جنوبی وزیرستان میں ایک ماہ کیلئے دفعہ 144 نافذ

اپ ڈیٹ 07 مارچ 2021
جنوبی وزیرستان میں 26 فروری کو فورسز نے کارروائی کی تھی — فائل/فوٹو: اے ایف ٌپی
جنوبی وزیرستان میں 26 فروری کو فورسز نے کارروائی کی تھی — فائل/فوٹو: اے ایف ٌپی

خیبر پختونخوا (کے پی) کے قبائلی ضلعے جنوبی وزیرستان میں امن و امان کی بگڑتی ہوئی صورت حال کے پیش نظر انتظامیہ نے ضلع بھر میں ایک ماہ کے لیے دفعہ 144 نافذ کردی۔

ڈپٹی کمشنر جنوبی وزیرستان خالد اقبال خٹک کی جانب سے جاری نوٹی فکیشن میں کہا گیا کہ ضلع میں ایک ماہ کے لیے ہر قسم کے اسلحہ کی نمائش ہر پابندی ہوگی۔

یہ بھی پڑھیں: شمالی وزیرستان: سیکیورٹی فورسز کے ساتھ فائرنگ کا تبادلہ، 8 دہشت گرد ہلاک

انہوں نے کہا کہ جنوبی وزیرستان میں کالے شیشے والی گاڑیوں پر بھی پابندی عائد کردی گئی ہے۔

ڈپٹی کمشنر کا کہنا تھا کہ جنوبی وزیرستان میں امن و امان برقرار رکھنے کے لیے یہ اقدام کیا گیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ اس نوٹی فکیشن کا اطلاق 6 مارچ سے ہوگا اور اس حکم کی خلاف ورزی کرنے والے افراد کے خلاف تعزیرات پاکستان کی دفعہ 188 کے تحت سزا دی جائے گی۔

خیال رہے کہ گزشتہ روز قبائلی ضلع شمالی وزیرستان میں سیکیورٹی فورسز کے آپریشن کے دوران فائرنگ کے تبادلے میں کمانڈرز سمیت 8 دہشت گرد ہلاک ہوگئے تھے۔

پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ آئی ایس پی آر کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا تھا کہ سیکیورٹی فورسز نے دہشت گردوں کی موجودگی کی خفیہ اطلاعات پر شمالی وزیرستان کے علاقوں بویا اور دوسلی میں دو الگ الگ آپریشنز کیے جہاں آپریشن کے دوران فائرنگ کے تبادلے میں 3 کمانڈروں سمیت 8 دہشت گرد ہلاک ہوگئے۔

ہلاک ہونے والے دہشت گرد کمانڈر عبدالانیر عرف عادل کا تعلق کالعدم تحریک طالبان پاکستان (ٹی ٹی پی) کے طوفان گروپ، کمانڈر جنید عرف جامد کا تعلق ٹی ٹی پی طارق گروپ اور خالق شادین عرف ریحان کا تعلق ٹی ٹی پی صادق نور گروپ سے تھا۔

مزید پڑھیں: جنوبی وزیرستان: سیکیورٹی فورسز کے کامیاب آپریشن میں انتہائی مطلوب دہشتگرد ہلاک

یاد رہے کہ 26 فروری کو جنوبی وزیرستان میں سیکیورٹی فورسز کے کامیاب آپریشن کے دوران کالعدم تحریک طالبان پاکستان کا انتہائی مطلوب دہشت گرد نورستان عرف حسن بابا مارا گیا تھا۔

ہلاک ہونے والا دہشت گرد آئی ای ڈی کا ماہر اور ماسٹر ٹرینر تھا جو سال 2007 سے اب تک 50 سے زائد جوانوں کی شہادت میں ملوث تھا۔

قبل ازیں 23 فروری کو شمالی وزیرستان میں سیکیورٹی فورسز کی کارروائی میں این جی او سے منسلک 4 خواتین کے قتل میں ملوث دہشت گرد حسن عرف سجنا ہلاک ہوگیا۔

حسن عرف سجنا سیکیورٹی فورسز اور پرامن شہریوں کے خلاف ریموٹ کنٹرول ڈیوائسز کے ذریعے دہشت گردی کی کارروائیوں، اغوا برائے تاوان، ٹارگٹ کلنگ، بھتہ خوری اور دہشت گردوں کی بھرتی کی سرگرمیوں میں بھی ملوث تھا۔

یہ بھی پڑھیں: جنوبی وزیرستان: سیکیورٹی فورسز کے آپریشن میں 2 دہشت گرد ہلاک، ایک گرفتار

جنوبی وزیرستان میں 18 جنوری کو سیکیورٹی فورسز کے آپریشن کے دوران 2 دہشت گرد ہلاک جبکہ ایک کو زخمی حالت میں گرفتار کرلیا گیا تھا۔

آئی ایس پی آر کا کہنا تھا کہ سیکیورٹی فورسز نے ضلع جنوبی وزیرستان کے علاقے نارگوسا میں خفیہ اطلاع کی بنیاد پر آپریشن کیا اور اس دوران شدید فائرنگ کے تبادلے میں 2 دہشت گرد عثمان علی اور وحید لشتئی ہلاک ہوگئے جبکہ ایک اور کو دہشت گرد کو زخمی حالت میں گرفتار کرلیا گیا ہے۔

آئی ایس پی آر نے بتایا کہ ہلاک دہشت گرد تحریک طالبان پاکستان (ٹی ٹی پی) سجنا گروپ کے سرگرم اراکین اور آئی ای ڈی ماہر، دہشت گردوں کے ٹرینر، موٹی ویٹر تھے اور سیکیورٹی فورسز پر حملوں میں ملوث تھے۔

وزیرستان کے قبائلی اضلاع میں سیکیورٹی فورسز اور عسکریت پسندوں کے مابین اکثر جھڑپیں ہوتی رہتی ہیں، جس میں سیکیورٹی فورسز نے حالیہ مقابلوں کے دوران متعدد اہم دہشت گردوں کو ہلاک کیا ہے تاہم اس دوران کئی جوانوں نے مملکت خداداد کی خاطر جانوں کا نذرانہ بھی پیش کیا۔

تبصرے (0) بند ہیں