فیس بک کی جانب سے ایک ایسے ویئر ایبل رسٹ سنسر پر کام کیا جارہا ہے جو ایک کلک یا چٹکی بجانے پر آپ کو کسی بھی سطح پر ٹائپ کرنے کی سہولت فراہم کرسکے گا۔

بنیادی طور پر یہ رسٹ بینڈ دماغی سگنلز کو استعمال کرکے اے آر سسٹم سے رابطے میں مدد فراہم کرے گا۔

اس کے لیے ای ایم جی ٹیکنالوجی کا استعمال ہوگاا جو سنسرز استعمال کرکے الیکٹریکل موٹر نرو سگنلز کو کلائی تک پہنچا کر ڈیجیٹل کمانڈ دے گی۔

مثال کے طور پر ہاتھ گھماتے ہوئے اگر صارف کی بورڈ پر ٹائپ کرنے کا سوچتا ہے تو یہ رسٹ بینڈ کسی بھی سطح کو ورچوئل کی بورڈ میں بدل دیتا ہے۔

کمپنی کا کہنا ہے کہ یہ ذہن پڑھنے والی ڈیوائس نہیں بلکہ جب صارف کوئی فیصلہ کرتا ہے تو وہ اس کا اندازہ لگاکر اس کے مطابق کام کرتا ہے۔

فیس بک کا یہ رسٹ بینڈ اگیومینٹڈ رئیلٹی گلاسز سے منسلک ہوگا جو اس وقت تیاری کے مراحل سے گزر رہا ہے جسے رواں سال متعارف کرائے جانے کا امکان ہے۔

اس رسٹ بینڈ کو پہننے والے افراد اپنی انگلیوں کی حرکات کے ذریعے ورچوئل ورلڈ سے بھی رابطے میں رہ سکیں گے۔

یہ بینڈ ہاتھوں کے پیچیدہ اشاروں اور حرکات کو شناخت کرکے ڈسپلے کا مکمل کنٹرول بھی فراہم کرے گا۔

اس ڈیوائس کا ابھی کوئی نام نہیں رکھا گیا اور یہ فیس بک کی جانب سے اگیومینٹڈ رئیلٹی ڈیوائسز کی مارکیٹ میں اہم پیشرفت ثابت ہوگی۔

فوٹو بشکریہ فیس بک
فوٹو بشکریہ فیس بک

تمام بڑی ٹیکنالوجی کمپنیاں بشمول ایپل اور گوگل کی جانب سے اپنے اگیومینٹڈ رئیلٹی سسٹمز پر کام کیا جارہا ہے۔

ماہرین کا ماننا ہے کہ اسمارٹ گلاسز بتدریج موبائل فونز کی جگہ لیں گے اور اس طرح کے رسٹ سنسرز اسی سمت کی جانب بڑحائے جانے والا قدم ہے۔

رسٹ بینڈ کمپیوٹنگ اور دیگر فیچرز کا پلیٹ فارم کا کام کرسکے گا اور اسمارٹ گلاسز ڈسپلے کا کام کریں گے۔

فیس بک کی جانب سے جاری بیان میں بتایا گیا کہ ہم اے آر گلاسز کے لیے قدرتی ذرائع پر کام کررہے ہیں کیونکہ ہمارا ماننا ہے کہ اس سے لوگوں کے درمیان رابطوں کا طریقہ کار بدل جائے گا۔

فیس بک کی اے آر ٹیم کے سربراہ اینڈریو بوسورتھ نے بتایا کہ تصور کریں کہ آپ دنیا میں کسی بھی جگہ ٹیلی پورٹ ہوکر پہنچ کر اپنے پیاروں سے اپنے تجربات کو شیئر کریں۔

انہوں نے کہا کہ ایسا اے آر گلاسز سے ہوسکے گا جو حقیقی اور ورچوئل دنیا کو ایسے ملائے گا کہ روزمرہ کی زندگی مزید بہتر ہوجائے گی۔

تبصرے (0) بند ہیں