقوع پر پہنچ گئے جبکہ لاشوں اور زخمی کو قلات میں ضلعی ہسپتال منتقل کیا گیا۔

ہسپتال حکام کا کہنا تھا کہ تینوں افراد کو گولیوں کے متعدد زخم آئے جس کے نتیجے میں ان کی فوری موت واقع ہوئی، مزید یہ زخمی فرد کی ٹانگ میں ایک گولی لگی۔

لیوز حکام نے زخمی مزدور کا حوالہ دیتے ہوئے بتایا کہ مسلح افراد ایک گاڑی میں کیمپ کی طرف آئے تھے اور فائرنگ کرکے اسی گاڑی میں فرار ہوگئے۔

انہوں نے کہا کہ یہ واقعہ بظاہر ٹارگٹ کلنگ لگتا ہے۔

فائرنگ کے واقعے میں جاں بحق ہونے والوں کی شناخت قاسم علی، شاہنواز اور تڈا عرف سنیل کمال کے نام سے ہوئی اور یہ لوگ ضلع رحیم یار خان کے علاقے صادق آباد کے رہائشی تھے۔

یہ بھی پڑھیں: بلوچستان: ضلع کیچ سے 5 افراد کی لاشیں برآمد

ان تینوں مزدوروں کی لاشوں کو ان کے آبائی علاقوں کو روانہ کردیا گیا جبکہ زخمی ہونے والے فرد کی شناخت رضا علی کے نام سے ہوئی۔

صوبائی وزیر داخلہ ضیا اللہ لانگو نے واقعے کا نوٹس لیتے ہوئے متعلقہ حکام کو ہدایت دی کہ وہ بے گناہ مزدوروں کے قتل میں ملوث دہشت گردوں کو گرفتار کرنے کے لیے آپریشن شروع کریں۔

انہوں نے ان ہلاکتوں کی مذمت کی اور اس واقعے کو بلوچ روایات کے خلاف قرار دیا۔

ساتھ ہی ان کا کہنا تھا کہ ’اس سفاکانہ عمل میں ملوث عناصر کو چھوڑا نہیں جائے گا اور انہیں جلد انصاف کے کٹہرے میں لایا جائے گا‘۔


اس رپورٹ میں خضدار سے عبدالواحد شاہوانی نے بھی معاونت کی۔

یہ خبر 09 فروری 2021 کو ڈان اخبار میں شائع ہوئی

تبصرے (0) بند ہیں