اردن: ہسپتال میں آکسیجن کی بندش سے 6 کورونا مریض ہلاک، وزیر صحت مستعفی

اپ ڈیٹ 13 مارچ 2021
متاثرہ مریضوں کے لواحقین کو کنٹرول کرنے کے لیے ہسپتال کے باہر پولیس کی نفری تعینات کردی گئی — فوٹو: رائٹرز
متاثرہ مریضوں کے لواحقین کو کنٹرول کرنے کے لیے ہسپتال کے باہر پولیس کی نفری تعینات کردی گئی — فوٹو: رائٹرز

اردن کے ہسپتال میں آکسیجن ختم ہونے کے باعث کورونا کے زیر علاج 6 مریضوں کی ہلاکت کے بعد وزیر صحت مستعفی ہوگئے۔

غیر ملکی خبر رساں ایجنسی 'رائٹرز' کے مطابق دارالحکومت عَمان کے مغرب میں سرکاری الحسین السلط نیو ہسپتال میں آکسیجن کی بندش سے انتہائی نگہداشت، زچگی اور کورونا وارڈز متاثر ہوئے۔

واقعے پر عوام کا شدید غم و غصہ سامنے آیا جبکہ متاثرہ مریضوں کے لواحقین کو کنٹرول کرنے کے لیے ہسپتال کے باہر پولیس کی نفری تعینات کردی گئی۔

یہ بھی پڑھیں: اردن میں برطانیہ سے آنے والے دو افراد میں نئے وائرس کی تصدیق

حکومت کے ترجمان نے کہا کہ وزیر اعظم بِشر الخساونیہ نے وزیر صحت ناطہیر عبیدات کو ہدایت کرنے کی ہدایت کی تھی۔

ناطہیر عبیدات پہلے ہی واقعے کی اخلاقی ذمہ داری قبول کر چکے تھے۔

ان کا کہنا تھا کہ ابتدائی تحقیقات کے مطابق وارڈز میں ایک گھنٹے تک آکسیجن کی بندش سے 6 مریض ہلاک ہوئے، جبکہ پراسیکیوٹرز معاملے کی مزید تحقیقات کر رہے ہیں۔

بعد ازاں اردن کے شاہ عبداللہ نے ہسپتال کا دورہ کیا۔

مزید پڑھیں: اردن میں کورونا وائرس قابو میں ہے، حکام

واضح رہے کہ اردن میں بھی کورونا کی تیزی سے پھیلنے والی برطانوی قسم کے کیسز میں اضافہ ہو رہا ہے۔

ملک میں گزشتہ ہفتے وائرس کا پھیلاؤ روکنے کے لیے سخت اقدامات اٹھائے گئے تھے اور جمعہ کے لیے مکمل لاک ڈاؤن نافذ کردیا گیا۔

اردن میں جمعرات کو وبا کے 8 ہزار 300 نئے کیسز سامنے آئے، جبکہ ایک روز میں سب سے زیادہ اموات ریکارڈ کی گئیں۔

ملک میں مجموعی طور پر 3 لاکھ 85 ہزار سے زائد کیسز اور 5 ہزار 224 اموات ہو چکی ہیں۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں