ڈبلیو ایچ اونے ایسٹرا زینیکا ویکسین سے متعلق خدشات کو مسترد کردیا

اپ ڈیٹ 13 مارچ 2021
ڈبلیو ایچ او کے مطابق اس کی مشاورتی کمیٹی سفیٹی ڈیٹا کا جائزہ لے رہی ہے—فوٹو: اے ایف پی
ڈبلیو ایچ او کے مطابق اس کی مشاورتی کمیٹی سفیٹی ڈیٹا کا جائزہ لے رہی ہے—فوٹو: اے ایف پی

جینیوا: عالمی ادارہ صحت (ڈبلیو ایچ او) نے ایسٹرا زینیکا کووڈ 19 ویکسین سے متعلق خدشات کو مسترد کردیا۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق ڈبلیو ایچ او نے کہا کہ خون میں خرابی سے متعلق خدشات کی وجہ سے متعدد ممالک نے ویکسین کا عمل معطل کردیا جبکہ اس مد میں کوئی معقول جواز سامنے نہیں آیا۔

مزیدپڑھیں: وہ ملک جہاں 10 لاکھ افراد کو تجرباتی کورونا ویکسین استعمال کرائی گئی

یورپی یونین کی جانب سے ویکسین کی وجہ سے ممکنہ اثرات کی فہرست میں شدید الرجی کا اضافہ کیا ہے۔

ڈبلیو ایچ او نے زور دیا کہ ایسٹرا زینیکا ویکسین اور بلڈ کلاٹ (خون کے لُتھڑے) کے مابین کوئی معقول تعلق قائم نہیں ہوا۔

ڈبلیو ایچ او کے مطابق اس کی مشاورتی کمیٹی سفیٹی ڈیٹا کا جائزہ لے رہی ہے۔

یہ بھی پڑھیں: اسلام آباد: ویکسین کے ممکنہ منفی اثرات کی نگرانی کیلئے جامع نظام تشکیل

ڈبلیوایچ او کی ترجمان مارگریٹ ہیریس نے جنیوا میں صحافیوں کو بتایا کہ ایسٹرا زینیکا کووڈ 19 ایک بہترین ویکسین ہے جیسا کہ دیگر ویکسینیں بھی استعمال کی جارہی ہیں۔

انہوں نے مزید زور دیا کہ ہمیں ایسٹرا زینیکا ویکسین کا استعمال جاری رکھنا چاہیے۔

ڈبلیو ایچ او کے مطابق 'تاہم کسی بھی خدشات کی صورت میں تحقیقات ہونی چاہئیں'۔

جنیوا میں اقوام متحدہ کی صحت کی ایجنسی نے یہ بھی کہا کہ دنیا بھر میں ویکسینز سے کروڑوں لوگ فائدہ اٹھا چکے ہیں لیکن اب تک ویکسین لینے کے بعد کسی شخص کی موت واقع نہیں ہوئی۔

مزیدپڑھیں: ایسٹرازینیکا ویکسین کورونا کی جنوبی افریقی قسم کیخلاف محض 10 فیصد مؤثر، تحقیق

ڈنمارک، ناروے اور آئس لینڈ میں ویکسین کی وجہ سے بلڈ کلاٹ کی شکایت موصول ہوئی ہیں جس کے بعد ان ممالک میں ایسٹرا زینیکا کا استعمال روک دیا گیا۔

اٹلی اور آسٹریا نے ایسٹرازینیکا ویکسین کے استعمال پر پابندی عائد کردی ہے۔

علاوہ ازیں تھائی لینڈ اور بلغاریہ نے رواں ہفتے کہا کہ وہ ویکسین کے استعمال میں تاخیری رویہ اختیار کریں گے۔

آسٹریلیا سمیت متعدد دیگر ممالک کا کہنا تھا کہ وہ اپنا عمل جاری رکھیں گے کیونکہ انہیں ویکسین سے صحت پر کوئی منفی اثرات کا ریکارڈ نہیں ملا۔

کینیڈا نے کہا کہ اس بات کا کوئی ثبوت نہیں کہ ویکسین کی وجہ سے منفی رد عمل سامنے آیا ہو۔

یورپی یونین کے ڈرگ ریگولیٹر کا اس حوالے سے کہنا ہے کہ برطانیہ میں متعدد کیسز میں ایسٹرازینیکا ویکسین سے شدید الرجی کے شواہد ملے ہیں۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں