عراق میں 'ترک اہلکاروں' کی ہلاکت پر پاکستان کا اظہار مذمت

اپ ڈیٹ 14 فروری 2021
ترک حکام کے مطابق اغوا کیے گئے ترکوں کے سروں پر گولی ماری گئیں—فائل فوٹو: ڈان نیوز
ترک حکام کے مطابق اغوا کیے گئے ترکوں کے سروں پر گولی ماری گئیں—فائل فوٹو: ڈان نیوز

پاکستان نے عراق کے شہر گارا میں دہشت گردی میں 13 ترک فوجیوں کی ہلاکت کی سخت الفاظ میں مذمت کی ہے۔

دفتر خارجہ کی جانب سے جاری اعلامیے میں اور ٹوئٹر پر واقعے کو گھناؤنا اقدام قرار دیا۔

مزیدپڑھیں: شمالی عراق میں کرد جنگجوؤں سے جھڑپ کے دوران ترک فوجی ہلاک

دفتر خارجہ نے ایک بیان میں کہا کہ پاکستانی حکومت اور عوام، ترک حکومت اور برادر عوام کے ساتھ بے گناہ متاثرین کے اہل خانہ سے دلی تعزیت کا اظہار کرتے ہیں۔

ایف او کے بیان میں کہا گیا کہ پاکستان دہشت گردی کی خلاف لڑائی میں ترکی کے عوام کے ساتھ بھر پور یکجہتی کا اظہار کرتا ہے۔

دفتر خارجہ کے مطابق 'پاکستان دہشت گردی سمیت تمام پرتشدد مظاہروں کی مذمت کا اعادہ کرتا ہے'۔

غیرملکی خبررساں ادارے 'رائٹرز' کے مطابق عراق میں کردستان ورکرز پارٹی (پی کے کے) کے جنگجوؤں نے اغوا کیے گئے 13 ترک پولیس اور فوجی اہلکاروں کو قتل کردیا تھا۔

اس حوالے سے ترک حکام نے تصدیق کی کہ پی کے کے کے خلاف جاری عسکری آپریشن کے دوران مذکورہ واقعہ پیش آیا۔

مزیدپڑھیں: ترکی کا عراق سے اپنی افواج واپس بلانے کا اعلان

وزیر دفاع ہولوسی اکار نے ایک بیان میں کہا تھا کہ فوجی کارروائی کے دوران پی کے کے کے 48 عسکریت پسند مارے گئے جبکہ 3 ترک فوجی ہلاک اور 3 زخمی ہوئے ہیں۔

انہوں نے بتایا تھا کہ اغوا کیے گئے ترکوں کے سروں پر گولی ماری گئیں۔

انہوں نے کہا ترکی نے 10 فروری کو شمالی عراق کے علاقے گارا میں پی کے کے کے خلاف فوجی کارروائی کا آغاز اپنی سرحد کو محفوظ بنانے اور ایسے شہریوں کی تلاش کے لیے کیا تھا جنہیں پہلے اغوا کیا گیا تھا۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں