سپریم کورٹ کا کٹاس راج مندر کا انتظام متروکہ وقف املاک کو دینے کا حکم

15 فروری 2021
عدالت عالیہ نے کٹاس راج مندر کا انتظام پنجاب حکومت سے لے لیا— فائل فوٹو: اے ایف پی
عدالت عالیہ نے کٹاس راج مندر کا انتظام پنجاب حکومت سے لے لیا— فائل فوٹو: اے ایف پی

سپریم کورٹ نے کٹاس راج مندر کمپلیکس کا انتظام دو ہفتوں میں پنجاب حکومت سے متروکہ وقف املاک بورڈ کو دینے کا حکم دے دیا۔

چیف جسٹس گلزاراحمد کی سربراہی میں تین رکنی بنچ نے اقلیتوں کے حقوق سے متعلق مقدمے کی سماعت کی۔

چیف جسٹس نے سمادھی کی تعمیر سے متعلق پوچھا تو چیئرمین ہندو کونسل رمیشن کمار نے بتایاکہ خیبر پختونخوا حکومت نے رقم تو مختص کی مگر ابھی تک خالی میدان پڑا ہے۔

رمیش کمار نے بتایا کہ کرک واقعے سے پہلے سمادھی پر 3 کروڑ 80 لاکھ خرچ کیے، متروکہ وقف املاک بورڈ نے خرچ شدہ رقم واپس نہیں کی۔

عدالت نے رمیش کمار سے سمادھی پر خرچ رقم کا ریکارڈ مانگ لیا۔

وکیل کامران مرتضیٰ نے بتایا کہ فوجداری مقدمات کے ٹرائل ازخودنوٹس کی وجہ سے نہیں چل رہے، ٹرائل کورٹ 100 سے زیادہ گرفتار ملزمان کو ضمانت نہیں دے رہی جس پر عدالت نے ٹرائل کورٹ کو قانون کے مطابق کارروائی کی ہدایت کر دی۔

چیف جسٹس نے سوال کیا کہ کیا کرک واقعے کے ملزمان سے کچھ وصولی کی؟۔

جسٹس اعجاز الاحسن نے کہا کہ سمادھی پر حملہ کرنے والوں کی ویڈیوز موجود ہیں اور ویڈیوز میں نظر آنے والے حملہ آوروں سے وصولیاں کریں۔

اس پر ایڈووکیٹ جنرل خیبر پختونخوا نے جواب دیا کہ کہا کہ ریکوری کی رقم کا تعین کر رہے ہیں، نوٹس بھی جاری کریں گے۔

مزید پڑھیں: برصغیر کی تہذیب و تمدن کی عکاسی کرتا کٹاس راج مندر

ایڈیشنل ایڈووکیٹ جنرل پنجاب فیصل چوہدری نے عدالت کو بتایا کہ پرلاب مندر کی دیواریں کمزور ہیں اور اس مندر کے زمین بوس ہونے کا خطرہ ہے، عدالت اس مندر کی دیواروں کو دوبارہ تعمیر کا موقع فراہم کرے۔

چیف جسٹس نے کہا کہ پرلاب مندر کو سیکیورٹی کی فراہمی کا فراہم عدالت نے حکم دیا ہوا ہے، کیا پنجاب حکومت ہولی تہوار کے لیے سیکورٹی فراہم کر رہی ہے؟۔

اس موقع پر جسٹس اعجاز الاحسن نے بھی ریمارکس دیتے ہوئے سوال کیا کہ کیا پنجاب حکومت ہولی تہوار کے لیے سیکیورٹی فراہم کر رہی ہے، ہمارا حکم صرف سیکیورٹی سے متعلق ہے۔

ایڈیشنل ایڈووکیٹ جنرل پنجاب نے کہا کہ ملتان سمیت پنجاب بھر میں ہولی کے تہوار منائے جاتے ہیں، پرلاب مندر کی ایک تاریخ ہے، پرلاب مندر اور درگاہ بہاؤالدین زکریا جڑے ہوئے ہیں۔

جسٹس اعجاز الاحسن نے کہا کہ قیام امن ریاست کے کرنے کے کام ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: سپریم کورٹ نے کٹاس راج کیس میں پنجاب حکومت پر جرمانہ عائد کردیا

دوران سماعت اپوزیشن کے لانگ مارچ کا بھی تذکرہ اور ایڈیشنل ایڈووکیٹ جنرل پنجاب فیصل چوہدری نے کہا کہ پرناب مندر میں تہوار 26 مارچ کو منانے کا کہا گیا ہے اور 26 مارچ کو ہی اپوزیشن نے لانگ مارچ کا اعلان کر رکھا ہے۔

فیصل چوہدری نے کہا کہ سیاسی ماحول کی وجہ سے سیکیورٹی کی فراہمی مشکل ہو گی اور پنجاب حکومت نے تمام معاملات کو مدنظر رکھنا ہے۔

چیف جسٹس نے چیف سیکریٹری پنجاب کی عدم پیشی پر برہمی کا اظہار کرتے ہوئے ریمارکس دیے کہ پرلاب مندرکے حوالے سے خط لکھ کر کون سا تیر مارا ہے؟، خط وکتابت کرنا سیکریٹری نہیں کلرک کا کام ہے، سیکریٹری کا کام احکامات پر عملدرآمد یقینی بنانا ہوتا ہے، اب 100 سال پرانا زمانہ نہیں کہ خط لکھ کربیٹھے رہیں۔

سپریم کورٹ نے کٹارس راج مندر کمپلکس کا انتظام پنجاب حکومت سے متروکہ وقف املاک بورڈ کو دینے کا حکم دیتے ہوئے کہا کہ وفاقی حکومت کٹاس راج مندر کا انتظام پنجاب حکومت سے متروکہ وقف املاک بورڈ کے حوالے کرے۔

مزید پڑھیں: 'ہندوؤں کے مقدس مقامات کی حالت زار غفلت کا منظر پیش کررہی ہے'

سپریم کورٹ نے کہا کہ وفاقی حکومت کٹاس راج مندر کمپلیکس کی متروکہ وقف املاک کو حوالگی دو ہفتوں میں ہقینی بنائے۔

کیس کی سماعت 2 ہفتوں کے لیے ملتوی کردی گئی۔

تبصرے (0) بند ہیں