مریم نواز سے متعلق متنازع ٹوئٹ پر رکنِ قومی اسمبلی عامر لیاقت کو تنقید کا سامنا

اپ ڈیٹ 24 فروری 2021
مسلم لیگ (ن) کی نائب صدر کے  بیان سے متعلق گزشتہ روز رکن قومی اسمبلی عامر لیاقت نے ایک متنازع ٹوئٹ کی—فائل فوٹوز: ٹوئٹر/فیس بک
مسلم لیگ (ن) کی نائب صدر کے بیان سے متعلق گزشتہ روز رکن قومی اسمبلی عامر لیاقت نے ایک متنازع ٹوئٹ کی—فائل فوٹوز: ٹوئٹر/فیس بک

پاکستان مسلم لیگ (ن) کی نائب صدر مریم نواز سے متعلق متنازع ٹوئٹ کرنے پر پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے رکن قومی اسمبلی اور ٹی وی شو میزبان ڈاکٹر عامر لیاقت حسین کو شدید تنقید کا سامنا ہے۔

خیال رہے کہ 19 فروری کو ملک کے 4 حلقوں، 2 قومی اور دو صوبائی اسمبلی کی نشستوں پر ضمنی انتخابات منعقد ہوئے تھے۔

ان حلقوں میں سے سیالکوٹ کے علاقے ڈسکہ میں ہونے والے ضمنی انتخاب میں اصل مقابلہ مسلم لیگ (ن) کی نوشین افتخار اور پی ٹی آئی کے علی اسجد ملہی کے درمیان تھا۔

تاہم ضمنی انتخاب میں کشیدگی دیکھنے میں آئی تھی اور فائرنگ کے نتیجے میں فائرنگ کے نتیجے میں 2 افراد جاں بحق بھی ہوگئے تھے، مزید یہ کہ انتخابی نتائج پر بھی جیتے کے دعوے سامنے آئے تھے۔

مزید پڑھیں: 'آئٹم گرل' کہنے پر عامر لیاقت کو مہوش حیات کا کرارا جواب

قومی اسمبلی کے حلقہ 75 (سیالکوٹ 4) میں ضمنی انتخاب میں نتائج میں غیرضروری تاخیر اور عملے کے لاپتا ہونے پر 20 پولنگ اسٹیشن کے نتائج میں ردو بدل کے خدشے کے پیش نظر الیکشن کمیشن نے متعلقہ افسران کو غیرحتمی نتیجے کے اعلان سے روک دیا تھا۔

جس کے بعد 21 فروری کو لاہور میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے مریم نواز نے کہا تھا کہ 'میں ان کو اس وقت تک سکون کا سانس نہیں لینے دوں گی جس وقت تک انصاف نہیں ہوتا'۔

مریم نواز نے کہا تھا کہ 'میں 2018 کی طرح انہیں پتلی گلی سے نہیں نکلنے دوں گی، اب یہ میرا ایک دوسرا روپ دیکھیں گے'۔

مسلم لیگ (ن) کی نائب صدر کے مذکورہ بیان سے متعلق گزشتہ روز رکن قومی اسمبلی عامر لیاقت نے ایک متنازع ٹوئٹ کی۔

عامر لیاقت حسین نے اپنی ٹوئٹ میں مریم نواز کے بیان 'یہ میرا ایک دوسرا روپ دیکھیں گے' کے ساتھ مسلم لیگ (ن) کی نائب صدر کی جگہ ہندو مذہب کی ایک دیوی کی تصویر پر مبنی اسکرین شاٹ شیئر کیا اور ساتھ میں 'دوسرا روپ' کا ہیش ٹیگ بھی استعمال کیا۔

سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر عامر لیاقت حسین کو صارفین کی جانب سے شدید تنقید کا سامنا ہے۔

اس کے جواب میں صحافی اور اینکر ضرار کھوڑو نے ٹوئٹ کی کہ یہ توہین آمیز ہے۔

پاکستان ہندو کونسل کے صدر کمار ڈاکٹر رمیش واکوانی نے ڈاکٹر عامر لیاقت کی ٹوئٹ کی شدید مذمت کی۔

انہوں نے اپنی ٹوئٹ میں لکھا کہ 'ایک شخص جو مذہبی اسکالر ہونے کا دعویٰ کرتا ہے، اس کے شرمناک عمل کی مذمت کرتا ہوں جو دیگر مذاہب کا احترام کرنا بھی نہیں جانتا'۔

یہ بھی پڑھیں: بارش کے حوالے سے ویڈیو شیئر کرنے پر عامر لیاقت کو تنقید کا سامنا

ڈاکٹر رمیش واکوانی نے عامر لیاقت حسین سے مذکورہ ٹوئٹ فوری طور پر ڈیلیٹ کرنے کا مطالبہ کیا اور کہا کہ بصورت دیگر ہمارے پاس توہین مذہب ایکٹ کے تحت سخت کارروائی کا مطالبہ کرنے اور ملک بھر میں مظاہرہ کرنے کا حق موجود ہے۔

عامر لیاقت کی ٹوئٹ پر ریکھا نامی صارف نے اسے ڈیلیٹ کرنے کا مطالبہ کیا اور لکھا کہ آپ سے یہ توقع نہیں تھی کہ دیگر کمیونیٹیز کے جذبات مجروح کرنے کے لیے آپ اپنا معیار اتنا گرادیں گے۔

شمائلہ نامی صارف نے لکھا کہ 'کسی کے خدا کو برا نا کہو کوئی آپ کے خدا کو برا نہیں کہے گا، آپ خود کو مذہبی اسکالر کہتے ہیں کسی کے مذہب کا مذاق اڑانا کہاں لکھا ہے؟'

سیاستدان شاہ زین بگٹی نے لکھا کہ آپ کی سوچ غلط ہے، اخلاق کے دائرے میں رہ کر رائے دیں۔

اس کے علاوہ سینئر صحافی عمر قریشی نے لکھا کہ 'عامر بھائی یہ ہولناک ہے، ہمارے ہندو بہن بھائیوں کی توہین ہے'۔

خیال رہے کہ یہ پہلی مرتبہ نہیں کہ عامر لیاقت کو کسی بیان پر تنقید کا سامنا ہوا ہو، گزشتہ برس انہوں نے کراچی میں شدید بارشوں کے بعد ایک ویڈیو شیئر کی تھی جس پر انہیں شدید تنقید کا نشانہ بنایا گیا تھا۔

علاوہ ازیں گزشتہ برس جنوری میں عامر لیاقت حسین کو اداکارہ مہوش حیات کی بولڈ تصویر پر تنقید کرنے کے باعث بھی لوگوں کی تنقید کا سامنا ہوا تھا۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں