بھارت کو ایک ارب کورونا ویکسینز کی تیاری کیلئے مالی معاونت مل گئی

اپ ڈیٹ 14 مارچ 2021
آسٹریلیا، بھارت اور امریکا ایک غیر رسمی تزویراتی فورم کا حصہ ہیں جس کا نام کواڈ ہے—فائل فوٹو: رائٹرز
آسٹریلیا، بھارت اور امریکا ایک غیر رسمی تزویراتی فورم کا حصہ ہیں جس کا نام کواڈ ہے—فائل فوٹو: رائٹرز

واشنگٹن: امریکا، جاپان اور آسٹریلیا نے عالمی وبا کورونا وائرس سے لڑنے کی مشترکہ کوششوں کے طور پر بھارت میں کووِڈ 19 سے بچاؤ کی ویکسینز تیار کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق آسٹریلیا، بھارت اور امریکا ایک غیر رسمی تزویراتی فورم کا حصہ ہیں جس کا نام کواڈ ہے اور اس کا مقصد چین کا ایشیا پیسِفک خطے میں بڑھتا ہوا اثر رسوخ روکنا ہے۔

کواڈ کے پہلے ورچوئل اجلاس کے بعد جاری ایک مشترکہ بیان میں رکن ممالک نے کہا کہ وہ 'بھارت کی سہولت گاہوں میں مؤثر اور محفوظ کووِڈ ویکسین کی وسیع تیاری حاصل کرنے کے لیے مشترکہ طور پر کام کررہے ہیں'۔

یہ بھی پڑھیں:ڈبلیو ایچ اونے ایسٹرا زینیکا ویکسین سے متعلق خدشات کو مسترد کردیا

امریکی صدر جو بائیڈن نے بھی اس ورچوئل اجلاس میں آسٹریلیا، بھارت اور جاپان کے وزیراعظم کے ہمراہ شرکت کی اور چین کی جانب سے بڑھتے ہوئے خدشات کے پیشِ نظر اتحاد کو دوبارہ زندہ کرنے کا عزم کیا۔

وائٹ ہاؤس سے جاری مشترکہ بیان میں کہا گیا کہ بھارت میں ویکیسن کی تیاری سے ویکسین کی صلاحیت میں اضافے کو ترجیح ملے گی۔

بیان میں کہا گیا کہ کواڈ شراکت دار محفوظ اور مؤثر ویکسین کی تیاری، خریداری اور ڈلیوری کے لیے مالی، لاجسٹک مطالبوں کو بھی حل کریں گے۔

مزید پڑھیں: عالمی ادارہ صحت نے جانسن اینڈ جانسن کی کووڈ ویکسین کی منظوری دے دی

کواڈ منصوبے کے تحت بھارت میں مینوفیکچررز امریکا کی جانسن اینڈ جانسن ویکسین کی ایک خوراک تیار کریں گے جس کے لیے مالی معاونت جاپان فراہم کرے گا جبکہ آسٹریلیا اس کی شپمنٹ کے اخراجات اٹھائے گا۔

کواڈ شراکت دار بھارت میں تیار کردہ ویکسین جنوب مشرقی ایشیا میں تقسیم کرنے کا ارادہ رکھتے ہیں جہاں چین پہلے ہی اپنی تیار کردہ ویکسین پہنچا رہا ہے۔

وائٹ ہاؤس کے بیان میں کہا گیا کہ 'مل کر کواڈ سربراہان کووڈ 19 سے بچاؤ کی مؤثر اور محفوظ ویکسین کی مینوفیکچرنگ کو سال 2021 میں توسیع دینے کے لیے درکار مشترکہ اقدامات اٹھارہے ہیں اور انڈو پیسیفک ممالک کی ویکسینیشن میں معاونت اور اسے مضبوط کرنےکے لیے مل کر کام کریں گے۔

یہ بھی پڑھیں: کونسی قسم کے فیس ماسکس کووڈ سے بچاؤ کے لیے مؤثر ثابت ہوتے ہیں؟

کواڈ کا ارادہ ہے کہ اپنے منصوبے کو موجودہ متعلقہ میکانزم بشمول عالمی ادارہ صحت (ڈبلیو ایچ او) اور کوویکس کے ساتھ مربوط کیا جائے۔

امریکا کی ڈیولپمنٹ فنانس کارپوریشن (ڈی ایف سی)، جاپان انٹرنیشنل کوآپریشن ایجنسی (جے آئی سی اے) اور جاپان بینک آف انٹرنیشنل کوآپریشن (جے بی آئی سی) اور اسی طرح کے دیگر ادارے مالی مدد فراہم کریں گے۔

امریکا ڈی ایف سی کے ذریعے بائیولوجیکل ای لمیٹڈ کے ساتھ کام کرے گا تا کہ اضافی گنجائش کے لیے فنڈز فراہم کر کے بائیولوجیکل ای کی سال 2022 کے اختتام تک کووِڈ 19 کی کم از کم ایک ارب خوارکیں تیار کرنے کی کوشش میں معاونت کی جائے۔

تبصرے (0) بند ہیں