امریکی عدالت نے ڈونلڈ ٹرمپ کے خلاف پورن اسٹار کا کیس ختم کردیا

اپ ڈیٹ 24 فروری 2021
ڈونلڈ ٹرمپ سے 2006 سے 2007 تک جنسی تعلقات رہے تھے، سابق پورن اسٹار—فائل فوٹو: اے پی
ڈونلڈ ٹرمپ سے 2006 سے 2007 تک جنسی تعلقات رہے تھے، سابق پورن اسٹار—فائل فوٹو: اے پی

امریکی سپریم کورٹ نے سابق پورن اسٹار کی جانب سے سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے خلاف دائر کردہ ہرجانے کے کیس کی درخواست کو مسترد کرتے ہوئے کیس کو ہی ختم کردیا۔

سابق پورن اسٹار اسٹارمے ڈینیئلز المعروف اسٹیفنی کلیفورڈ نے 2019 میں امریکی ریاست ٹیکساس کی سپریم کورٹ میں ڈونلڈ ٹرمپ کے خلاف ہرجانے کا دعویٰ دائر کیا تھا۔

اسٹیفنی کلیفورڈ نے اپنے ہرجانے میں دعویٰ کیا تھا کہ ڈونلڈ ٹرمپ کے ان کے ساتھ جنسی تعلقات رہے ہیں اور انہوں نے اداکارہ کو 2016 کے انتخابات سے ایک ماہ قبل جنسی تعلقات کے معاملے پر خاموش رہنے کے لیے ایک لاکھ 30 ہزار ڈالر کی رقم بھی ادا کی تھی۔

اداکارہ نے درخواست میں کہا تھا کہ تاہم بعد ازاں انہیں جنسی تعلقات کے حوالے سے بات کرنے پر دھمکایا گیا اور ان کی عزت نفس کو ٹھیس پہنچائی گئی۔

یہ بھی پڑھیں: امریکی پورن اسٹار نے صدر ٹرمپ کےخلاف مقدمہ دائر کردیا

سابق پورن اسٹار نے ہرجانے کے دعوے میں عدالت سے درخواست کی تھی ڈونلڈ ٹرمپ سے ہرجانے کی رقم دلوائی جائے، یہ واضح نہیں تھا کہ اداکارہ نے کتنے ہرجانے کا دعویٰ دائر کیا تھا۔

تاہم امریکی سپریم کورٹ نے 22 فروری 2021 کو اسٹیفنی کلیفورڈ کی درخواست کو نامکمل اور دیگر وجوہات کی وجہ سے مسترد کرتے ہوئے کیس کو ختم کردیا۔

اسٹارمے ڈینیئلز نے 2006 سے ٹرمپ سے تعلقات کا دعویٰ کیا تھا—فوٹو: ٹوئٹر
اسٹارمے ڈینیئلز نے 2006 سے ٹرمپ سے تعلقات کا دعویٰ کیا تھا—فوٹو: ٹوئٹر

خبر رساں ادارے ایسوسی ایٹڈ پریس (اے پی) کے مطابق سپریم کورٹ نے اپنے مختصر کیس میں سابق پورن اسٹار کی درخواست کو مسترد کرتے ہوئے ڈونلڈ ٹرمپ کے خلاف دائر کیا گیا کیس ختم کردیا۔

اسی حوالے سے بلوم برگ نے بتایا کہ عدالت نے اپنے مختصر فیصلے میں بتایا کہ پورن اسٹار کی جانب سے دائر کی گئی درخواست ریاست ٹیکساس کے ہرجانے کے قوانین سے مطابقت نہیں رکھتی، اس وجہ سے ان کی درخواست مسترد کرتے ہوئے ڈونلڈ ٹرمپ کے خلاف کیس ختم کردیا گیا۔

سابق پورن اسٹار کی 2018 میں بھی درخواستیں مسترد کی گئی تھیں—فائل فوٹو: اے پی
سابق پورن اسٹار کی 2018 میں بھی درخواستیں مسترد کی گئی تھیں—فائل فوٹو: اے پی

مذکورہ کیس سے قبل بھی پورن اسٹار کی امریکی عدالتوں میں دائر کی گئی دو درخواستوں کو 2018 میں مسترد کیا گیا تھا۔

مزید پڑھیں: ڈونلڈ ٹرمپ سے جنسی تعلقات کا دعویٰ کرنے والی پورن اداکارہ کو حکومت رقم دے گی

ڈونلڈ ٹرمپ پر مقدمے کرنے والی سابق پورن اسٹار کے مطابق ان کے اور سابق امریکی صدر کے درمیان 2006 سے 2007 تک جنسی تعلقات رہے تھے اور دونوں میں گہری دوستی بھی تھی۔

پورن اسٹار کا دعویٰ تھا کہ ڈونلڈ ٹرمپ نے ان سے میلانیا ٹرمپ سے شادی کرنے کے ایک سال بعد جنسی روابط استوار کیے تھے اور سابق پورن اسٹار کے الزامات کی وجہ سے ڈونلڈ ٹرمپ کی کافی بدنامی بھی ہوئی تھی۔

سابق صدر کے خلاف سابق پورن اسٹار کا مقدمہ 22 فروری کو ختم کردیا گیا—فائل فوٹو: اے پی
سابق صدر کے خلاف سابق پورن اسٹار کا مقدمہ 22 فروری کو ختم کردیا گیا—فائل فوٹو: اے پی

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں