اسمارٹ فونز اور کمپیوٹر اسکرین پر بہت زیادہ وقت گزارنا بچوں میں اسکول کے لیے تیار ہونے کی صلاحیت پر تباہ کن اثرات مرتب کرتا ہے۔

یہ بات آسٹریلیا میں ہونے والی ایک طبی تحقیق میں سامنے آئی۔

ساؤتھ آسٹریلیا یونیورسٹی کی تحقیق میں ثابت کیا گیا کہ جدید طرز زندگی بچوں کی تعلیمی نشوونما پر اثرانداز ہورہا ہے۔

تحقیق میں سو سے زیادہ اسکول جانے کی عمر کے بچوں کو شامل کیا گیا تھا اور محققین نے دریافت کیا کہ اسکرین کے سامنے بہت زیادہ وقت گزارنا بچوں کی نشوونما پر منفی اثرات مرتب کرتا ہے اور اسکول کے آغاز پر وہ اپنی عمر کے دیگر بوں کے مقابلے میں پڑھائی میں پیچھے رہ جاتے ہیں۔

محققین کا کہنا تھا کہ بوں کے اسکرین کا وقت کم کرنا اور کھیل کود کے مواقعے بڑھانا ان کو اسکول جانے کے لیے تیار کرنے میں مددگار ثابت ہونے والے ٹولز ہیں۔

انہوں نے کہا کہ اسکول جانے کے لیے تیار ہونا بچوں کی ایسی صلاحیت ہوتی ہے جس سے وہ پری اسکول سے رسمی اسکول کے سفر کو کامیابی سے طے کرپاتا ہے، مگر تحقیق سے ثابت ہوتا ہے کہ جنوبی آسٹریلیا میں ہر 4 میں سے ایک بچہ اس حوالے سے کافی پیچھے ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ نتائج سے عندیہ ملتا ہے کہ خاندان اسکرینوں کو بچوں کے وقت گزارنے کے لیے بہت زیادہ استعمال کررہے ہیں اور اس کے نتیجے میں ننھے فرشتوں کی سماجی صلاحیتوں کی نشوونما، توجہ مرکوز کرنا، مسائل حل کرنے کی اہلیت اور خود کو کنٹرول کرنے کی صلاحیت متاثر ہوری ہے اور یہ سب اسکول کی زندگی کے لیے بہت اہم ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ اسکرین کے سامنے وقت گزارنا اب روزمرہ کی زندگی کے معمول کا حصہ بن چکا ہے ، مگر اس میں توازن لانے کی ضرورت ہے اور والدین میں شعور اجاگر کرنا چاہیے کہ ڈیوائسز کا بہت زیادہ استعمال بچوں کی نشوونما کو متاثر کرسکتا ہے۔

محققین نے کہا کہ بچوں کو اپنا زیادہ وقت روایتی کھلونوں سے کھیلتے ہوئے گزارنا چاہیے، متوازن اور صحت مند طرز زندگی بچوں کے روزمرہ کے معمولات کو بہتر بنانے میں مدد فراہم کرتا ہے۔

اس سے قبل جنوری 2021 میں لندن یونیورسٹی، کنگز کالج لندن اور باتھ یونیورسٹی کی مشترکہ تحقیق میں بھی کہا گیا تھا کہ ایسے بچے جو اپنا بہت زیادہ وقت ٹچ اسکرین ڈیوائسز کو استعمال کرتے ہوئے گزارتے ہیں، ان میں دیگر کے مقابلے میں توجہ مرکوز کرنے کی صلاحیت متاثر ہونے کا خطرہ زیادہ ہوتا ہے۔

تحقیق میں بتایا گیا کہ جب بچے زیادہ وقت ٹچ اسکرین ڈیوائسز کے ساتھ گزارتے ہیں، تو ان میں ڈیوائسز سے دور رہنے والے بچوں کے مقابلے میں کسی کام کے دوران دھیان بھٹکنے کا امکان زیادہ ہوتا ہے۔

تحقیقی ٹیم نے کہا کہ نتائج سے بچوں کی نشوونما پر اسکرین پر گزارے جانے والے وقت کے اثرات کی اہمیت سامنے آتی ہے، خاص طور پر کووڈ 19 کی وبا کے دوران بچوں میں ٹچ اسکرین ڈیوائسز کا استعمال زیادہ بڑھ گیا ہے۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں