کرس گیل 15 برس بعد پاکستان آمد پر خوش، مزید کرکٹ کھیلنے کے منتظر

اپ ڈیٹ 23 فروری 2021
کرس گیل نے پی ایس ایل میں پہلی نصف سنچری بنائی-فوٹو:پی سی بی
کرس گیل نے پی ایس ایل میں پہلی نصف سنچری بنائی-فوٹو:پی سی بی
کرس گیل کوئٹہ گلیڈی ایٹرز کی نمائندگی کر رہے ہیں اور پہلی نصف سنچری بنائی--فوٹو: پی ایس ایل ٹوئٹر
کرس گیل کوئٹہ گلیڈی ایٹرز کی نمائندگی کر رہے ہیں اور پہلی نصف سنچری بنائی--فوٹو: پی ایس ایل ٹوئٹر

پاکستان سپرلیگ (پی ایس ایل) میں کوئٹہ گلیڈی ایٹرز کی نمائندگی کرنے والے ٹی ٹوئنٹی کرکٹ کے کامیاب بلے باز اور 'یونیورس باس' کرس گیل نے طویل عرصے بعد پاکستان آمد پر خوشی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ یہاں مزید کرکٹ کھیلنے کا منتظر رہوں گا۔

کرس گیل نے کہا کہ 15 سال بعد پاکستان آنا بہت اچھا لگا، احتیاطی تدابیر کے باعث لیگ کے ابتدائی میچوں میں عوام کی حاضری محدود رہی مگر پھر بھی اسٹیڈیم میں تماشائیوں کو دیکھ کر خوشی ہوئی۔

مزید پڑھیں: کرس گیل کی پی ایس ایل میں پہلی نصف سنچری

خیال رہے کہ سری لنکا اور ویسٹ انڈیز کے درمیان ٹی ٹوئنٹی سیریز کے باعث کرس گیل جلد ہی واپس چلے جائیں گے اور امکان ہے کہ وہ لاہور میں ہونے والے دوسرے مرحلے میں کوئٹہ گلیڈی ایٹرز کی نمائندگی کریں گے۔

کرس گیل نے کہا کہ وہ پاکستان میں مزید کرکٹ کھیلنے کے منتظر رہیں گے۔

ان کا کہنا تھا کہ وہ 2006 کے بعد پہلی مرتبہ پاکستان آئے ہیں اور وہ اس حوالے سے بہت پرجوش ہیں۔

ویسٹ انڈیز کرکٹ ٹیم کے ہمراہ 2006 میں پاکستان کا دورہ کرنے والے بلے باز کا کہنا تھا کہ انہیں آج بھی ملتان ٹیسٹ میں اپنی 94 رنز کی اننگز یاد ہے جہاں اس اننگز کے بعد محمد یوسف اور یونس خان کی بیٹنگ کی وجہ سے سخت گرمی میں طویل فیلڈنگ کرنی پڑی تھی۔

ٹی ٹونٹی کرکٹ میں سب سے زیادہ ایک ہزار 3 چھکوں کا ریکارڈ بنانے والے کرس گیل کہتے ہیں کہ کسی بھی کھلاڑی کے لیے اس سے زیادہ خوشی کی بات کیا ہوسکتی ہے کہ مداح آپ کا کھیل پسند کریں یا آپ کھیلیں تو انہیں خوشی ملے۔

ویسٹ انڈین اسٹار نے کہا کہ کورونا وائرس کی عالمی وبا کے باعث مشکل حالات میں کرکٹ کھیلنا شان دار تجربہ ہے۔

کرس گیل پی ایس ایل میں پہلی مرتبہ کوئٹہ گلیڈی ایٹرز کی نمائندگی کر رہے ہیں اور انہوں نے اپنے دوسرے میچ میں برق رفتار نصف سنچری بنائی جبکہ اس سے قبل وہ پی ایس ایل میں مکمل ناکام رہے تھے۔

41 سالہ گیل نے کوئٹہ گلیڈی ایٹرز کی نمائندگی کرتے ہوئے پہلے میچ میں 24 گیندوں پر 39 اور دوسرے میچ میں لاہور قلندرز کے خلاف 40 گیندوں پر 68 رنز کی برق رفتار اننگز کھیلی۔

کرس گیل نے اس سے قبل پی ایس ایل کے ابتدائی دو ایڈیشنز 2016 میں لاہور قلندرز اور 2017 میں کراچی کنگز کی نمائندگی کی تھی لیکن وہ اپنے جوہر دکھانے میں کامیاب نہیں ہوئے تھے۔

کورونا کے باعث کرکٹ کے متاثر ہونے پر انہوں نے کہا کہ وہ عالمی وبا کے اس مشکل وقت میں کرکٹ کھیلنے پر بہت خوش ہیں، ان حالات میں کرکٹ کھیلنا خوشی کی بات ہے اور امید ہے مستقبل میں حالات بہتر ہوجائیں گے۔

کرس گیل نے کہا کہ اس وقت کووڈ-19 سے لاکھوں افراد اپنی جان گنوا چکے ہیں، شروع کے دنوں میں کھیلوں کی سرگرمیوں کو ضرور روکنا پڑا مگر اب سرگرمیاں بحال ہوچکی ہیں تاہم یہ میچز تماشائیوں کے بغیر ہی کھیلے جا رہے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ دنیا بھر میں کرکٹ کو بہت پسند کیا جاتا ہے، مگر ابھی بھی تماشائیوں کی اکثریت گراؤنڈ میں موجود نہیں اور لوگ صرف ٹیلی ویژن اسکرین کے سامنے بیٹھ کر ہی میچ دیکھ رہے ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ کھلاڑیوں سمیت سب کولاک ڈاؤن کے دنوں میں بہت کچھ سیکھنے کا موقع ملا، اب بھی لوگ مشکل میں ہیں لیکن ہمیں بہتر انداز میں زندگی گزارنی ہوگی، ہم کرکٹ کے ذریعے لوگوں کو ایک دوسرے کے قریب لاسکتے ہیں تاکہ اس مشکل وقت میں خوشیاں بانٹی جاسکیں۔

یونیورس باس نے کہا کہ تمام کھلاڑی کرکٹ کھیلنے کے لیے بے چین ہیں کیونکہ یہ ان کی زندگی ہے اور اسی سے ان کا روزگار بھی وابستہ ہے۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں