سینیٹ انتخابات میں اپ سیٹ: وزیراعظم کا ایوان سے اعتماد کا ووٹ لینے کا فیصلہ

اپ ڈیٹ 04 مارچ 2021
شاہ محمود قریشی نے کہا کہ حق اور باطل کی لڑائی ہم لڑتے رہیں گے — فوٹو: ڈان نیوز
شاہ محمود قریشی نے کہا کہ حق اور باطل کی لڑائی ہم لڑتے رہیں گے — فوٹو: ڈان نیوز

وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کا کہنا ہے کہ قومی اسمبلی میں سینیٹ انتخابات کے بعد پیدا ہونے والی صورتحال میں پارٹی اور وزیر اعظم عمران خان نے ایوان سے ووٹ لینے کا فیصلہ کیا ہے۔

اسلام آباد میں دیگر وفاقی وزرا کے ہمرا پریس کانفرنس کرتے ہوئے شاہ محمود قریشی نے کہا کہ 'عمران خان کہتے ہیں کہ وہ اس وقت وزیر اعظم ہیں جب ایوان کا اعتماد حاصل ہو، اس لیے انہوں نے ایوان سے اعتماد کا ووٹ حاصل کرنے کا فیصلہ کیا ہے تاکہ کھل کر سامنے آجائے کہ کون عمران خان کے نظریہ کے ساتھ کھڑے ہیں'۔

ان کا کہنا تھا کہ جو عمران خان کے ساتھ کھڑے ہیں وہ واضح طور پر ان کے ساتھ ہوں گے، جن کا کوئی سیاسی نظریہ نہیں ہے وہ مفاد کی سیاست کرتے ہیں، وہ انہی لوگوں کے ساتھ کھڑے ہوں گے، تحریک انصاف کے کارکن کو یہ اعتماد ہونا چاہیے کہ اس لڑائی میں ہم ان کا مقابلہ کریں گے۔

انہوں نے کہا کہ 'آج کا دن پاکستان کی جمہوریت کے لیے افسوسناک ہے، جمہوریت کے علمبرداروں نے آج جمہوری قدروں کو قتل کیا ان کی نفی کی، علی حیدر گیلانی کا چہرہ، آواز اور ان کی حرکتیں عوام کے سامنے ہیں اور آج عمران خان کے بیانیے پر مہر ثبت ہوگئی۔'

وزیر خارجہ نے کہا کہ آج سینٹ کے انتخابات میں جو نتیجہ ہم نے دیکھا اس نے ہمارے بیانیے کو تقویت دی، ہمارا بیانیہ تھا کہ سینیٹ کے انتخابات میں ایک مرتبہ پھر منڈی لگے گی اور ضمیروں کے سودے ہوں گے، اسلام آباد میں ہمارے دو امیدوار تھے، ایک خاتون امیدوار تھیں جن میں ان کی کوئی دلچسپی نہیں تھی چنانچہ وہ جیت گئیں جبکہ اسلام آباد کی دوسری نشست پر ان کی دلچسپی شروع سے تھی چنانچہ جمہوریت کے نام پر خرید و فروخت کی گئی۔

انہوں نے کہا کہ پہلے الیکشن میں جب اس طرح کی شکایات سامنے آئیں تو ہماری پارٹی قیادت نے لگ بھگ 20 اراکین کے خلاف تادیبی کارروائی کی، ہم نے جب اوپن بیلٹ کے لیے قانون سازی کی بات کی تو انہوں نے اس کی بھرپور مخالفت کی، ہم نے قانونی رائے لینے کے لیے سپریم کورٹ کا دروازہ کھٹکھٹایا، سپریم کورٹ نے الیکشن کمیشن کو ہدایت کی تھی کہ شفاف الیکشن کرانا اس کی ذمہ داری ہے لیکن افسوس کے ساتھ کہنا پڑتا ہے الیکشن کمیشن شفافیت کے حوالے سے ناکام دکھائی دیا۔

ان کا کہنا تھا کہ عمران خان نے سیاسی کلچر کو تبدیل کرنے کی حتی المقدور کوشش کی، یہ حق و باطل کی لڑائی ہے جو عمران خان نے شروع کی ہے، قوم دیکھ رہی ہے اس لڑائی میں کون کہاں کھڑا ہے، وقتی طور پر یزیدی قوتوں کو کامیابیاں دکھائی دے سکتی ہیں لیکن حق اور باطل کی لڑائی ہم لڑتے رہیں گے۔

مزید پڑھیں: یوسف رضا گیلانی اسلام آباد سے سینیٹ کی نشست جیت گئے، عبدالحفیظ شیخ کو شکست

شاہ محمود قریشی نے کہا کہ اپوزیشن کے قول و فعل میں تضاد ہے، ہم اپنے نظریے پر قائم ہیں، یہ یکجا ہوگئے ہیں، یہ فرار کی سیاست کرتے ہیں لیکن ہم اس فرار کی سیاست کو دفن کرکے دم لیں گے۔

ایک سوال پر ان کا کہنا تھا کہ وزیر اعظم کا حوصلہ ہے کہ ارکان کی باتیں سنتے ہیں، اگر ارکان ناراض تھے تو کھل کر چلے جاتے جیسے سندھ میں کچھ ارکان گئے۔

واضح رہے کہ سینیٹ (ایوان بالا) کی 37 نشستوں پر ہونے والے انتخابات کے غیر حتمی و غیر سرکاری نتائج میں اسلام آباد سے یوسف رضا گیلانی نے سینیٹ کی جنرل نشست جیت لی۔

پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ (پی ڈی ایم) کے مشترکہ امیدوار یوسف رضا گیلانی نے حکمراں جماعت پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے امیدوار ڈاکٹر عبدالحفیظ شیخ کو شکست دی۔

یوسف رضا گیلانی نے 169 جبکہ عبدالحفیظ شیخ نے 164 ووٹ حاصل کیے۔

غیر حتمی و غیر سرکاری نتائج کے مطابق پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) نے 18، پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) نے 8، مسلم لیگ (ن) نے 5، بلوچستان عوامی پارٹی (بی اے پی) نے 6، متحدہ قومی موومنٹ (ایم کیو ایم) پاکستان نے 2، جمعیت علمائے اسلام (جے یو آئی) نے 3، عوامی نیشنل پارٹی (اے این پی) نے 2، بلوچستان نیشنل پارٹی (بی این پی) مینگل نے 2 اور آزاد امیدوار نے ایک نشست پر کامیابی حاصل کی۔

تبصرے (0) بند ہیں