'ویزوں کی یقین دہانی نہ کرائی گئی تو ورلڈ کپ ٹی20 بھارت سے منتقل کرنے پر زور دیں گے'

اپ ڈیٹ 20 فروری 2021
چیئرمین پی سی بی نے ویزوں کی یقین دہانی کا مطالبہ کردیا—فائل/فوٹو: اے ایف پی
چیئرمین پی سی بی نے ویزوں کی یقین دہانی کا مطالبہ کردیا—فائل/فوٹو: اے ایف پی

پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) کے چیئرمین احسان مانی نے کہا ہے کہ اگر بھارت نے قومی ٹیم کو ویزے جاری کرنے کی یقین دہانی نہ کی تو ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ کی ورلڈ کپ کی بھارت سے متحدہ عرب امارات منتقل کرنے کے لیے آئی سی سی پر زور دیا جائے گا۔

لاہور میں پی سی بی ہیڈکوارٹرز کے میں صحافیوں سے بات کرتے ہوئے احسان مانی نے کہا کہ پی سی بی نے انٹرنیشنل کرکٹ کونسل (آئی سی سی) کو اپنے خدشات سے آگاہ کیا۔

مزید پڑھیں: گوادر کے خوبصورت کرکٹ اسٹیڈیم میں نمائشی میچ کا انعقاد

انہوں نے کہا کہ 'بگ تھری ذہنیت کے خاتمے کی ضرورت ہے، ہم قومی ٹیم کے لیے صرف ویزوں کی تحریری یقین دہانی کا مطالبہ نہیں کر رہے ہیں بلکہ مداحوں، عہدیداروں اور صحافیوں کے لیے بھی مطالبہ کر رہے ہیں'۔

ان کا کہنا تھا کہ 'بھارتی کرکٹ بورڈ (بی سی سی آئی) دیگر بورڈ کو پیسوں کا لالچ دے رہا ہے لیکن پی سی بی نے تمام اسٹیک ہولڈرز پر واضح کردیا ہے کہ ملک کے اندر اور باہر اپنی کرکٹ بھارت کے بغیر کھیلیں گے'۔

چیئرمین پی سی بی نے کہا کہ بورڈ کو توقع تھی کہ تمام کرکٹرز کو مارچ تک ویکسین لگائی جائے گی اور اعلیٰ عہدیدار پاکستان میں کورونا وائرس سے متعلق اقدامات کا ذمہ دار نیشنل کمانڈ آپریشن سینٹر (این سی او سی) سے رابطے تھے۔

انہوں نے کورونا وائرس کے باوجود زمبابوے کے خلاف ایک روزہ سیریز کے علاوہ جنوبی افریقہ کے خلاف ٹیسٹ اور ٹی ٹوئنٹی سیریز اور ڈومیسٹک سیزن منعقد کروانے کے اقدامات کو اجاگر کیا۔

یہ بھی پڑھیں: پاکستان سپر لیگ: 6 پاکستانی کھلاڑی توجہ کا محور

احسان مانی کا کہنا تھا کہ پی سی بی نے کووڈ-19 کے بعد کرکٹ کی بحالی کے لیے آئی سی سی سے کوئی مدد نہیں لی۔

انہوں نے کرکٹ آسٹریلیا کی جانب سے اپنی قومی ٹیم جنوبی افریقہ نہیں بھیجنے کے فیصلے پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ 2020 میں کورونا وائرس کے عروج کے موقع پر پاکستان نے اپنی ٹیم انگلینڈ بھیجی'۔

ایشیا کپ کے حوالے سے ایک سوال پر انہوں نے کہا کہ سری لنکا نے ایونٹ کے لیے راستہ بنالیا ہے، جس کے تحت ٹی ٹوئنٹی فارمیٹ میں کھیلا جائے گا کیونکہ ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ رواں برس جون میں ہوگا لیکن اگر بھارت جون کے آخر میں لندن میں شیڈول ورلڈ ٹیسٹ چمپیئن شپ کے لیے کوالیفائی کرتا ہے مزید مؤخر ہوسکتا ہے۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں