'پاوری ہورہی ہے' کی ٹک ٹاک ویڈیو بنانے پر 3 خواتین پولیس کانسٹیبلز معطل

خواتین پولیس اہلکاروں نے دوران ڈیوٹی ویڈیوز بنائی تھیں اور ٹک ٹاک پر اپ لوڈ کردی تھی — فوٹو: اسکرین شاٹ
خواتین پولیس اہلکاروں نے دوران ڈیوٹی ویڈیوز بنائی تھیں اور ٹک ٹاک پر اپ لوڈ کردی تھی — فوٹو: اسکرین شاٹ

سندھ پولیس کی 3 خواتین اہلکاروں کو ٹک ٹاک پر ویڈیو وائرل ہونے کے بعد محکمانہ کارروائی کرتے ہوئے معطل کردیا گیا۔

خیال رہے کہ معطل کی جانے والی خواتین اہلکاروں نے مختصر ویڈیوز شیئر کرنے کے لیے مقبول ایپ ٹک ٹاک پر دو مختلف ویڈیوز شیئر کی تھیں۔

مزید پڑھیں: 'ہماری پاوری ہورہی': مجھے معلوم ہے 'پاوری' نہیں پارٹی ہوتا ہے، دنانیر

اس حوالے سے فراہم کردہ تفصیلات کے مطابق خواتین اہلکاروں نے دوران ڈیوٹی یوٹیوبر و ولاگر پاوری گرل دنانیر کی حال ہی میں وائرل ہونے والی مختصر ویڈیو 'یہ ہماری کار ہے، اور یہ ہم ہیں اور یہ ہماری پاوری (پارٹی) ہو رہی ہے' سے متاثر ہو کر دو ویڈیوز بنائی تھیں۔

خواتین اہلکاروں کی جانب سے بنائی گئی ایک ویڈیو، جو ڈان نیوز ڈاٹ ٹی وی کو موصول ہوئی ہے، ڈیوٹی کے دوران بنائی گئی ہے جس میں بیک گراؤنڈ میں دنانیر کی آواز کا ہی استعمال کیا گیا ہے۔

تاہم دوران ڈیوٹی بنائی گئی دوسری ویڈیو میں خواتین اہلکاروں کی آواز کو سنا جا سکتا ہے جس میں انہوں نے کہا کہ 'یہ ہم ہیں اور یہ ہماری کار ہے اور یہاں خواری ہو رہی ہے'۔

اس حوالے سے مزید بتایا گیا کہ خواتین پولیس اہلکاروں نے مذکورہ ویڈیوز ٹک ٹاک پر اپ لوڈ کی تھیں۔

دوسری جانب ڈان نیوز ڈاٹ ٹی وی کو ایک نوٹیفکیشن کی کاپی موصول ہوئی ہے جو کراچی کے ضلع جنوبی میں صدر ڈویژن کی سپرنٹنڈنٹ آف پولیس (ایس پی) زاہدہ پروین کی جانب سے جاری کیا گیا۔

مزید پڑھیں: وائرل ویڈیو ’ہماری پاوری ہو رہی‘ کے دیس پردیس میں چرچے

نوٹیفکیشن کے مطابق محکمانہ کارروائی کے تحت 3 خواتین کانسٹیبلز کو فوری طور پر معطل کردیا گیا۔

حکم نامے میں کہا گیا کہ 'اور ان کے اقدام کے حوالے سے انکوائری جاری ہے، ساتھ ہی یہ حکم بھی جاری کیا گیا کہ ان کی تنخواہ اور تمام الاؤنسز بھی روک دیئے جائیں'۔

نوٹیفکیشن میں کہا گیا کہ انہیں ایس ایس پی ریزور جنوبی (گزری) میں منتقل کیا جائے جہاں انہیں روز کی معمول کی پریڈ یا رول کال میں شرکت کرنی ہوگی۔

معطل کی جانے والی کانسٹیبلز میں طوبیٰ علی، زارا مظہر اور تابندہ حفیظ شامل ہیں۔

مذکورہ نوٹیفکیشن کی کاپی ایس ایس پی جنوبی، ایس ڈی پی او صدر، انچارج صدر سب ڈویژن، انچارج ایس ایس پی ریزور ضلع جنوبی (گزری)، اکاؤنٹینٹ ضلع جنوبی، ایس ایچ او خواتین تھانہ صدر ڈویژن اور ریکارڈ ڈی او بی کو جاری کی گئی ہیں۔

مزید پڑھیں: پانچ سیکنڈ کی ویڈیو سے مشہور ہونے والی ’پاوری‘ گرل کون ہیں؟

یاد رہے کہ یہ پہلی مرتبہ نہیں ہے کہ ٹک ٹاک پر ویڈیو اپ لوڈ کرنے کے باعث کسی پولیس اہلکار کے خلاف کارروائی عمل میں لائی گئی ہے اس سے قبل بھی متعدد مرتبہ ایسے واقعات سامنے آتے رہے ہیں۔

ڈان اخبار کی 24 جولائی 2020 کی ایک رپورٹ کے مطابق لاہور پولیس کے حکام نے سوشل میڈیا پر ویڈیو کلپ بنانے اور اسے اپ لوڈ کرنے پر ایک نوجوان خاتون کانسٹیبل کو 'ملازمت سے فارغ' کردیا تھا۔

علاوہ ازیں اسی روز سرگودھا پولیس کے اہلکار کی ٹک ٹاک ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہونے پر اسے عہدے سے ہٹا کر اسے لائن حاضر کردیا گیا تھا۔

واضح رہے کہ 6 فروری کو یوٹیوبر و ولاگر لڑکی دنانیر کی محض 5 سیکنڈ کی ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہوئی تھی جس میں وہ انگریزی انداز میں اردو بولتی دکھائی دی تھیں۔

محض کچھ ہی دنوں میں اس ویڈیو پر نہ صرف پاکستان بلکہ بھارت سمیت دیگر ممالک میں بھی مزاحیہ ویڈیوز و میمز بنائی گئیں۔

یہ بھی پڑھیں: ٹک ٹاک ویڈیوز بنانے پر معطل ہونے والی بھارتی خاتون کانسٹیبل کو فلموں کی پیش کش

’ یہ ہماری کار ہے، اور یہ ہم ہیں اور یہ ہماری پاوری (پارٹی) ہو رہی ہے' جیسے مختصر الفاظ پر مبنی ویڈیو 6 فروری کو پشاور و اسلام آباد کی یوٹیوبر و ولاگر دنانیر (dananeerr) نے اپنے سوشل میڈیا اکاؤنٹس پر شیئر کی تھی۔

انہوں نے ویڈیو کے کیپشن میں لکھا تھا کہ 'جب برگرز شمالی علاقہ جات کی سیر کو جائیں تو وہ کہتے ہیں یہ ہماری پاوری ہو رہی ہے'۔

تبصرے (0) بند ہیں